پیارے رسولﷺ ہم شرمندہ ہیں

 اے رحمتہ ا للعالمینﷺتمام انسانوں،جانوروں،چرند پرند،نباتات و حیوانات کے لیئے سراپا رحمت ۔۔۔احمد مجتبٰی،محمد مصطفٰیﷺ ۔۔۔ ہم شرمندہ ہیں،اس لیئے کہ جو دین آپﷺ ہمارے حوالے کر کے گئے ہیں آج اس پھل دار درخت کی جڑیں کاٹنے میں منکرین کے ساتھ ساتھ ہم مسلمان بھی شامل ہیں۔چارلی ہیبڈو... ایک فرانسیسی میگزین جو چند سال پہلے گمنامی کا شکار تھا آج ہماری حماقتوں کی وجہ سے مقبول عام ہے۔یا تو ہم عقل سے پیدل ہیں یا کبوتر کی طرح آنکھ بند کر کے حقیقت کو تسلیم کرنے سے منکر ہیں اور وہ حقیقت یہ ہے کہ "جس کی لاٹھی اس کی بھینس"کوئی وقت تھا کہ ہم مسلمان ممتاز تھے اور آج ذلیل و خوار ہیں۔وجہ صاف واضح ہے کہ دنیا کسی کو بھی مجبوری کے سوا سلام نہیں کرتی۔لوگ ہمارا اور ہمارے جذبات کا احترام کریں۔۔۔آخر کیوں۔۔؟سائنس،ٹیکنالوجی،معیشت ہر شعبہ ہائے زندگی میں ہم روبہ زوال ہیں۔کوئی ایک فن بھی ایسا نہیں ہے جو ہم اگر مغرب کو مہیا کرنے سے انکار کر دیں تو ان کی زندگی کا پہیہ جام ہو جائے۔ہماری مسجدوں میں بچھائی جانے والی چٹائیوں سے لیکر فضاؤں کو مسخر کرنے والے میزائیلوں اور ڈرونز تک کچھ بھی ہمارا اپنا نہیں ہے،اور تو اور ہمارے بچوں کو معذوری سے بچانے والے حفاظتی قطرے بھی’’ غیروں‘‘ کی مہیا کردہ امداد سے آتے ہیں۔اس قدر پستی کے باوجود ہم نے زندگی کا سارا دارومدار احتجاج اور رد عمل پہ رکھا ہے۔قائد اعظم نے کہا تھا کہ پاکستان اسلام کی تجربہ گاہ ہوگا اور ہم نے واقع ہی اس دھرتی کو تجربہ گاہ بنا دیا ہے جہاں آئے روز نت نئے تجربات ہوتے رہتے ہیں۔دنیا کے کسی کونے میں کسی غلیظ شخص نے اپنی گندی ذہنیت کا اظہار کیا تو ہم نے احتجاج کے نام پر اپنی شاہراؤں کے سارے اشارے توڑ دیئے،تمام درخت جلا دیئے،دفتروں کے باہر کھڑی عام لوگوں کی گاڑیوں کو آگ لگا دی اور یہ ظاہر کر دیا کہ ہم عاشق رسولﷺ ہیں۔۔۔نہیں۔۔۔نہیں۔۔ہم نے یہ سب عشق رسولﷺ میں نہیں کیابلکہ کل کے اخبار میں اپنی دو کالمی خبر چھپوانے کے لیے کیا۔پرامن احتجاج کو کوئی کوریج نہیں دے رہا تھا اور ہم نے سڑک کے بیچ ٹائر جلا کر ساری ٹریفک روک دی،ہر طرف ہماری تنظیم اور جماعت کا نام لیا جانے لگا،ہم اور ہماری جماعت مشہور ہو گئی۔یہ سب کچھ ہم عشق رسول ﷺمیں نہیں بلکہ میڈیا کوریج کے لیے کرتے ہیں،اس لیے کہ ہمیں رحمتہ اللعالمینﷺ سے اتنی محبت ہوتی توہم سوچتے کہ جس گاڑی کو ہم آگ لگانے لگے ہیں وہ کسی غریب کا ذریعہ معاش یاکل عمر کی جمع پونجی بھی ہو سکتی ہے،لیکن ہم کیوں سوچتے۔۔۔؟ہم تو منافق ہیں،ہم تو اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں غریب آدمی کو دھکے دیتے ہیں،یتیم کا مال ہڑپ کر کے ایک عالی شان بنگلہ تعمیر کرتے ہیں،اور اس میں "محفل حمدو نعت" منعقد کرتے ہیں۔اے میرے حبیبﷺ چارلی ہیبڈو والے تو آپﷺ کو مانتے بھی نہیں،ہم توایسے منافق ہیں جو آپ ﷺکا کلمہ بھی پڑھتے ہیں مگر پھر بھی بکرے کی جگہ گدھے کا گوشت فروخت کرتے ہیں اور کبھی نہیں سوچا کہ اس سے ہمارا ایمان جاتا رہے گا،بیوہ کے مکان پر قبضہ کر کے مدرسہ تعمیر کرتے ہیں، اس میں آپﷺ کی تعلیمات کا پرچار کرتے ہیں اور کبھی نہیں سوچا کہ اس سے بڑی’’ توہین رسالت‘‘ کیا ہو گی۔۔؟مرچوں کی جگہ اینٹیں پیس کر فروخت کرتے ہیں اور کبھی نہیں سوچا کہ شاید آپﷺ کو چارلی ہیبڈو کی گستاخی سے اتنا رنج نہ پہنچتا ہوجتنا ہماری ان منافقتوں سے پہنچتا ہے۔ہم کرپشن کرتے ہیں،جھوٹ بولتے ہیں،ذخیرہ اندوزی ہمارا وطیرہ ہے،پٹرول کی قیمت سستی ہو جائے تو اس کی مصنوعی قلت کر کے اگلے پچھلے حساب برابر کر لیتے ہیں،ایک غریب مزدور اپنی پرانی موٹر سائیکل میں پٹرول ڈلوانے آئے تو اس کی مجبوری کا فائدہ کا اٹھاتے ہوئے78 روپے لیٹر والا پٹرول 200 روپے فی لیٹر میں فروخت کرتے ہیں اور اس کے بعد شہر کی مرکزی شاہراہ پر نعرے لگاتے ہوئے امڈ آتے ہیں کہ ’’حرمت رسولﷺ پرجان بھی قربان ہے‘‘۔اے حبیبﷺ کل ہماری پارلیمنٹ کے کچھ ارکان کہہ رہے تھے کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت برداشت نہیں کی جائے گی،میں سوچ رہاتھا کہ برداشت نہیں کریں گے۔۔ توپھر کیا کریں گے۔۔۔؟اس کا جواب کسی کے پاس نہیں ہے۔65 برسوں سے جو لوٹ مار وہ کر رہے ہیں،کیا وہ اس سے توبہ کر لیں گے؟کبھی بھی نہیں۔۔۔۔کیا انھوں نے ایسے اقدامات اٹھائے کہ آج پاکستان فرانس کے برابر قد کاٹھ والاملک ہوتا۔۔؟کیا ہم یہ نہیں جانتے کہ اس وقت چارلی ہیڈو کی گستاخانہ حرکت کا بہترین جواب یہ ہے کہ ہم اپنا سر پیٹنے کی بجائے آپﷺ سے یہ عہد کریں کہ آج کے بعد آپﷺ کے کسی قول کی نا فر مانی نہیں کریں گے۔۔۔جانتے ہیں لیکن کرنا نہیں چاہتے،اس لیے کہ ہم یہ احتجاج عشق رسول میں نہیں بلکہ اپنی سیاسی دکانداری چمکانے کے لیے کر رہے ہیں۔
شیخ محشر میں جو پہنچے تو اعمال ندارد
جس مال کے تاجر تھے وہی مال ندارد
Dr.Abdul Basit
About the Author: Dr.Abdul Basit Read More Articles by Dr.Abdul Basit: 8 Articles with 6066 views MBBS(Gold Medalist),columnist
>EXECUTIVE MEMBER OLD RAVIANS UNION
>DEMONSTRATOR AKHTAR SAEED MEDICAL COLLEGE
>MEMBER PAKISTAN FEDERAL UNION OF COLU
.. View More