دائیاں اور بائیاں

اور اگر وہ دائیں ہاتھ والوں سے ہوگاتو اے دائیں ہاتھ والے لوگوں میں شامل ہونے والے! تجھ پر سلامتی ہو الواقعة(90.91)

دائیاں اور بائیاں دونوں اللہ تعالیٰ کے ہی بنائے ہوئے ہیں اس میں ذاتی طورپرنہ توکسی کاکمال ہے اورنہ ہی کوئی نقص وعیب والی بات ہے ۔لیکن مالک الملک فعال لمایریدکی مرضی ہے جسے چاہے فوقیت عطا فرما دے اور باعث برکت بنادے اسے کوئی پوچھنے والاہے ۔لائسئل عمایفعل وھم یسئلون ۔اللہ تعالیٰ کی قدرت کاملہ کے امورمیں سے ایک امردائیں جانب بھی ہے جسے باعث برکت قراردیاہے ۔دائیں جانب کوافضل قراردے کربائیں جانب پرعظمت کوواضح کردیالہذاہراچھے کام میں دائیں جانب کاذکرکرکے اجروثواب میں اضافے کاسبب قراردیاہے برکت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ناز ل ہوتی ہے لیکن اس کے حصول کے ذرائع میں سے ایک ذریعہ دائیں جانب کاالتزام بھی ہے ۔

حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں
كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «يُعْجِبُهُ التَّيَمُّنُ، فِي تَنَعُّلِهِ، وَتَرَجُّلِهِ، وَطُهُورِهِ، وَفِي شَأْنِهِ كُلِّهِ»
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جوتا پہننے، کنگھی کرنے اور طہارت کرنے (غرض) تمام اچھے کاموں میں دائیں طرف سے شروع کرنا پسندکرتے تھے ۔
بخاري: كتاب الوضوء باب التيمن في الوضوء والغسل (168)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
«إِذَا انْتَعَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَبْدَأْ بِاليَمِينِ، وَإِذَا نَزَعَ فَلْيَبْدَأْ بِالشِّمَالِ، لِيَكُنِ اليُمْنَى أَوَّلَهُمَا تُنْعَلُ وَآخِرَهُمَا تُنْزَعُ»
جب تم میں سے کوئی شخص جوتا پہنے تو پہلے دائیں پاؤں میں پہنے اور جب اتارے تو پہلے بائیں پاؤں سے اتارے تاکہ دایاں پاؤں پہننے میں پہلے ہو اور اتارتے وقت آخر میں ہو۔
بخاري كتاب اللباس باب ينزع نعله اليسرى:( 5855)

حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ نے ایک دفعہ اپنے موزے منگوائے ابھی ایک موزہ پہناتھاکہ ایک کواآیااوردوسراموزہ اٹھالے کرگیاکچھ دورجاکراس نے پھینک دیاموزے سے سانپ نکل کربھاگاتورسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ، فَلَا يَلْبَسْ خُفَّيْهِ حَتَّى يَنْفُضَهُمَا»
جوشخص اللہ اوریوم آخرت پرایمان رکھتاہے وہ موزے نہ پہنے جب تک انہیں اچھی طرح جھاڑنہ لے ۔
المعجم الکبیرللطبرانی:۸⁄۱۳۷﴿ 7620﴾
azeem
About the Author: azeem Read More Articles by azeem : 29 Articles with 41171 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.