عید اور حج میں برادرانِ کپتان کے لطیفے

٭ حال ہی میں ایک لطیفہ تویہ ہوا کہ کپتان نے اسلام آباد کے دھرنے میں طاہر القادری کی امامت میں نمازِ عید الاضحی ادا کی ، نماز عیدین میں جمعے کے برعکس پہلے نماز پھر خطبہ ہوتاہے ،جس کا اندازہ اچھے خاصے نمازیوں کودرمیان میں طویل فاصلے کی وجہ سے نہیں ہوتا، لوگ اکثر وبیشتر عید گاہوں اور جامع مساجد میں سلام پھیرتے ہی اٹھنے لگتے ہیں، یہ بھول جاتے ہیں کہ اب خطبہ ٔعید ہوگا، کپتان بھی سلام کے بعد متصلاًاٹھ کھڑے گئے ، طاہر القادری سے عید ملے ،اسے یوں لگاکہ وہ فارغ ہوگئے ، چلنے کے موڈ میں تھے ،کہ لوگوں نے خطبہ یاد دلادیا، وہ دوبارہ بیٹھ گئے ،سوشل میڈیا میں کپتان کا اس وجہ سے مذاق بھی اڑایا گیا،مگر حقیقت یہ ہے کہ اس طرح اکثر جگہوں میں ہوتاہے ،البتہ کیمرے چونکہ ہرجگہ اورہرکسی شخص پر اتنا فوکس نہیں کرتے ،پتہ بھی کم ہی چلتاہے۔

ٌٌٌ*لوگ حج کے حوالے سے عجیب وغریب مسائل پوچھنا شروع کردیتے ہیں ،مثلاً : ایک صاحب نے پوچھا ،حضرت، میں اپنی والدہ کی طرف سے حج کررہاہوں ، کیا مجھے خواتین کی طرح نقاب بھی کرنا پڑے گا۔

*ایک صاحب نے مسئلہ پوچھا ، حضرت میں نے ابھی تک شادی نہیں کی ، حج کے بعد شادی کرنا چاہتاہوں ،کیا حاجی شادی کرسکتاہے، یہ مغالطہ اس کو اس لئے ہواکہ دوران احرام ازدواجی تعلقات قائم کرنا صحیح نہیں ہیں،اس نے سمجھا کہ حاجی حج کے بعد شادی ہی نہیں کرسکتا۔

*ایک صاحب نے فجر کی نماز مسجد حرام میں پڑھی ،نماز کے بعد بہت سے لوگ طواف میں لگ جاتے ہیں، وہ بھی طواف کرنے لگا،سات چکروں کا اسے پتہ نہیں تھا ،وہ سمجھا یہ لوگ بس کرینگے، تو ہم بھی بس کرلینگے ،لوگ طواف کرتے جاتے ، اس کی نظر میں کوئی تھکتابھی نہیں تھا ،طواف کا تسلسل جاری وساری رہا،حالانکہ لوگ سات چکر لگاکر چلے جاتے،نئے نئے آجاتے، وہ بے چارہ ظہر کی نماز کی وقت طواف سے فارغ ہوا کیونکہ نماز کیلئے طواف کا عمل رک گیا ،نماز کے بعدکچھ لوگ مسجد سے جانے لگے ،اس نے سمجھا صبح کے شرکاء کا طواف مکمل ہوگیا،میرابھی مکمل ہوگیا۔

* عجمی لوگ طواف میں گروپوں کی شکل میں چلتے ہیں ،بعض اوقات ان میں سے کوئی ایک دعائیں پڑھتاہے، دیگر آمین کہتے جاتے ہیں ،اب ایک صاحب کتاب کا نام لے رہے ہیں ،پیچھے والے آمین کہہ رہے ہیں وہ مصنف کا اور ناشر کا نام لے رہاہے ،سن طباعت بتارہے ہیں ،ساتھی آمین کہہ رہے ہیں وہ ’’حقوق مؤلف محفوظ ہیں‘‘ کہہ رہاہے اور یہ آمین کہتے جاتے ہیں ۔

*کنکریاں مارنے کے وقت ایک لمبا تڑنگا حبشی شیطان کے بہت قریب گیا ،وہ شیطان کو کنکریاں ماررہاتھا، پیچھے والوں کی کنکریاں اس کو لگیں ، وہ غصے میں آگئے ، پیچھے والوں کو آنکھیں نکال کر،دانت پھاڑکر کچھ سنانے لگا، سادھے لوگوں نے سمجھا کہ سچ مچ ’’جمرات‘‘ کی جگہ سے شیطان نکل آیا، آوازیں بھی لگیں:شیطان شیطان ،بس پھر کیاتھا، جوتے ،گھونسے ،کنکریاں ،بے چارہ مرنے کے قریب تھاکہ شرطہ کو پتہ چلا ،وہ آئے اور ہسپتال لے کرگئے ۔

*ایک صاحب طواف میں’’ اﷲم انی اعوذبک من الخبث والخبائث‘‘ زور زور سے پڑھ رہے تھے ،کسی نے کہا یہ دعاء یہاں کی نہیں دفع حاجت کے وقت کی دعاء ہے ، وہ کہنے لگا،اپنا کام کرویار ، دعا توہے نا،مجھے یہی یاد ہے ۔

*اندھی تقلید کی ایک مثال یہ بھی ہے کہ صفامروہ کے درمیان سعی کے دوران ایک نوجوان نے دیکھا ،مکہ چینل کا کیمرہ یہ لگاہواہے ،اس نے وہاں قریب ہو کر ہاتھ ہلاہلاکر سلام کیا، کہ شاید اس وقت کیمرہ اس پر فوکس ہو،کوئی تو دیکھ لے گا، اب جن جن لوگوں نے ان کو دیکھا ،انہوں نے سمجھاکہ یہ بھی مناسک ِ حج میں سے کوئی عمل ہے ، سب اسی کی تقلید میں وہاں ہاتھ ہلاہلاکرسلام نے لگے ۔

٭حرمین شریفین میں عرب نمازیوں کے سامنے سے کوئی گذرتاہو،تو وہ گذرنے والے کو متنبہ کرنے کے لئے ہاتھ کے اشارے سے اسے روکتے ہیں،تاکہ وہ یا تورُک جائے یاذرہ فاصلے سے گذرے، ایسے ہی ایک نمازی نے جب کسی شخص کو روکنے کے لئے اپنا ہاتھ آگے کو بڑھایا،اگلے نے بڑے تپاک سے دونوں ہاتھوں ان سے مصافحہ کیا،ھیلو ھائی بھی کیا، گذرنے والے نے سمجھا، یہ صاحب ان سے علیک سلیک کرنا چاہتے ہیں۔

* لیکن ان تمام میں سب سے اچھا لطیفہ تو نس کے سید صالح کاہے ، ہم میں سے ہرکوئی چاہتاہوگا کہ کاش یہ لطیفہ ہمارے ساتھ بھی ہو، سید صالح ہرسال اپنی والدہ اور اپنا پاسپورٹ وغیرہ حج کیلئے جمع کراتے ،قرعہ اندازی میں دونوں رہ جاتے ،کئی سال کے بعد امسال صرف ان کی والدہ کا نام نکل آیا ان کا نام نہیں آیا،والدہ نے کہا ،بیٹا میں بھی نہیں جاؤں گی ،کیونکہ آپ کے بغیر میرے لئے مشکلات ہوں گی ، بیٹے نے کہا ، نہیں آپ ہرحال میں جائیں ،زندگی کا کیا پتہ ؟ ابھی کاروائیاں جاری تھیں ،ایک دن وہ اپنی بدنصیبی پر رورہے تھے ،والدہ کی تنہا جانے پربھی غم زدہ تھے ، اتنے میں اسکے فون کی گھنٹی بجی اس نے فون اٹھا یا سلام دعاکے بعد اگلے کو پتہ چلا، یہ تو رورہاہے ،اس نے پوچھا ،ارے بھائی کیا ہواہے ،خیرتوہے ،سید صالح نے کہا یاروالدہ کا نام کئی سالوں بعد قرعہ اندازی میں حج کیلئے نکلاہے ، میرا نام رہ گیاہے ،اس پر پریشان ہوں ، پھر فون کرنے والے سے کہا، بتاؤ آپ کون ہواور کیا کام ہے ،اس نے کہا ، میں سعودی عرب کا فلاں شہزادہ ہوں ،میں نے تو تونس میں اپنے سفیر کوفون ملایاہے ،آپ یہاں کون ہیں ،سید صالح نے کہا،اتفاق سے سفیر کانمبر اور میرنمبراکچھ ایک جیسے ہیں ،ہوسکتاہے آپ سے ڈائلنگ میں غلطی ہوئی ہو ،شہزادے نے کہا، اچھا رہنے دے جوبھی ہوا، آپ نے ابھی اپنا مسئلہ بتایاتھا،چلووہ ذرہ تفصیل سے سناؤ،سید صالح نے سنایا ،تو شہزادے نے کہا،کل پاسپورٹ لیکر آپ سعودی سفارت خانے چلے جاؤ،تیراکام ہوجائے گا، سید صالح نے کہا ،ایک تو میں پریشان ہوں اوپر سے دوست آپ مذاق کررہے ہیں ،بتاؤ تم ہو کون؟سید صالح کو یقین نہیں آرہاتھا،شہزادے نے کہا ، ایک ہی دن کی تو بات ہے، کل چلے جانا ، پتہ چل جائے گا ان شا ء اﷲ ،وہ کل گئے گیٹ پر اپنا نام بتایا ،گیٹ مین نے بڑے احترام سے انہیں سفیر کے پاس پہنچایا ، سفیر نے فوراً ٹھپہ مارا ،دس ہزار ریال کی ایک تھیلی پکڑادی ، او راپنی طرف سے تحفے تحائف بھی دیئے ، نیز یہ درخواست بھی کی ، شہزادے کا اگردوبارہ فون آجائے ، تو سفیر او رسفارت خانے کی تعریف کرنا، اور جب بھی کوئی مسئلہ ہو ، سیدھے آجایاکرو ، سید صالح جاکروالدہ کی قدموں پڑھ گئے ،خوشی کے مارے ہنس بھی رہے ہیں اور روبھی رہے ہیں ،سارا قصہ اور فون پر ہونے والا لطیفہ سنایا ،ماں جی بھی خوشی کے مارے ہنس رہی ہے اور رورہی ہے ،امی نے کہا،بیٹا سفیر کو بتادو ، ہم دونوں اب ایک ہی گروپ میں ہوں گے ،اس نے فون کیا،سفیر نے بتایا، نہیں نہیں۔۔ تم دونوں شاہی مہمان ہو۔معاملے کی حساسیت کی وجہ سے نمبرز یہاں نوٹ نہیں کئے جاسکتے ،ورنہ قارئین کرام خودہی سار ا واقعہ معلوم کرلیتے ۔

اﷲ کرے ہمارے قارئین کرام کے ساتھ بھی ایسے ہی آخری لطیفے کی طرح خوش گوار لطائف ہوں ۔
 
Dr shaikh wali khan almuzaffar
About the Author: Dr shaikh wali khan almuzaffar Read More Articles by Dr shaikh wali khan almuzaffar: 450 Articles with 814801 views نُحب :_ الشعب العربي لأن رسول الله(ص)منهم،واللسان العربي لأن كلام الله نزل به، والعالم العربي لأن بيت الله فيه
.. View More