مہم چرم قربانی کی دلچسپ داستان

مہم چرم قربانی ویسے تو الخدمت کی آمدنی کا بہت بڑا ذریعہ ہے دوسرا ذریعہ زکوٰۃ ہے اب سے تقریباَ چالیس برس قبل کی بات ہے اس وقت کے امیر جماعت اسلامی کراچی جناب صادق حسین صاحب مرحوم ایک کارکنان کے اجتماع سے خطاب کررہے تھے انھوں نے ایک بہت پرانا واقعہ سنایا کے یہ شاید 1950سے قبل کی بات ہے کہ کراچی کے کارکنان کے ایک اجتماع میں گنتی کے چند لوگ بیٹھے تھے اس وقت اجتماع میں موجود کسی کارکن نے ایک تجویز پیش کی ۔مجھے اس کارکن کا اب نام اور شکل بھی یاد نہیں ہے اور یہ بھی نہیں معلوم کہ وہ اب حیات بھی ہیں یا نہیں انھوں نے کہا کہ ہم یہ دیکھتے ہیں جو لوگ قربانی کرتے ہیں وہ جانوروں کی کھال یا تو پھینک دیتے ہے یا قصائی لے کر چلے جاتے ہیں اگر ہم اپنے محلوں میں ان قربانی کرنے والوں سے کہیں کہ وہ کھالیں پھینکنے یا قصائی کو دینے کے بجائے ہمیں دے دیں ہم انھیں جمع کرکے فروخت کر دیں اور جو بھی روپیہ آٹھ آنے جمع ہو اس سے محلے کے کسی غریب خاندان کی مدد کردیں ۔ان کی تجویز متفقہ طور پر منظور کرلی گئی پھر اس کام کا آغاز اسی طرح سے ہوا جیسے آپ لوگ اپنے حلقوں میں مٹھی آٹا اسکیم چلاتے ہیں کہ اپنے حلقے کے تیس چالیس گھروں سے ہر ہفتے آٹا جمع کرکے کسی غریب فیملی گھر پہنچا دیتے ہیں ۔صادق حسین صاحب نے یہ بھی کہا مجھے یقین ہے جس کارکن نے بھی یہ تجویز پیش کی تھی آج جماعت اسلامی کی اس مہم چرم قربانی سے بڑے پیمانے پر جو خدمت کا کام ہو رہا ہے اس کا ثواب اس کارکن کو بھی مل رہا ہو گا جس کی تجویز پر اس کام آغاز ہوا شروع شروع میں تو یہ حلقوں کی سطح پر ہوتا رہا پھر جماعت نے اس کو ایک منظم شکل دی کہ کھالیں جمع تو حلقوں کی بنیاد پر ہوں گی پھر ان کو ایک مرکزی مقام پر جمع کر کے فروخت کیا جائے گا آج جو الخدمت ایک بین الاقوامی این جی او بن چکی ہے اس کی شروعات اسی نامعلوم کارکن کی تجویز سے ہوئی تھی آج الخدمت کے زیر انتظام بڑے بڑے ہسپتال ،شفاخانے ،مدارس ،ہیلپ سنٹرز،میت گاڑیاں ،غریب و مستحق لڑکیوں کی شادی میں مدد کے علاوہ فقراء ، مساکین اور مستحق خاندانوں کی راشن سے اور نقد امداد ،مستحق طلباء و طالبات کی امداد بھی شامل ہے اس کے علاوہ اس سال قدرتی آفات تھر پار کر کے متاثرین اور برما کے مظلوم مسلمانوں کی بھی مدد کی گئی،اس سال الخدمت نے اپنا جو گوشوارہ جاری کیا ہے اس میں تمام مدات پر جو رقم خرچ کی گئی ہے وہ تقریباَ 67کروڑ روپئے ہے الخدمت کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ چرم قربانی ہے ہر سال کارکنان جماعت اپنی عید کی سماجی و خاندانی مصروفیات کو بالائے طاق رکھ کر اس مہم میں لگ جاتے ہیں اور کراچی کے اکثر علاقوں میں تو یہ مہم خوف کے سائے میں چلتی ہے جہاں ہر وقت کھالوں کے چھن جانے کا خدشہ رہتا ہے ۔پھر یہ کہ ہم لوگوں کو یہ بھی بتاتے ہیں کہ آپ انفرادی طور سے کسی یتیم ،بیوہ، مستحق کی مدد کریں گے تو وہ کسی ایک ہی کی مدد ہوگی لیکن الخدمت کے خدمات کے سمندر میں آپ کی ایک کھال جائے گی تو اس بیک وقت سب کی مدد ہوتی ہے اس میں بیوہ و یتیم کی بھی مدد ہوگی تو سیلاب زدگان بھی اس میں شامل ہوں گے ہسپتال اور میڈیکل سنٹرز میں بھی آپ کے تعاون کا حصہ ہو گا ایک اہم نکتہ یہ بھی کہ انفرادی طور سے کھال عموماَکم پیسوں میں فروخت ہوتی ہے لیکن الخدمت کے ذریعے کھال کی اچھی قیمت مل جاتی ہے یوں تو کراچی میں اور بھی تنظیمیں کھالیں جمع کرتی ہیں لیکن الخدمت کا انٹرنل آڈٹ کا نظام ہے اور ہر سال آڈٹ شدہ حساب عوام کے سامنے پیش کیا جاتا ہے جب کہ اور دیگر چرم قربانی جمع کرنے والوں کے یہاں ایسا کوئی نظام قائم نہیں ہے اسی طرح الخدمت کا مختلف شعبوں میں خدمات کا ایک نٹ ورک قائم ہے کراچی میں اس کے سات بڑے ہسپتال ہیں جہاں روزآنہ ہزاروں افراد مستفیض ہوتے ہیں صرف الخدمت ہسپتال ناظم آباد میں دو ہزار مریض آتے ہیں اسی طرح اورنگی ٹاؤن کے ہسپتال میں ہزاروں لوگ آ تے ہیں جو کارکنان انتہائی اخلاص سے تین دن محنت کرتے ہیں ان کو اس کا اجر وثواب تو اﷲ تعالیٰ ہی دے گا لیکن جتنے مخلص کارکنان کی ٹیم الخدمت کے پاس ہے کسی اور تنظیم کے پاس نہیں ہے کراچی میں الخدمت کی سرگرمیوں کا دائرہ دن بدن وسعت اختیار کرتا جارہاہے ۔

Jawaid Ahmed Khan
About the Author: Jawaid Ahmed Khan Read More Articles by Jawaid Ahmed Khan: 60 Articles with 39754 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.