بے عمل عالم!

ہمارے پیارے نبی حضرت محمد مصطفے ﷺ اس وقت تک کسی کام کا حکم نہیں دیتے ، جب تک وہ کام خود سرانجام نہ دے دیتے۔۔۔الحمدﷲ! ہم امتِ محمدی ﷺ ہیں۔۔۔آج ہمارے درمیان ایسے افراد کی بھر مار ہے جو خود تو عمل کرتے نہیں مگر دوسرں کو تلقین زور و شور سے کرتے نظر آتے ہیں۔۔۔ بات عام افراد تک محدود نہیں۔۔۔ہمارے علمائے کرام اور دیگر مستند علوم کہ حامل افراد بھی اسی روش پر گامزن ہیں۔۔۔ہم اور آپ مسجدوں اوردیگر تقاریب میں پر جوش اور پر زور خطبات سماعتوں کو رونق بخشتے ہیں۔۔۔ایسا کیا ہے کہ ان خطبات و تقاریر کا اثر ذہن و دل پر ذرہ برابر بھی نہیں ہوتا؟؟؟۔۔۔معاشرہ جن بیماریوں کی وجہ سے روز بروز زبوں حالی کا شکار ہے ۔۔۔وہ بیماریاں انگنت ہیں۔۔۔ ہمارے درمیان موجود کم و بیش ہر فرد ہی ہمیں اور آپکو بتانے اور سمجھانے بیٹھ جائے گا ۔۔۔نہیں تو کھڑے کھڑے ہی بتا دے گا۔۔۔ان میں سے ہر کسی کہ پاس کچھ نہ کچھ نیا مل جائے گا۔۔۔ان افراد میں، میں اور آپ بھی شامل ہیں۔۔۔ہم سب کو برائی صرف سامنے والے میں دکھائی دیتی ہے۔۔۔وہ دیکھو گاڑی کس طرح چلا رہا ہے۔۔۔وہ دیکھو کس طرح بات کررہا ہے۔۔۔وہ دیکھو کس طرح دیکھ رہا ہے۔۔۔وہ دیکھو کس طرح فقیر پر غصہ کر رہا ہے۔۔۔یہ شخص تو انسان کو انسان سمجھتا ہی نہیں۔۔۔آپ ایک منٹ کیلئے رک جاتے تو اتنا مسئلہ نہ ہوتا ۔۔۔آپ کو تھوڑی سی جگہ دے دینی چاہئے تھی۔۔۔ دیکھو تو کیسا شخص ہے اپنے گھر کا کوڑا (کچرا) گلی میں پھینک رہا ہے۔۔۔اس طرح کہ بے شمار جملے ہماری روزمرہ کی زندگی کا حصہ بن گئے ہیں۔۔۔یہ معمول کہ جملے ہیں جو میں اور آپ روزانہ سنتے اوریقینا بولتے بھی ہیں۔۔۔مگر بولتے ہوئے یہ بھول جاتے ہیں کہ کوئی ہمارے لئے بھی کچھ اسی طرح کا کہہ رہا ہوگا۔۔۔ہم دوسروں کو بھرپور تنقیدکا نشانہ بناتے ہیں۔۔۔ہم اپنے آپ کو انسانیت کہ انتہائی اعلی مرتبے پر فائز کئے ہوئے ہیں۔۔۔ہم میں کچھ ایسے افراد بھی موجود ہیں۔۔۔جو علمائے کرام، مفتیان اور دیگر مستند علوم رکھنے والوں کو بھی بھرپور تنقیدکا نشانہ بنانے سے بھی نہیں چوکتے۔۔۔بنیادی طور پر ہم اپنے نفس کہ غلام ہو چکے ہیں۔۔۔اس نفس کی تسکین کیلئے ہم کسی کی بے عزتی کریں یا کسی کی دل شکنی کریں کوئی فرق نہیں پڑتا۔۔۔

ہمارے ملک میں کسی کیلئے کوئی ضابطہ اخلاق نہیں ہے۔۔۔جس کا جسطرح دل چاہے وہ کہتا اور کرتا پھرے۔۔۔کسی کہ پاس کسی بھی ملک کی شہریت ہو وہ ہمارے ملک میں آجائے اور پورا ملک بند کروادے۔۔۔انقلاب کی باتیں کرنے والے بھی کثرت سے ہماری سرزمین میں یا پہ ہی نمو پاتے ہیں۔۔۔جو خود تو ٹھنڈے کمروں سے نکلتے نہیں ۔۔۔بلکہ موسم زیادہ گرم ہوجائے تو اپنے اس ملک چلے جاتے ہیں جہاں ٹھنڈ اور اسے دور کرنے والا سامان دونوں بکثرت موجود ہوتے ہیں۔۔۔یہ درآمد شدہ لوگ جس غریب عوام کو انصاف اور دوسرے حقوق دلانے کی بات کرتے ہیں۔۔۔وہ یہ تک تو جانتے نہیں کہ ان کہ گھروں میں زندگی گزارنے کی بنیادی ضروریات ہیں بھی یانہیں۔۔۔ان کے سفر کرنے کہ راستے ہموار ہیں یا نہیں ۔۔۔نکاسی آب کا بندوبست ہے یا نہیں۔۔۔انقلاب لانے نکل پڑتے ہیں۔۔۔پہلے ان لوگوں کہ ساتھ رہوتو سہی۔۔۔دیکھو تو عام آدمی کے روز و شب کن دکھوں اور مصائب سے مزین ہے۔۔۔دو وقت کی روٹی کس مشقت کہ بعد میسر آتی ہے۔۔۔وہ بھی کسی کا پیٹ بھر پاتی ہے اور کسی کا نہیں ۔۔۔ان کی قسمت کا فیصلہ کرنے چلے ہو۔۔۔جن کہ دکھ سکھ سے واقف ہی نہیں ہو ان کہ لئے کیا خاک خلوصِ دل و نیت سے کر سکو گے۔۔۔میڈیا کہ کیمروں سے باہر آؤ ۔۔۔اپنے عمل سے ثابت کرو کہ واقعی تم لوگ دنیا کی ان اسائشوں کہ بغیر رہ سکتے ہو۔۔۔جن کہ بغیر اس ملک کی ۸۰ فیصد سے زیادہ عوام رہ رہی ہے۔۔۔

غزہ کہ مسلمانوں ہم تمھارے لئے بھی دعا گو ہیں کہ اﷲ ہم مسلمانوں میں کوئی صلاح الدین ایوبی یا محمد ابنِ قاسم پیدا کردے کہ ہم تمھاری مدد کو آسکیں۔۔۔اہل ِ غزہ !ہمیں الجھایا ہوا ہے ہمارے اپنے لوگوں نے۔۔۔ یہ چاہتے ہیں کہ ہمارہ دھیان آپ کی طرف نا جائے۔۔۔یہ سب دنیا کہ حکمرانوں کی ملی جلی سازش ہے۔۔۔

ہمیں ان بے عمل عالموں سے بچنا ہوگا شائد یہی وہ کالی بھیڑیں ہیں جو ہماری صفوں میں اتحاد و یگانگت کو کھڑا نہیں ہونے دیتیں۔۔۔ہم ایک دوسرے کو برداشت کریں۔۔۔اور نبی پاک ﷺ کہ امتی ہونے کا سہی حق ادا کریں۔۔۔کہنے سے پہلے عمل کرکے دیکھائیں۔۔۔اﷲ کی مدد ہم سب کہ ساتھ ہو (امین)

Sh. Khalid Zahid
About the Author: Sh. Khalid Zahid Read More Articles by Sh. Khalid Zahid: 526 Articles with 406971 views Take good care of others who live near you specially... View More