فارمی مرغی (برائلر) کے نقصانات

حال ہی میں یونیورسٹی M.S.C(بائیو) کی ایک طالبہ کا خط آیا کہ آپ انتظامیہ اور ذمہ دار لوگوں متوجہ کریں کہ کسی طرح یونیورسٹی کے ہاسٹل اپنی خوراک تبدیل کریں کیونکہ اس کی وجہ یہ ہے کہ یونیورسٹی میں مرغی برائیلر کا استعمال بہت زیادہ ہے اور اس طالبہ نے جو نقصانات گنوائے کہ ہمارے چہرے کے بال اور جسم پر غیرضروری بال بڑھ رہے ہیں‘ برائیلر کی طرح جسم بھی برائیلر اور موٹاپے کا شکار ہے‘ اور مینسز اور ہارمونز کے نظام بہت زیادہ متاثر ہورہے ہیں۔

قارئین! اس ایک خط نے مجھے فوراً اپنے سابقہ تجربات اور مشاہدات کی طرف متوجہ کیا جو روزانہ کی ڈاک اور روزانہ بالمشافہ ملاقات میںلوگوں سےسن رہا ہوں اور لوگ مجھے پکار پکار کر اس بات کی طرف متوجہ کررہے ہیں کہ ہماری غذائیں ایسی ہیں جس سے ہمیں بے شمار بیماریاں گھیر لیتی ہیں۔ قارئین! آپ سوچیں تین ملی گرام کی ایک گولی سے جسم پر اثر پڑتا ہے درد ختم ہوتا ہے‘ یا نیند کی گولی ہو یا کسی بھی تکلیف کی گولی ہو‘ تو ایک چھوٹی سی گولی کا تو اثر ہوتا ہے کیا ایک بھری ہوئی غذا کی پلیٹ کا جسم پر اثر نہیں ہوتا؟ یقیناً ہوتا ہے اور ضرور ہوتا ہےاور اس کی وجہ سے جسم ہروقت بیماریوںکی طرف مائل رہتا ہے۔ ڈاکٹر لیوٹن دنیا کا ایک بڑا ماہرغذا ہے اس کا قول ہے ’’کہ قوموں کی تقدیر اور ان کے فیصلے ہمیشہ دسترخوانوں پرہوتےجنگوں پرنہیں ہوتے ہیں‘‘ نیپولین بوناپارٹ نے ایک بات کہی تھی مجھے بہترین مائیں دو اور فطری غذائیں دو‘میں آپ کو دنیا کی ناقابل تسخیر فوج تیار کرکے دوں گا جس کو دنیا کا کوئی ہتھیار شکست نہیں دے سکتا۔ خواتین میں غیرضروری بال‘ موٹاپا‘ ہارمونز‘ قد کا نہ بڑھنا‘ بالوں کا گرنا‘ معدے کی خرابی‘ کندذہنی اور ہر بڑے ہوتے بچے کو عینک کا لگنا یہ سب ہماری غذاؤں کے اثرات ہیں‘ وہ فاسٹ فوڈز ‘ برگر اور برائیلر ہیں۔

تمام فاسٹ فوڈز برگر پیزے اور اس قسم کی جتنی بھی بیکری کی چیزیں ہیں یہ سب صرف اور صرف کیمیکل اور برائیلر کا کرشمہ ہوتا ہے۔ ہم برائیلر استعمال کرکرکے برائیلر کی طرح سست اور تیزی سےموٹاپے کی طرف مائل ہورہے ہیں۔

بے شمار سمجھدار ماؤں نے مجھے اپنے تجربات بتائے کہ جب سے برائیلر کی خوراک کے بارےمیں سنا کہ کتنے غلیظ میٹریل سے اس کی غذا وخوراک بنتی ہے اس دن سے سختی سےہم نے برائیلر کسی بھی شکل میں روسٹ ہو‘ بروسٹ ہو‘ تکے ہوں‘ پکا ہوا ہو‘ شوربہ ہو ‘قورمہ ہو ہم نے کھلانا اور پکانا چھوڑ دیا ہے۔ایک سمجھدار ماں اپنےجوان بیٹوں کو لے کر میرے سامنے بیٹھی تھی کہنےلگی میں عرصہ دراز سے اپنے گھر میں دو چیزیں نہیں آنے دیتی ایک ولائتی انڈے اور ایک برائیلر۔۔۔ میں نے پوچھا کیوں؟

کہا کہ برائیلر جب شروع شروع میں ابھی بتدا ہوئی تھی اس وقت میں کالج میں پڑھتی تھی‘ ہمارا گھر گاؤں میں تھا اور میں ہاسٹل میں رہتی تھی نامعلوم کیوں؟ مجھےبرائیلر سے دلی کراہت تھی جب بھی میس میں برائیلر پکتا تھا‘ میں کسی اور چیز سے گزارا کرلیتی‘ بعض اوقات پیاز سے یا نمک مرچ سے کھانا کھالیتی برائیلر نہ کھاتی میرا جسم فربہ نہیں ہوا‘ معدے کی‘ مینسز کی اور ہارمونز کی بیماریاں مجھےنہیں لگیں جبکہ میرے ساتھ کی جتنی بھی روم میٹ لڑکیاں تھی ان سب میں یہی بیماریاں کسی میں تمام کسی میں ایک ضرور تھی پھر اس شریف خاتون نے سرجھکا کر ایک مختصر سا فقرہ کہا جو کہ انسان زندگی پر بہت بڑا احاطہ رکھتا ہے وہ فقرہ یہ کہا میرے ساتھ کی کولیگ لڑکیاں جوانی کی موج مستیوں میں پاگل اور دیوانی تھیں جوان تو میں بھی تھی لیکن مجھے اپنے اوپر اعتماد اور کنٹرول تھا‘ بازاری فاسٹ فوڈز‘ جھاگ دار مشروب یعنی سوفٹ ڈرنک اورخاص طور پر برائیلر نے ان کے جذبات کو ان کے کنٹرول سے باہر کردیا میں ان کے دن رات سیاہ دیکھتی تھی اور اندر ہی اندر کڑھتی تھی لیکن میرے بس میں کچھ نہیں تھا میں کچھ نہیں کرسکتی تھی اور اللہ کےفضل سے پاک دامن رہی اور اسی پاکدامنی میں میری شادی ہوئی ۔ میں نے فیصلہ کیا کہ اپنی نسلوں کو میں نے برائیلر اور باہر کی چیزوں سے سوفیصدبچانا ہے اور ضرور بچانا ہے۔ ایک تو میں نے اپنے بیٹوں کو اور بیٹیوں کو کالج ہاسٹل میں بالکل رہنے نہیں دیا تعلیم کا ایسا نظام بنایا کہ صبح جائیں اور شام واپس میری نگرانی میں رہیں اور دوسرا میں نے اپنے گھرمیں برائیلر اور ولائتی انڈے کا داخلہ شروع دن سے ممنوع قرار دیا ہے۔ آج میری اولاد جوان ہے اور میں دوسروں کی اولادوں کو سامنے رکھ کر جب اپنی اولاد کا موازنہ کرتی ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ دوسروں کی اولاد اور میری اولاد میں جذباتی‘ شہواتی اعتبارسے زمین آسمان کا فرق ہے اگر میں خود اس تجربے سےنہ گزرتی تو شاید مجھے ان چیزوں کا کبھی احساس نہ ہوتا ۔میں اس خاتون کی یہ بات سن کر حیران ہوا اور پھر میرے سامنے روز آنے والے مریضوں کے تجربات اور مشاہدات گھومنے لگے کہ روز آنے والے مریض اپنے تجربات و مشاہدات کس طرح بیان کرتے ہیں اور واقعی میرے پاس کالج یونیورسٹی کے طلبہ اور طالبات آتے ہیں وہ شاید ماں باپ کو بھی اپنے دل کے احوال نہ بتاتے ہوں جو بحیثیت معالج ایڈیٹر عبقری کو بتاتے ہیں اور میں نے جب بھی ان کی غذاؤں پر کنٹرول کرایا اور جس نےمیری بات مانی اور غذاؤں پرکنٹرول کیا اس کے اندر حیرت انگیز تبدیلی پیدا ہوئی خاص طور پر بیماریاں‘ غصہ اور جنسی جذبات ان تین چیزوں میں بہت زیادہ تبدیلی آئی۔ غصہ‘ چرچڑا پن جھنجھلا ہٹ ‘ اکتاہٹ‘ بیزاری اور گھریلو جھگڑوں میں بھی برائیلر‘ والائتی انڈے‘ سپائسی غذائیں اور فاسٹ فوڈز کا بہت بڑا دخل ہے۔ اے کاش! ہم اس کو سمجھ سکتے اور کسی کو میری بات دیہاتی اور پتھر کے دور کی محسوس ہونے لگے تو اس وقت پوری دنیا غذاؤں کی ویب سائٹ کی طرف جارہی ہے‘آپ بھی غذاؤں کی ویب سائٹ پر ذرا غور کرلیں ان غذاؤں کے مہلک اور خطرناک وہ نتائج ملیں گے جو شاید آپ نے کبھی سوچیں نہ ہوں گے اور آپ میری بات سوچنے پر مجبور ہوں گے کہ یہ بات واقعی حقیقت ہے اور سچ ہے۔لہٰذا میری آپ سے درخواست ہے کہ خود بھی اپنی نسلوں کو فطری غذاؤں کی طرف مائل کریں۔ ایک چھوٹا سا لفظ کہتا ہوں مجھے ایک بدکار شخص نے جس نے توبہ کی کہنے لگا جب سے میں نے چاکلیٹ‘ جھاگ دار مشروبات (سوفٹ ڈرنک)‘ برائیلر‘ ولائتی انڈا‘ پیزے وغیرہ چھوڑے ہیں۔ میرے اندر کی حیوانیت کا سفر رک گیا ہے اور میری انسانیت کی احساس ہونا شروع ہوا ہے کہ واقعی میں انسان ہوں۔ بس قارئین اس چھوٹے سے واقعہ سے آپ اندازہ کرلیں کہ اُس انگریز نے ٹھیک کہا تھا کہ قوموں کی تقدیر کے فیصلے جنگوں میں نہیں دسترخوانوں پر ہوتے ہیں۔

بشکریہ ماہنامہ عبقری مارچ 2014

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Jaleel Ahmed
About the Author: Jaleel Ahmed Read More Articles by Jaleel Ahmed: 383 Articles with 1179321 views Mien aik baat clear karna chahta hoon k mery zeyata tar article Ubqari.org se hoty hain mera Ubqari se koi barayrast koi taluk nahi. Ubqari se baray r.. View More