ہم نیک کیسے بنیں؟؟

بسم اللہ الرحمن الرحیم
آج جب کہ ہر طرف افراتفری کا محشر بپا ہے ، انسان اپنے جیسے انسان ہی کا شکار کرنے میں شب و روز مگن ہے ۔ خواہشات کی پیروی نے انسان کو انسانیت کی معزز صف سے بیدخل کر کے حیوانیت بلکہ درندگی کی شاہراہ پر ڈال دیا ہے جس کے نتیجے میں آج نہ بیٹی کو باپ کی عزت کا پاس ہے نہ باپ کو بیٹی کی ناموس کی فکر ،نہ بھائي کو بہن کی چادر کی حفاظت کا احساس، نہ بہن کو بھائي کی موجودگی کا مان، آج جبکہ ہمیں کوئی گناہ اب گناہ نہیں لگتا، حالانکہ ہم سب جانتے ہیں کہ ہم نے مر جانا ہے اور اللہ کا فرمان ہے ، فَمَنۡ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ خَیۡرًا یَّرَہٗ ؕ﴿۷﴾ وَ مَنۡ یَّعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّۃٍ شَرًّا یَّرَہٗ ٪﴿۸﴾ تو جو ایک ذرّہ بھر بھلائی کرے اسے دیکھے گا، اور جو ایک ذرّہ بھر برائی کرے اسے دیکھے گا ۔ توضرورت نیک اعمال کرنے اور برے اعمال سے بچنے کی ہے۔اور یہ تو ہم سب جانتے ہیں کہ باتیں کرنے سے کچھ نہیں ہونے والا۔ علامہ اقبال نے فرمایا ہے۔
عمل سے زندگی بنتی ہے جنت بھی جہنم بھی
یہ خاکی اپنی فطرت میں نہ نوری ہے نہ ناری ہے۔
اور
مسجد تو بنادی شب بھر میں ایماں کی حرارت والوں نے
من اپنا پُرانا پاپی ہے، برسوں میں نمازی بن نہ سکا۔
اور امید ہے کہ آپ تمام دوست میری اس بات سے بھی اتفاق کریں گے کہ ہم سب نیک بننا چاہتے ہیں مگر شیطان ملعون بننے نہیں دیتا؟ لہذا اس کا حل ہم مل جل کر ان شاء اللہ حاصل کر لیں گے۔ایک عزم کی ضرورت ہے۔

اور جہاں تک میں سمجھتا ہوں اپنے آپ کو یا اپنے معاشرے کو تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ ہمارے اندر ایک دم تبدیلی ناممکن ہے۔جبکہ اگر ہم ایک ایک کر کے اپنی عادات و اطوار کو تبدیل کریں، اپنے اندر پائی جانے والی اخلاقی برائیوں کو اچھائیوں اور نیکیوں میں تبدیل کرتے رہیں تو ممکن ہے کہ ہم اللہ رب العزت کے پسندیدہ بندے بننے میں کامیاب ہو جائیں۔

لہذا! اس کیلے پہلا قدم جو میں نے سوچا ہے وہ یہ ہے کہ ہم نماز کی پابندی سے ادائیگی شروع کرتے ہیں۔
کیوں کہ اللہ تبارک وتعالے نے فرمایا نماز بے حیائی اور برے کاموں سے روکتی ہے۔ سو ! آئیے ہم سب مل کر اپنے رب سے عہد کرتے ہیں کہ آج اور ابھی سے ہماری کوئی نماز اب کبھی قضا نہیں ہو گی۔ انشاء اللہ
Muhammad sajjad anjum
About the Author: Muhammad sajjad anjum Read More Articles by Muhammad sajjad anjum: 5 Articles with 7755 views I Am a Translator from Urdu To arabic...
.. View More