گٹکا کھاؤ مزے اُڑاؤ

آج کل ہمارے درمیان بہت ہی کام کرنے والے لوگ موجود ہیں پر کام تو کئی طرح کے ہوتے ہیں جیسے کیڑے والی چھالیا ڈھونڈنا ،پھر اسمیں چونا ملانا ،پسہ ہوا کانچ ملانا ، خون ڈالنا ،تمباکو ،رنگ ،افیم اورقسم قسم کے مختلف مزیدارتیزاب کے پانی، ظاہر ہے یہ سب ضائع ہونے سے اور پھینکنے سے تو بہتر ہے پھر ان سب کو ایک ساتھ ملا نا وہ بھی پولیس کے ساتھ ! بہت ہمت کی بات ہے ویسے پولیس کے بارے میں بات کرنا بھی ہر کسی کی ہمت نہیں ،اب ظاہر ہے مجرموں کو دوست بنالیا ہے تو کیوں نہ ان سے ایسے کام سیکھیں جو دوسروں کو اور خود کو فائدہ پہنچائیں ،آخر انکی جیب بھی تو خالی ہے وہ بھی بھرنا ضروری ہے ورنہ پیٹ کو سکون کیسے آیئگا جبھی تو انکا پیٹ باہر ہوجاتا ہے اور اتنا باہر کے کسی کمرے میں داخل ہوتے ہیں تو پیٹ پہلے کمرے میں داخل ہوتا ، پھر پاؤں داخل ہو تے ہیں سمجھ تو گئے ہونگے آپ ،اورپھر اس سے ایک بہت ہی خوبصورت چیز تیار ہوتی جسے حرفِ عام میں گٹکا کہا جارہا ہے اور بھی الگ الگ نام سے مشہو ربھی ہورہا ہے تاکہ مختلف مزے مزے کے ذائیقہ دار گٹکے استعمال کر کے کام کیا جائے، بنا کر،بیچ کر ،کما کر ، دکانوں پر سجا کر اور کھاکر اب صرف کسی چیز کو بنانا ہی توکام نہیں کھا نا بھی تو کام ہے نا ! اور اس کام میں صرف کوئی ایک خاص طبقہ نہیں بلکہ بوڑھے،بچے،لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں جنکی آنکھوں میں بینا ئی بالکل ہی نہیں ہے کیوں کے گٹکا انہیں بریانی،قورمہ اور مختلف کھانو ں کی مانند نظر آتا ہے اور شاید کانوں میں بھی تکلیف ہے کیوں کے انہیں اسکی خرابی نہیں بلکہ گٹکا کھانے والوں سے صرف گٹکے کی تعریف سنائی دیتی ہے اور پاؤں بھی اس کی طرف مائل ہونے سے باز نہیں رہتے ،اسکول ، کالج، اور پڑھائی کی طرف تو قدم بڑھتے ہی نہیں کیوں کے چھو ٹے چھو ٹے خوبصورت چیزوں سے سجے کیبن انہیں اپنی طر ف مقنا طیس کی طرح کھینچتے ہیں-

بیماریاں تو آ پ نے بہت سی سنی ہونگی اور یہ بھی سنا ہوگا کہ لوگ بیمار ہونے کے بعد ہی علاج کرواتے ہیں مگر آ پ جانتے ہیں کہ کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جنہیں منہ ،زبان،گلے ،دانت ،معدہ ،گُرد ے کے کینسر میں بیمار ہونا ،آوازکو خیر آباد کہدینا مطلب گونگے ہوجانا،دوائیں کھانا،ہسپتا ل میں رہنا ،اور اپنے آپ کو بستر کے حوالے کردینا بہت ہی پسند ہیں اسی لئے تو روز 150 سے زائد لوگ لا ئن میں کھڑے ہو کر ہسپتا ل میں داخل ہورہے ہیں تاکہ باقی کی زندگی لوگوں سے خدمت کروا کر گزار دیں-

آ پ کو معلوم ہے بلکہ آپ نے تو کبھی سوچا ہی نہ ہوگاکہ گٹکے کے تو فائدے ہی فائدے ہیں ،ا ٓ ئیں ہم آپ کو بتاتے ہیں گٹکے بیچنے کے کیا فائدے ہوسکتے ہیں سب سے پہلے مختلف چھالیا جمع کرنے والوں کا فائدہ ،مختلف چیزوں کو گٹکے کی شکل دینے والوں کا فائدہ، 4500کلو روز گٹکا چھوٹے بچوں سے لے کر( جو 70 روپے روز کماتے )ہر طبقے کے انسان بلکہ 100 میں سے تقریباً 95 لوگوں تک اور 37% پڑھے لکھے لوگوں تک پہنچانے کا فائدہ ، اور پھر سب سے زیا دہ فائدہ تو کیبن والوں کو ہوتا ہے کیوں کہ 1000روپے وہ بھی صرف2500روپے کا گٹکا فروخت کرنے پر ، اس سے آسان کا م اور کیا ہوگا ،اسمیں اِنکا گٹکا سجانا، اچھے اچھے نام رکھنا ،پیکٹ کے کَور کو خالی رکھنا تاکہ گٹکا خوبصورت نظر آئے ،اور انکی چالا کی دیکھیں ، سستے سے سستا بیچنا ،یہاں تک کہ قیمت اب بھی وہ ہی ہے جو پہلے دن تھی ،صرف 10روپے اتنی مہنگائی میں اس سے سستا اور کہیں نہیں ملے گا بھیّا،ڈاکٹرزکا الگ فائدہ ،اور تو اور کچھ لوگوں کو رنگ کر وانے کی ضرورت بھی نہیں ،گٹکا کھاؤ اورہر جگہ گٹکے کی پِیک کو پُچرپُچرکر کے اپنے گھر کو اتنا خوبصورت بناؤکے اگر رنگ کروائیں تو اتنا اچھااور خوبصورت ڈیزائن نہ بنے ،اور جب منہ میں گٹگا ہو تو بہت ہی عجیب سی شکلیں بن جاتی ہیں جسے دیکھنے کے لئے زیادہ دور نہیں جانا پڑتا یہاں گھر سے نکلو گلی میں ہی ایک سے زیادہ ایسی شکل کے آرام سے مل جائیں گے اوراب تو توقع یہ ہے کہ آنے والوں وقت میں محلوں میں رہنے والے چھوٹے چھوٹے کیبن پر ہونگے اور گٹکا فروخت کرنے والے محلوں میں ظا ہر ہے کیبن والوں کو تر قی کر نے کا طریقہ جو مل گیا۔

HAFIZ SHOAIB KHAN
About the Author: HAFIZ SHOAIB KHAN Read More Articles by HAFIZ SHOAIB KHAN: 6 Articles with 11049 views I TEACH QURAN E PAK AND ACADEMIC EDUCATION TO CHILDREN AS HOME TUTOR, IF ANYONE WANTS TO LEARN AND NEED A TEACHER FOR THEIR CHILDREN SO CONTACT ME,, A.. View More