لیڈر

ہمارے معاشرے کی حالت بھی اس جنگل کے جانور اور پرندوں کی طرح ہو گئی ہے،جنھوں نے الو کو اپنا قائد بنایا تھا۔

قصہ کچھ اس طرح ہے کہ ایک دن جنگل کے جانوروں نے الو(ایک پرندہ) کو رات بھر جاگتے دیکھا تو وہ اسے بہت بڑا درویش سمجھنے لگے۔(کیونکہ درویش پوری رات عبادت خداوندی میں میں گزارتے ہیں۔)انہوں نے فیصلہ کیا کہ کیونہ الو درویش کو اپنا مرشد مان لیا جائے یا الو کو سردار بنایا جائے۔

اس طرح الو کو سردار بنایا گیا۔الو بھی بہت خوش تھا،کیونکہ پہلے تو اسے کوئی سلام تک نہ کرتا تھا،اب وہ سردار بن چکا تھا۔

ایک دن الو سے رعایا نے یا مریدوں نے کہا کہ آپ جنگل کا دورہ فرمائیں۔تو وہ تیار ہو گیا،،،اب الو آگے اور رعایا پیچھے ،،،الو کا جس طرف منہ تھا اسی طرف بھاگتا جا رہا تھا،اور مرید پیچھے۔
ایک عقاب نے جب ان کو ایک تیز رفتار ٹرک کی جانب جاتے ہوئے دیکھا تو تمام جانوروں کو اطلاع دی،مگر جانور اپنے اندھے سربراہ کے پیچھے اندھے ہو گئے تھے۔آخر کار ٹرک نے درویش(الو)سمیت تمام جانوروں یا پرندوں کا بھرکس نکال دیا۔

کہنے کا مطلب یہی ہے کہ لیڈر کو سوچ سمجھ کر فالو کریں،ایسے نہیں کہ ہمارے ساتھ بھی الو والا واقعہ ہو جائے۔
Mehtab Hussain
About the Author: Mehtab Hussain Read More Articles by Mehtab Hussain: 2 Articles with 2792 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.