خدانخواستہ کیا ہم اسلام سے بیزار ہیں؟

آپ سب بھی اس بات کے شاہد ہوں گے کہ ماہِ رمضان کے آتے ہی سیل فون کے میسجز ہوں یا فیس بک پوسٹس یا اس سے ہٹ کر حقیقی دنیا بھی ہر جگہ کفار نے نہیں مسلمانوں نے خود ہی رمضان کے مہینے، روزے اور روزے داروں کو تختۂ مشق بنایا ہوا ہے۔

استغفراللہ ! کتنے اسمارٹ ہیں ناں ہم؟ اورہم اتنے غیرت مند ہیں کہ یہی کام کوئی غیر مسلم غلطی سے بھی کر لے اور اس پر شرمندہ ہو، توبہ کرے اور معافی بھی مانگے تب بھی ہم اسکی جان کے درپے ہو جائیں، اور ہمیں؟ ہمیں کوئی ہماری غلطی سمجھا کر تو دیکھے ذرا، شرمندہ ہونا تو ہم نے سیکھا ہی نہیں ہے اسی لئے اس پر تنگ نظر اور شدت پسندی کا فتویٰ داغ دیں گے کیونکہ ہمارا دین ہے ناں ہم چاہے اسکا جتنا مذاق بنائیں، جتنا شیطان کی پیروی کرکے اسکی تعلیمات کا مذاق اڑائیں ہماری مرضی۔

آج جس طرح ہمارے معاشرے میں قصداً ہا سہواً مذاق اڑایا جا رہا ہے اس کی چند مثالیں ملاحظہ فرمائیں اور عہد کریں کہ ان شاء اللہ ہم نہ صرف روزہ بلکہ اسلامی شعائر میں سے کسی کا بھی کبھی لطیفوں اور چٹکلوں میں استعمال نہیں کریں گے۔

نماز معاف کرانے گئے روزے گلے پڑے۔ (معاذ اللہ، یہ جملہ کہنا بھی کفر ہے)۔

روزے وہ رکھے جسے روزی نہ ملے۔ (معاذ اللہ، یہ جملہ کہنا بھی کفر ہے)۔

(رمضان المبارک ہو توہین کی نیت سے یہ کہنا کہ بڑا بھاری مہینہ آگیا ہے۔ (فقہائے کرام کے نزدیک کفر ہے

آج تو روزے نے حالت بری کر دی۔

دیکھو تو کتنی سی شکل نکل آئی ہے روزے سے۔

ماہِ رمضان آ گیا ہے اور تُو کھلا رہ گیا، لگتا ہے فرشتے تجھے بند کرنا بھول گئے۔ (معاذاللہ عزوجل)۔

اب ذرابظاہر اس چھوٹے سے جملے پر غور کر دیکھئے کہ اس میں کتنے مہیب پہلو نکلتے ہیں۔

(۱) احادیث ِ مبارکہ کا مذاق: کثیر احادیث مبارکہ میں مفہوم ملتا ہے کہ رمضان المبارک کا چاند نظر آتا ہے تو شیاطین کو جکڑ دیا / قید کر دیا جاتا ہے۔
(۲) کسی مسلمان کو چاہے کتنا ہی بے عمل ہو شیطان سے تشبیہ دینا اور اسے ابلیس کہنا بالکل درست نہیں بلکہ اسکی دل آزاری کا باعث ہے جو کہ گناہِ کبیرہ ہے۔
(۳) فرشتے جو کہ اللہ تعالٰی کے تخلیق کردہ نظام کا حصہ ہیں، جو غفلت برتنے سے پاک اور معصوم ہیں ان کی طرف غفلت کی نسبت کرنا اللہ تعالٰی کے نظام پر تنقید ہے کیونکہ فرشتے اللہ عزوجل کے حکم کے بغیر کچھ نہیں کرتے۔ (اللہ عزوجل کے فول پروف نظام کا تمسخر اڑانا صریح کفر ہے)۔

ایسے بیشمار گھٹیا اور لغو جملوں کو ادا کرکے ہم غیر مسلموں کو کیا پیغام دے رہے ہیں ذرا سوچئے! کیا دین ِ اسلام ایک مشکل اور بیزار کر دینے والا دین ہے ؟نعوذ باللہ۔ نہیں نہیں بلکہ افسوس تو یہ ہے کہ ہم گیارہ مہینے ابلیس کی پیروی کرکے اتنے بیباک ہو گئے ہیں کہ اب جب شیطان مردود قید میں ہے تو اب بھی ہم صحیح اور غلط کی پہچان نہیں کر سکتے۔

اگر معاذ اللہ آپ یہ سمجھتے ہیں کہ روزہ رکھ کر آپ اسلام پر احسان کر رہے ہیں تو خداراہ یہ احسان عظیم مت فرمائیں، آپ کے ایک روزہ نہ رکھنے سے کچھ برا نہیں ہو جائے گا اسلام کا بس آپ کو نو لاکھ برس جہنم کی آگ میں جلنا پڑے گا، گھبرائیے مت کچھ نہیں ہو گا، تھوڑا سا ہنس لیں نا بس یہی تو زندگی ہے۔ اس کے بعد تو جیسے کچھ بھی نہیں۔

عزیز مُسلمانو! روزہ ہے کیا آخر، کیا جاتا ہے ہمارا روزہ رکھنے میں؟ بس ایک وقت کا کھانا ہی تو نہیں کھانا اور پانی نہیں پینا ، باقی سحری اور افطار تو ہیں نا؟ روزے تو میرے آقا ﷺ نے رکھے تھے صوم ِ وصال کے جس میں مغرب کے بعد بھی افطار نہیں پھر سے روزہ ہوتا تھا، لیکن شیطان یہ کب سوچنے دے گا ہمیں؟ اور نہ ہی اس نے ہمیں یہ کہہ کر کسی روزہ خور کو روزہ رکھنے کی تلقین کرنے دینا ہے۔

یہ بات ہمیشہ یاد رکھئے کہ نماز نہ پڑھنا، روزہ نہ رکھنا، زکوٰۃ نہ دینا بہت بہت بہت سخت گناہ ہیں جن کا بہت سخت عذاب بھی ہے جو کوئی جھیل نہیں سکتا، لیکن جب ان گناہوں کی سزا پوری ہو جائے گی تو ان سخت ترین سزاؤں کے بعد جہنم سے رہائی مل جائے گی۔ لیکن اگر اسلامی عقائد، آیاتِ قرانی اور احادیثِ صحیحہ کا انکاراور یونہی نماز، روزہ، حج اور زکوٰۃ وجہاد وغیرہ کی فرضیت کا انکار کیا، مذاق اڑایا تو یہ بالاجماع کفر ہے اور کفر کی حالت میں مرنے والا ہمیشہ ہمیشہ کے لئے جہنم کے عذاب میں مبتلا رہے گا۔ الامان والحفیظ۔ لہٰذا ضروریاتِ دین کا علم حاصل کریں، عقائد کے ساتھ ساتھ عبادات اور معاملات کے بارے میں بھی پڑھیں۔ اللہ عزوجل اپنے محبوب ﷺ کے صدقے ہمیں جب تک زندہ رکھے ایمان و عافیت اور اسکی رضا ہمیں حاصل ہو اور اسی حالت میں ہمارا ایمان پر خاتمہ فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین ﷺ۔
Zeeshan Raza Khan
About the Author: Zeeshan Raza Khan Read More Articles by Zeeshan Raza Khan: 4 Articles with 11728 views Simple, Shy & Sincere... View More