عنوان کے مطابق آیات ( وصیت)

بِسۡمِ اللهِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِيۡمِ

١- كُتِبَ عَلَيۡكُمۡ اِذَا حَضَرَ اَحَدَكُمُ الۡمَوۡتُ اِنۡ تَرَكَ خَيۡرَا  ۖۚ اۨلۡوَصِيَّةُ لِلۡوَالِدَيۡنِ وَالۡاَقۡرَبِيۡنَ بِالۡمَعۡرُوۡفِۚ حَقًّا عَلَى الۡمُتَّقِيۡنَ۔(‏ البَقَرَة:١٨٠﴾
تم پر فرض کیا گیا ہے کہ جب تم میں سے کسی کو موت آ پہنچے اگر وہ مال چھوڑے تو ماں باپ اور رشتہ داروں کے لیے مناسب طور پر وصیت کرے یہ پرہیزگاروں پرحق ہے.

٢- فَمَنۡۢ بَدَّلَه بَعۡدَمَا سَمِعَه فَاِنَّمَآ اِثۡمُه عَلَى الَّذِيۡنَ يُبَدِّلُوۡنَه اِنَّ اللّٰهَ سَمِيۡعٌ عَلِيۡمٌ۔( البَقَرَة:١٨١﴾
پس جواسے اس کے سننے کے بعد بدل دے اس کا گناہ ان ہی پر ہے جو اسے بدلتے ہیں بے شک اللہ سننے والا جاننے والا ہے.

٣- فَمَنۡ خَافَ مِنۡ مُّوۡصٍ جَنَفًا اَوۡ اِثۡمًا فَاَصۡلَحَ بَيۡنَهُمۡ فَلَاۤ اِثۡمَ عَلَيۡهِ اِنَّ اللّٰهَ غَفُوۡرٌ رَّحِيۡمٌ‏ ﴿البَقَرَة؛١٨٢﴾
پس جو وصیت کرنے والے سے طرف داری یا گناہ کا خوف کرے پھر ان کے درمیان اصلاح کر دے تو اس پر کوئی گناہ نہیں بے شک الله بڑا بخشنے والا نہایت رحم والا ہے.

٤- يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا شَهَادَةُ بَيۡنِكُمۡ اِذَا حَضَرَ اَحَدَكُمُ الۡمَوۡتُ حِيۡنَ الۡوَصِيَّةِ اثۡـنٰنِ ذَوَا عَدۡلٍ مِّنۡكُمۡ اَوۡ اٰخَرَانِ مِنۡ غَيۡـرِكُمۡ اِنۡ اَنۡـتُمۡ ضَرَبۡتُمۡ فِى الۡاَرۡضِ فَاَصَابَتۡكُمۡ مُّصِيۡبَةُ الۡمَوۡتِ‌ تَحۡبِسُوۡنَهُمَا مِنۡۢ بَعۡدِ الصَّلٰوةِ فَيُقۡسِمٰنِ بِاللّٰهِ اِنِ ارۡتَبۡتُمۡ لَا نَشۡتَرِىۡ بِه ثَمَنًا وَّلَوۡ كَانَ ذَا قُرۡبٰى‌ ۙ وَلَا نَـكۡتُمُ شَهَادَةَ ۙ اللّٰهِ اِنَّاۤ اِذًا لَّمِنَ الۡاٰثِمِيۡنَ‏ ﴿المَائدة:١٠٦﴾
مومنو! جب تم میں سے کسی کی موت آ موجود ہو تو شہادت ( کا نصاب) یہ ہے کہ وصیت کے وقت تم ( مسلمانوں) میں سے دو عادل ( یعنی صاحب اعتبار) گواہ ہوں یا اگر ( مسلمان نہ ملیں اور) تم سفر کر رہے ہو اور ( اس وقت) تم پر موت کی مصیبت واقع ہو تو کسی دوسرے مذہب کے دو ( شخصوں کو)گواہ (کر لو) اگر تم کو ان گواہوں کی نسبت کچھ شک ہو تو ان کو (عصر کی) نماز کے بعد کھڑا کرو اور دونوں الله کی قسمیں کھائیں کہ ہم شہادت کا کچھ عوض نہیں لیں گے گو ہمارا رشتہ دار ہی ہو اور نہ ہم الله کی شہادت کو چھپائیں گے اگر ایسا کریں گے تو گنہگار ہوں گے.

٥-فَاِنۡ عُثِرَ عَلٰٓى اَنَّهُمَا اسۡتَحَقَّاۤ اِثۡمًا فَاٰخَرٰنِ يَقُوۡمٰنِ مَقَامَهُمَا مِنَ الَّذِيۡنَ اسۡتَحَقَّ عَلَيۡهِمُ الۡاَوۡلَيٰنِ فَيُقۡسِمٰنِ بِاللّٰهِ لَشَهَادَتُنَاۤ اَحَقُّ مِنۡ شَهَادَتِهِمَا وَ مَا اعۡتَدَيۡنَاۤ‌ ‌ۖ اِنَّاۤ‌ اِذًا لَّمِنَ الظّٰلِمِيۡنَ‏ ﴿المَائدة١٠٧﴾
پھر اگر معلوم ہو جائے کہ ان دونوں نے( جھوٹ بول کر)گناہ حاصل کیا ہے تو جن لوگوں کا انہوں نے حق مارنا چاہا تھا ان میں سے ان کی جگہ اور دو گواہ کھڑے ہوں جو( میت سے) قرابت قریبہ رکھتے ہوں پھر وہ الله کی قسمیں کھائیں کہ ہماری شہادت ان کی شہادت سے بہت اچھی ہے اور ہم نے کوئی زیادتی نہیں کی ایسا کیا ہو تو ہم بےانصاف ہیں.

٦- ذٰ لِكَ اَدۡنٰٓى اَنۡ يَّاۡتُوۡا بِالشَّهَادَةِ عَلٰى وَجۡهِهَاۤ اَوۡ يَخَافُوۡۤا اَنۡ تُرَدَّ اَيۡمَانٌۢ بَعۡدَ اَيۡمَانِهِمۡ‌ وَاتَّقُوا اللّٰهَ وَاسۡمَعُوۡا‌ وَاللّٰهُ لَا يَهۡدِى الۡقَوۡمَ الۡفٰسِقِيۡنَ‏ (المَائدة:١٠٨ ﴾
پھر اگر اس بات کی اطلاع ہو جائے کہ وہ دونوں گناہ کے مستحق ہوئے تو ان کی جگہ اور دو گواہ کھڑے ہوں ان میں سے جن کا حق دبایا گیا ہے جو سب سے زیادہ میت کے قریب ہوں پھر الله کی قسم کھائیں کہ ہماری گواہی ان کی گواہی سے زیادہ سچی ہے اور ہم نے زیادتی نہیں کی ورنہ ہم بے شک ظالموں میں سے ہوں گے.

S.Ghazanfar Abbas Tirmizi
About the Author: S.Ghazanfar Abbas Tirmizi Read More Articles by S.Ghazanfar Abbas Tirmizi: 20 Articles with 16026 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.