شہدائے سوات

یہ کتاب پاکستان کے مشہور علاقے سوات میں شہادت حاصل کرنے والے مظلوم عوام اور بلخصوص "شہید حق حضرت پیر سمیع اللہ چشتی نظامی رحمتہ اللہ علیہ" کی زندگی کے آخری ایام پر روشنی ڈالتی ہے۔ مصنف مولانا عبد المصطفی چشتی سمیعی ہیں جبکہ ترتیب ابن حسن آفریدی قندھاری کی طرف سے کی گئی ہے۔ یہ کتاب 80 صفحات پر مشتمل ہے اور اس کی قیمت 110 لکحی ہوئی ہے۔ کراچی ، لاھور ، کوئٹہ ، پشاور ، گجرانوالہ ، فیصل آباد اور راول پنڈی میں مختلف جگہوں پر بھی دستیاب ہے۔

کتاب کا سرورق دل ہلا دینے والا ہے جہاں شہید حق جناب پیر سمیع اللہ چشتی نظامی رحمتہ اللہ علیہ کی تین تصاویر جن میں پہلی آپ کی حیات دوسری عین وقت شہادت اور آخری تصویر جب آپ کی لاش مبارک کو قبر سے نکال کر سوات کے ایک چوک پر لٹکادیا گیا تھا، کی ہے۔ سرورق پر ہی ایک شعر پوری کتاب میں موجود حالات و واقعات کی ایک نہایت جامع تفسیر ہے۔ شعر کچھ یوں ہے ۔۔۔۔۔۔۔
عجب تماشا کھیلا گیا اسلام کی تقدیر کے ساتھ
قتل حسین رضی اللہ عنہ ہوا نعرہ تکبیر کے ساتھ

کتابت کا معیارعمدہ رہا اور تحقیق شدہ معلومات کی روشنی میں جو مواد اس کتاب کے ذریعے ہم تک پہنچتا ہے وہ اہل فکر کی آنکھیں کھول دینے کے لئے کافی ہے۔ کتاب میں شہید حق پیر سمیع اللہ چشتی نظامی رحمتہ اللہ علیہ کے ابتدائی زندگی کے ایام ، بیعت و خلافت و مجاہدات کا بھی اجمالی ذکر پیش کیا گیا ہے۔

اسی طرح شہادت کا واقعہ اور بعد شہادت طالبان نامی دہشت گرد گروہ کا ظلم بھی بیان کیا گیا ہے ۔ جس میں سرفہرست آپ کے جسم مبارک کو قبر سے نکال کر چوک پر لٹکانے جیسا دل دھلادینے والا واقعہ بھی شامل ہے۔ یقینن صاحب دل اس واقعہ کو پڑھ کر اپنے انسووں پر قابو نہ رکھ سکیں گے۔

اس کے علاوہ طالبان نامی دہشت گرد گروہ کی پرتشدد کاروائیوں کی تصاویر اور کفار کے مسلمانوں پر ظلم و ستم کی تصاویر بھی پیش کی گئیں ہیں جس سے دونوں گروہوں کی اسلام دشمن کاروائیوں کو سمجھنے میں آسانی ہوسکے گی۔

مزید یہ کہ امن لشکر و عام شہریوں سمیت پاک فوج ، پولیس اور ایف سی کے شہداء کے جن کے نام و مقام معلوم ہوسکے وہ بھی بیان کئے گئے ہیں۔ ساتھ ساتھ سوات کے وہ مقامات مقدسہ جن کی بے حرمتی کی گئی ، ان کی بھی قدرے تفصیل دی گئی ہے۔

کتاب کے آخر میں ایک ایمیل ایڈریس دیا گیا ہے جہاں پر اہل سنت کے شعائر کی توہین و بے حرمتی کے متعلق تصیلات دینے کی درخواست کی گئی ہے تا کہ آگے آنے والے ایڈیشنز میں مناسب تبدیلی و اضافہ کیا جاسکے۔ ایمیل ایڈریس یہ ہے
[email protected]
Kamran Azeemi
About the Author: Kamran Azeemi Read More Articles by Kamran Azeemi: 19 Articles with 50236 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.