خالی دعوؤں سے عشق نہیں ہوتا

خالی دعوؤں سے عشق نہیں ہوتا کہنے کو تو ہم اللہ کے عاشق،عاشق رسول ،گداء اہلبیت،صحابہ کے نوکر اور پتا نہیں کیا کیا ہیں۔مگر یہ تو محض ہمارے دعوے ہیں ہمارے اعمال تو ان کے مکمل طور پر برعکس ہیں جو حقیقی عشق و محبت دل میں سموئے ہو تے ہیں ،عشق ان کی ذات سے چھلکتاہے کیڑے ان کاجسم نوچ کھاتے ہیں مگر ہائے،اف یا افسوس و شکووں کا ان کی زباں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ۔کیونکہ ان کی زباں فقط شکر کی عادی ہوتی ہے۔

میری دعا ہے کہ عشق و محبت کا عظیم خالق اپنے فضل و کرم کے صدقے مجھے اپنی ذات کی چاہت نصیب کرے پر اگر میں اپنے دامن کو دیکھوں تو گناہوں سے اس قدر پر ہے کہ خود پہ شرم آتی ہے میں تو اس قابل بھی نہیں تھاکہ وہ مجھے اپنی کسی حسیں تخلیق کا محب بناتا اس نے مجحے جس ذات کی محبت سے نوازا ہے یہ بھی اس کا لطف و کرم ہے اس میں میرا کوئی کمال نہیں۔

مجھے جس ذات کی چاہت ہے مجھے اس سے کوئی شکوہ نہیں کیونکہ شکوہ اس بات پہ ہوتا ہے جو دل پہ ناگوار گزرے اور جس سے محبت ہو جاتی اس کی کوئی بات بری نہیں لگتی کیونکہ وہ تو محبوب ہوتا ہے وہ فقط اک بار ملنے کا وعدہ کرے میں روز محشر تک راہوں میں خود کو بچھانے کیلےکھڑا رہوں میں چاہے اس انتطار میں کھڑا پتھر ہو جاؤں مجھے اس سے کوئی شکوہ نہیں کیونکہ میں نے تو اس سے محبت کی ہے وہ مجھے جس حال میں رکھے میں خوش ہوں۔کیونکہ میں تو اس سے محبت کرتا ہوں کاش خدا جیسی عظیم ہستی سے محبت کے دعوے دار زباں پہ شکوہ لانے سے لمحہ بحر پہلے یہ تو سوچا کریں کہ جس سے محبت کی جائے اس سے شکوے نہیں ہوتے۔۔۔۔
Adil Baggi
About the Author: Adil Baggi Read More Articles by Adil Baggi: 6 Articles with 5506 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.