جاوید چوہدری صاحب کے کالم پر تبصرہ

جیسا کہ قارئین سے وعدہ کیا تھا کہ اگلے کالم میں جاوید چوہدری صاحب کے کالم پر تبصرہ کروں گا تو آپ کا یہ خادم حاضر ہے۔ جناب جاوید چوہدری صاحب نے مورخہ دس جون دو ہزار بارہ کو جو کالم لکھا اس میں ملک ریاض کی تعریفوں پل باندھ دئے اور کہا کہ ملک ریاض صاحب شراب نہیں پیتے حالانکہ بہت دولت مند ہیں، بینک کا سود نہیں کھاتے۔ غریبوں کا علاج اور شادیاں کرواتے ہیں بس ان کی صرف ایک ہی برائی ہے اور وہ ہے پاور۔ اس کے بعد انہوں نے ملک صاحب کے پیش کردہ ثبوتوں کے بارے میں کہا کہ میں خود یہ ثبوت اپنی آنکھوں سے دیکھ کر آیا ہوں لیکن میں اس میں چیف جسٹس کو قصور وار نہیں سمجھتا ۔ یہ ارسلان افتخار کا جر م ہوگا لیکن اگر ملک ریاض صاحب کو سزا ہوگئے تو سیاستدانوں کا کچھ نہیں جائے گا۔ لیکن بے شمار غریبوں کا مسیحا کھو جائے گا۔

مندرجہ بالا سطور میں آپ نے اس کالم کا خلاصہ ملاحظہ کرلیا اب جاوید چوہدری صاحب سے میرا سوال یہ ہے کہ حجاج بن یوسف اسلامی تاریخ کا سب سے ظالم حکمران رہا ہے لیکن اتنا ظالم ہونے کے باوجود اس میں بھی یہ تمام خوبیاں موجود تھی جو چوہدری صاحب نے ملک ریاض میں گنوائی ہے۔ لیکن اس کے باوجود اس وقت کے مسلمان اس کو بددعائیں دیتے اور اس کے زوال کے منتظر رہتے۔ کیا آج آپ بھی اس کو ایک برا اور گنہگار شخص نہیں مانتے؟

پھر رہا معاملہ چوہدری صاحب کا یہ کہنا کہ اگر ملک ریاض کو سزا ہوئی تو بے شمار غریبوں کا چولہا ٹھنڈا ہوجائے گا۔ تو عرض ہے کہ اگر ایک شخص ایک آدمی سے دس روٹیاں چھین کر بھاگ جائے اور پھر خفیہ ہاتھوں یا سامنے ایک ایک روٹی تقسیم کردے تو کیا یہ غریبوں کی مدد ہوگی؟ آپ نے ملک ریاض کو کرپشن کی دنیا کا روبن ہوڈ بنا کر پیش کیا ہے۔ ممکن ہے آپ کی خالص رائے بھی یہی ہو۔ لیکن روبن ہوڈ ایک چور ہی تھا۔ لٹیرا ہی تھا۔ بدمعاش ہی تھا۔ جبکہ ملک ریاض نے امیروں کو نہیں لوٹا یقینا سرکاری زمینوں پر قبضے کئے ہیں۔ راول ڈیم کی پوری زمین ڈی ایچ اے کے نام پر نہیں بیچی؟ اس کے علاوہ نہ جانے کن کن زمینوں پر قبضے کرکے اپنے ویلاز بنانے کے فن کا مظاہرہ کرکے اربوں روپے کمائے ہونگے؟ اس میں وہ دو چار لاکھ اگر غریبوں کو دے دے تو اس سے وہ کوئی بری الذمہ نہ ہوجائے گا؟ کیا عیسائیوں والی منطق ہے"گناہ کرو، پھر اتوار کو چرچ جاکر کفارہ ادا کردو ہر چھوٹا بڑا جرم معاف" جناب آپ ایک ذمہ دار انسان ہیں آپ کے قلم سے ایسے بات زیب ہی نہیں دیتی۔ کیونکہ لوگ آپ کی تحریروں سے اپنا ذہن بناتے ہیں ۔ کیا یہ رہزنی نہیں ہے؟ کیا یہ تحریر مجھ سمیت چند لوگوں کے ذہن میں یہ تاثر قائم نہیں کرے گی کہ آپ بھی ان صحافیوں کی فہرست میں شامل ہیں جو ملک ریاض سے مستفید ہوئے ہیں۔ جاوید صاحب مجھے آپ جیسے انسان سے یہ امید ہے کہ آپ ضرور اپنے اگلے کالم میں اس کی وضاحت ضرور کرے گے۔ اور اگر آپ سمجھیں گے کہ غلطی آپ کی ہے تو رجوع کرلینے میں مضائقہ محسوس نہیں کرے گے اور مجھے اگر غلط فہمی ہوگئی ہے تو ایک شفیق اور مربی استاذ کی طرح میری اصلاح کرے گے۔

نوٹ: یہ کالم جناب جاوید چوہدری صاحب کو بذریعہ ای میل بھی بھیجا گیا ہے جس کا جواب آنے کی صورت میں قارئین کو ضرور آگاہ کردیا جائے گا۔ انشاء اللہ
ڈاکٹر محمد محسن
About the Author: ڈاکٹر محمد محسن Read More Articles by ڈاکٹر محمد محسن: 15 Articles with 35798 views مسیحائی آسان کام نہیں، بس خدا سے دعا ہے کہ اس بوجھ کو احسن انداز میں اٹھاسکوں.. View More