انمول موتی

انسان کی زندگی میں کچھ انمول موتی ہوتے ہیں لیکن انسان ان موتیوں سے نا واقف ہوتے ہیں۔آئیے ان کو پرکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ بہت سادہ اور عام سی مثال ہے لیکن اس کے اثرات ہر انسان پر رونما ہوتے ہیں۔وسیم اور شفقت بچپن کے دوست تھے ۔وسیم پڑھائی میں بہت لائق تھا۔ایف ایس سی کرنے کے بعد وسیم سکالر شپ پر اعلٰی تعلیم کے لیے امریکہ چلا گیا۔دونوں دوستوں کی اکثر فون پر بات ہوتی رہتی۔اور ایک دوسرے کی بہت کمی محسوس کرتے۔وسیم اور شفقت کی بچپن کی دوستی تھی۔اور وسیم کا تعلق ایک غریب گھر سے تھا۔اور اس کے پاس کتابوں اورسکول کی فیس کے لیے بھی پیسے نہیں ہوا کرتے تھے تب اس کا سارا خرچ شفقت برداشت کرتا تھا۔شفقت کے گھر والوں نے بھی کئی دفعہ روکا مگر شفقت باز نہ آیا۔اور شفقت جب بھی شاپنگ کے لیے جاتا تو ہمیشہ اپنے اور وسیم کے لیے ایک جیسی خریداری کرتالوگ ان کی دوستی کولے کرطرح طرح باتیں کرتے ۔لیکن ان پر باتوں کا کوئی اثر نہ ہوتا۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کی دوستی مزیدگہری ہوتی چلی گئی۔آخر کار وسیم کی محنت رنگ لائی اور وطن آ کراعلی عہدے پر فائز ہو گیا۔وسیم ہمیشہ ان تمام احسانوں کو یاد کرتا جو شفقت نے اس پر کیے تھے۔وسیم اپنی کامیابی کا سہرا شفقت کے سر رکھتا۔جب بھی وسیم اپنے دوست سے ملنے آتا تو ہمیشہ اس کے لیے تحائف لے کر آتاہے۔اور زندگی کے ہر کام میں ہمیشہ شفقت سے مشورہ کرتا ۔

دوستی قدرت کا ایک بہت بڑا انعام اور اس کی خاص رحمت اور خاص نعمت ہے۔ دوستی کے بارے میں بہت زیادہ تعداد میں مثالیں اورہمارے نبیوں کے اقوال بھی موجود ہیں۔ دوستی ایک ایسا رشتہ ہے جو ہم خوداپنی مرضی سے بناتے ہیں اورنبھاتے ہیں۔ دوستی ہی ایک ایسا رشتہ ہے جو انسان کی پہچان کراتا ہے کہ وہ رشتہ جو انسان خود بناتا ہے اس پر قائم رہتا ہے ۔ دوستی کا رشتہ ہر غرض سے پاک ہوتا ہے۔ہمیشہ بچپن کے دنوں کی دوستیاں ساری عمر ساتھ دیتی اور یاد رہتی ہیں۔ایک شخص کے دوسرے شخص پر بہت زیادہ اثرات رونما ہوتے ہیں اورانسان اپنی مزاج کے مطابق ہی کسی دوسرے انسان سے دوستی کرتا ہے۔دوستی ایک عظیم جذ بہ ہے۔دوستی ایک احساس کا نام ہے۔کبھی نہ ختم ہونے والا احساس ۔ دوستی کا رشتہ ہر قسم کی ملاوٹ سے پاک ہوتا ہے۔دوستی کا رشتہ سیسہ پلائی ہوئی دیوار سے زیادہ مضبوط ہوتاہے ۔جس طرح دیوارکی ایک اینٹ دوسری اینٹ کو سہارا دیتی ہے بالکل ا س طرح ایک دوست دوسرے دوست کوگرنے سے بچاتا ہے اور اور ہر مشکل وقت میں ایک مضبوط چٹان کی طرح اس کے ساتھ کھڑاہوتا ہے۔

انسان کے لئے سچے دوستوں کی ضرورت اس کی دوسری ضروریات اور اس کے اپنے عز یز و اقارب سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔انسان کو زندگی کے ہر ایک موڑ پرسچے اور مخلص دوست کی ضرورت پڑتی ہے۔

عقلمندانسان وہ ہے جو اپنے اِردگرد کے لوگوں سے تعلقات خراب ہونے پر آپس میں پیدا شدہ بدمزگی کو جلد از جلد دورکر کے نئے سرے سے دوستی قائم کرنا جانتا ہو۔ اس سے بھی زیادہ عقلمندشخص وہ ہوتاہے جواتنا محتاط رہتا ہے کہ اپنے دوستوں کے ساتھ کبھی ناچاقی پیدا ہی نہ ہو۔ دوست ہمیشہ آپ کے ہر سکھ دکھ میں ساتھ دیتا ہے۔دوست ہمیشہ برے وقت میں ایک مضبوط سہارا ہوتا ہے اور ہمیشہ ساتھ دیتاہے۔اکثراوقات کچھ منافق لوگ دوست ہونے کا ڈرامہ کرتے ہیں. ایسے دوست دشمن کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہیں۔

دوستی کے اس لازوال رشتے میں کچھ باتوں کا خیال رکھنا بہت ضروری ہوتا ہے۔پیسہ دوستی کا سب سے بڑا دشمن ہے. پیسوں میں عجیب سی ایک کشش ہوتی ہے. جب پیسے دوست کو قرضہ دیا ہو یا قرض کی واپسی کا معاملہ ہو تو وہاں ایک بڑا خطرہ ہے. دوستی متاثر ہو سکتی ہے ۔. جب ایک شخص اپنے دوست کو تنقید کرنے کی کوشش کرتا ہے، ان کی دوستی متاثر ہوتی ہے۔اکثر دوست اس بات کو برا مان جاتے ہیں۔دوستی زندگی میں سب سے قابل قدر چیزہے۔، اور دوست سب سے زیادہ اہم ہو تاہے۔ انسان کی بات چیت کی بقا اور اپنے اظہار خیال کے لئے ایک ضرورت ہے۔جو لوگ اپنے ارد گرد کے لوگوں سے اکثر جھگڑا فساد کرتے رہتے ہیں ان کے دوست بھی کم ہی ہوتے ہیں۔ جوشخص چاہتا ہے کہ اس کے دوستوں کی تعداد بھی زیادہ ہو اور وہ وفادار بھی ہوں تو اسے چاہیے کہ وہ دوستوں سے غیر ضروری بحث مباحثوں میں الجھنے سے ہر حالت میں گریز کرے۔دوستی ہر شے سے پہلے دِلوں کا معاملہ ہے۔جو لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ دکھاوے اور دھوکے سے قائم کی جا سکتی ہے‘ وہ ہمیشہ دھوکہ ہی کھاتے رہتے ہیں۔ اس قسم کے لوگوں کے اِرد گِرد اگر وقتی طور پر چاپلوسی اور خوشامد کے چکر سے دھوکا کھا جانے والے پانچ سات سادہ لوح لوگ جمع ہو بھی جائیں تو اس بات کا قطعاَ کوئی امکان نہیں ہو سکتا کہ وہ اپنی دوستی کو زیادہ عرصہ قائم رکھ سکیں گے۔

ایک اچھا دوست وہی ہوتا ہے جو آ پکو تمام تر برائیوں اور مشکل ترین حالات کے باوجود قبول کرتا ہے۔جو آپکی خامیوں کو نظر انداز کرتا ہے اورصحیح راستے کی طرف آپکی اصلاح کرتا ہے۔ایک اچھا دوست ہمیشہ آپ سے پیار کرتا ہے نہ کہ آپ کی دولت اور آپ کی شہرت سے۔دوست کا کام ہے کہ آپ کی حوصلہ افزائی کے اس وقت جب آپ اس دنیا سے اور اپنے کام سے مایوس ہو جاﺅ۔وہ آپ کی اندر ایک نیا جذبہ، نئی سوچ اورنیا جنون پیدا کرے۔آپ کو تب قبول کرے جب ساری دنیا آپ سے منہ موڑ لے اورسارے رشتے ناتے توڑ لے۔

دوستی انسان کا بہترین اثاثہ ہوتی ہے جو اسے کسی بھی حال میں نہیں کھو نی چاہیے۔انسان کو ہمیشہ اپنے دوستوں کو یاد رکھنا چاہیے ان کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے۔اکثر اوقات انسان اپنے دوستوں کو بھول جاتا ہے۔اور ایسا تب ہی ہوتا ہے جبانسان کامیابی کی منازل کو طے کر لیتا ہے اور اپنے تمام دوستوں کو بہت نیچا سمجھنے لگتا ہے اوران سے تعلق رکھنا باعث شرم سمجھتا ہے۔یہ بات دوستی کے اصولوں کے خلاف ہے۔انسان کو ہمیشہ اپنے دوستوں کو ہر دل عزیز رکھنا چاہیے۔دوستی کا حق ہی تب ادا ہوتا ہے جب انسان عرش پر پہنچ کر اپنے دوست کو کبھی فراموش نہ کرے۔آج کل کی مصروف ترین زندگی میں ہم اس قدر الجھ کر رہ گئے ہیں کہ ہم اپنے دوستوں کو ذرا بھی وقت نہیں دے پاتے اورہم لوگ اپنے دوستوں سے اکثر یہ شکوہ شکایت کرتے ہیں کہ وہ ہم سے دور ہو گیا ہے اور ہمیں وقت نہیں دے پاتا۔دوستی میں ناکامی کی اصل وجہ یہ بھی ہے کہ ہم اپنے دوستوں کے ساتھ مخلص نہیں ہیں۔اگر ہمارا دوست ہمیں کوئی کام کہ دے تو ہم کوئی بہانہ بنا کر اسے ٹال دیتے ہیں اور ہم ان سے یہ امید کرتے ہیں کہ ہمارا دوست ہر کام ہر مصبیت میں ساتھ دے۔جب ہم کسی کی ضرورت کو پورا نہیں کرتے اس کے کام نہیں آتے توپھر ہم کسی کو اپنے ساتھ اچھارہنے کا تصور بھی کیسے کر سکتے ہیں؟
چلو کچھ موتی پرونے کی کوشش کرتے ہیں۔
کچھ دوستوں کو خراج تحسین دینے کی کوشش کرتے ہیں
کچھ بیتے ہوئے لمحات کو یاد کرتے کی کوشش کرتے ہیں
muhammad sajjad virk
About the Author: muhammad sajjad virk Read More Articles by muhammad sajjad virk: 16 Articles with 17801 views I am student of master in mass communication.. View More