ظالم حکمرانوں ! خدارا اس ملک کے عوام پر رحم کرو

ایک ایسے وقت میں جب کہ پاکستانی عوام ڈینگی بخار، سیلاب کی تباہ کاریوں اور سیلاب کے بعد پھیلنے والے وبائی امراض کے شکنجے میں جکڑی ہوئی ہے اس غریب ملک کے امیر وزیرِاعظم صاحب اپنے اہل و عیال کے ساتھ سرکاری مشنری کی فوجِ ظفرموج کے ساتھ اقوامِ متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے روانہ ہورہے ہیں ۔ وزیرِاعظم کے وفد میں ان کی اہلیہ، دو بیٹے ، بیٹی اور نواسہ شامل ہیں ، 4 وفاقی وزرا ، 10 ارکانِ پارلیمنٹ اور چند اعلٰی حکام ، سیکریٹریٹ اسٹاف کے ارکان اور سیکیورٹی ٹیم کے ساتھ ساتھ میڈیا کے 13 ارکان کو ملا کر اس وفد کا حجم 80 نفر تک جا پہنچتا ہے ۔ 2008 میں پی پی پی کی منتخب (بظاہر) جمہوری حکومت کے قیام کے بعد جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کرنے والا یہ وفد سب سے بڑا ہوگا اس سے پہلے صدر زرداری نے 2008 اور 2009 میں قدرے کم افراد کے ھمراہ یہ دورے کیے تھے 2010 کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی اس وقت کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی تھی۔ نیویارک میں یہ وفد روز ویلٹ نامی ہوٹل میں قیام کرے گا۔ 23 ستمبر 2011 کو وزیرِاعظم پاکستان اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے.

یہ دورہ مفید ہوسکتا تھا اگر اس وفد کی سرگرمیاں اقوامِ متحدہ کے اجلاس سے متوسط ہوتیں ، دنیا کے بیشتر ممالک پاکستان کے وزیر اعظم سے ملاقات نہیں کریں گے کئی کو عوامی ٹیکس کے خرچہ پر اتنا پڑا وفد لانے پر اعتراض تو کوئی اس بات پر حیران کے جس وقت قوم کو اپنے سربراہ کی ضرورت ہے اس وقت وہ ایک پر تعیش استقبالیہ لینے کے لیے امریکہ آرہے ہیں صرف ایرانی صدر محمود احمد نژاد اور نیپال ، سری لنکا اور افغانستان کے صدور سے ملاقاتیں طے ہیں۔ امریکی صدر اوباما کے پاس وقت نہیں ہے گیلانی صاحب سے ملاقات کے لیئے اور نہ ہی چین ، سعودی عرب ، بھارت اور برطانیہ کے رہنماوُں سے ابھی تک ملاقات طے نہیں ہوئیں اس لحاظ سے گیلانی صاحب کا یہ دورہ انتہائی غیر سودمند ثابت ہوگا اور پاکستان کی معیشت پر ایک بہت بڑا بوجھ، جو کہ ٹیکس دہندہ عوام پر 350 ڈالرز سے زائد یومیہ برداشت کرنا پڑے گا یعنی آنے والے دنوں میں نہ صرف بجلی ، گیس اور دوسری ضروریاتِ زندگی کی اشیاُ پر نئے ٹیکس لگیں گے بلکہ مہنگائی کا ایک نہ ختم ہونے والا طوفان (جو ڈینگی مچھر سے بھی زیادہ خطرناک ہو سکتا ہے) اٹھ کھڑا ہو گا ۔

اس سرکاری دورے کی کامیابی کی کوئی دلیل نہیں ہے کیونکہ جب تمام عالمی رہنماؤُں (ایران کے صدر کے علاوہ) سے ملنے کی کوئی امید نہیں تو یہ محض ایک سیر سپاٹے کا سفر نامہ تو بن سکتا ہے پاکستان کے حق میں پر تاثیر نہیں ہوسکتا۔ اس وقت پاکستان کی عوام خصوصاً سندھ کے عوام جو سیلاب کی تباہ کاریوں کا شکار ہیں اور بھوک اور افلاس سے تڑپ رہے ہیں، پنجاب میں لوگ ڈینگی بخار کے ہاتھوں پریشان ہیں موت ان مظلوموں کے سروں پر منڈلارہی ہے ایسے میں روٹی ، کپڑا اور مکان دینے کا نعرہ لگانے والی پارٹی کے منتخب وزیرِاعظم جناب یوسف رضا گیلانی اپنے غیر سرکاری وفد کے ھمراہ دیارِ غیر جانے کے لیئے تیاریوں میں مصروف ہیں۔

اے ظالم حکمرانوں خدارا اس ملک کے غریب اور اپنی جائز حق حلال کی کمائی پر ٹیکس دینے والوں کے حال پر رحم کرو یہ عوام مزید کسی ٹیکس کا بوجھ پرداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ایسا نہ ہو کہ ان کے لبوں سے نکلنے والی آہیں عرشِ الٰہی تک پہنچ جائیں اور اوپر والا تم پر غضبناک ہو جائے اور یہ تو سب کو معلوم ہی ہے کہ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے اور وہ اٹھ گئی تو پھر تمہاری آوازیں سننے والا کوئی نہ ہوگا۔
جعفر حسین
About the Author: جعفر حسین Read More Articles by جعفر حسین: 12 Articles with 16390 views I live in Karachi, I am a banker.. View More