علماء کنونشن ۔۔۔۔اتحاد امت کا استعارہ

14فروری 2023 جناح کنونشن سنٹر اسلام آباد میں ملک بھر کے علماء و مشائخ کا نمائندہ اجتماع ہوا،تمام مسالک اور طبقات کی بھرپور نمائندگی ہوئی،یقینا یہ علماء کنونشن وطن عزیز پاکستان میں اتحاد ،امن اور استحکام میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا کہ تمام علماء و مشائخ یک نکاتی ایجنڈے پر یک زبان اور یکسو نظر آئے،ہر ایک وطن عزیز کی سالمیت اورامن و استحکام کے لیے متفکر رہا ،علماء کنونشن کی میزبانی مجلس علماء اسلام اسلام آبادنے کی،اور حق ادا کیا ۔
کنونشن سنٹر اسلام آباد کی وسعت اور کشادہ دامنی ملک کے طول وعرض سے کثیر تعداد میں تشریف لانے والے علماء کرام و مشائخ عظام کے جمغفیرکے لیےکم پڑ گئی۔
علماء کرام و مشائخ عظام کی اس کہکشان میں شمع محفل قائداہلسنت مولانا محمد احمد لدھیانوی صاحب تھے جب کہ شیخ الحدیث حضرت مولانا حبیب الرحمن درخواستی صاحب،
حضرت مولانا قاضی عبد الرشید صاحب (وفاق المدارس العربیہ پاکستان )
حضرت مولانا مفتی عبد الشکور صاحب وفاقی وزیر مذہبی امور (جمیعت علماء اسلام)
مولانا عبدالاکبر چترالی صاحب ممبر قومی اسمبلی (جماعت اسلامی)
ممبر پنجاب اسمبلی مولانا معاویہ اعظم صاحب ،
مولانا روئیس خان ایوبی صاحب چیئرمین پاکستان شریعت کونسل، علامہ حافظ طاہر اشرفی صاحب چیئرمین پاکستان علماء کونسل،مولانا فضل الرحمن خلیل صاحب ،مولانا قاضی نثار احمدصاحب صدر اہلسنت علماء کونسل گلگت،مولانا ابو معاویہ عثمانی صاحب ،مولانا صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی صاحب ،مولانا ظہور احمدعلوی صاحب مہتمم جامعہ محمدیہ اسلام آباد،مفتی ابومحمدصاحب،
رانا محمد ذیشان صاحب چئیرمین سپریم کونسل ایم ایس او پاکستان،
مولاناسیدچراغ الدین شاہ صاحب،مفتی محمود الرحمن صاحب نمائندہ مفتی سید مختار الدین شاہ صاحب ،
مفتی عابد الرحمن مبارک صاحب (اہلسنت و جماعت بریلوی) ،
نامور مذہبی سکالر مفتی فضل سبحان صاحب (کراچی)
مولانا حامد الحق صاحب (مہتمم جامعہ حقانیہ اکوڑہ خٹک)،صدر سنی علماء کونسل وجرنیل اہلسنت مولانا اورنگزیب فاروقی صاحب،مفتی علی محمد ابوتراب صاحب ،مولانا عطاء محمد دیشانی صاحب ،مولانا محمد نذیر ف اروقی صاحب راہنما جمیعت اہلسنت ،مولانا رب نواز حنفی صاحب ،مولانا یعقوب طارق صاحب استاذ الحدیث جامعہ فریدیہ اسلام آباد، استاذ الحدیث مولانا شبیر احمد کاشمیری صاحب،مفتی رفیع الرحمن نورانی صاحب ،سینئر وکیل راؤ عبدالرحیم صاحب ،مولانا عبدالرحمن معاویہ صاحب ،مولانا تاج حنفی صاحب ،مولانا ثناء اللہ حیدری صاحب ،مولانا اشرف طاہر صاحب ،مفتی ضیاء مدنی صاحب مولانا زب نواز طاہر صاحب،مفتی عبداللہ بن عباس صاحب سمیت مؤقر و مؤثر شخصیات،شیوخ الحدیث،اکابر علماء کرام و مشائخ عظام نے علماء کنونشن سے اظہار خیال کیا۔
علماء کنونشن کا اعلامیہ قائد اہلسنت والجماعۃ مولانا محمد احمد لدھیانوی صاحب نے پیش کیا جس کے نکات مندرجہ ذیل ہیں۔
1) آج کا یہ عظیم الشان نمائندہ اجتماع پاکستان کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و اراکین قومی اسمبلی، تمام مذہبی و سیاسی پارلیمانی جماعتوں کے قائدین کااہل سنت والجماعت کے تمام مسالک کی طرف سے شکریہ ادا کرتا ہے''کہ انہوں نے وقت کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے تحفظ ناموس صحابہؓ واہل بیت ؓ ترمیمی بل (فوجداری ترمیمی بل2021ءٌ)کو متفقہ طور پر منظور کیا''۔
2) یہ اجتماع قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن صاحب کی سربراہی میں قائم پی ڈی ایم کی حکومت میں شامل تمام سیاسی قائدین کا شکریہ ادا کرتا ہے جنہوں نے انسداد توہین مقدسات کے قانون کو قومی اسمبلی (فوجداری ترمیمی بل2021ءسے پاس کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔
3) یہ اجتماع مولانا عبدالاکبر چترالی،ڈپٹی اسپیکر زاہد اکرم درانی،وزیر قانون اعظم نذید تارڑ اوروزیر مملکت برائے قانون و انصاف سینیٹرشہادت اعوان کو خصوصی طور پر خراج تحسین پیش کرتا ہے کہ انہوں نے وقت کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے اہم فریضہ سر انجام دیا۔
4) آج کا یہ نمائندہ کنونشن متفقہ طور پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون سازی، چیئرمین سینٹ اور تمام اراکین سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ تحفظ ناموس صحابہ ؓ واہل بیتؓ ترمیمی بل(فوجداری ترمیمی بل2021ءٌ) کو قانون کا حصہ بنانے کے لیے سینٹ سے بھی متفقہ طور پر منظور کراکے ملکی وحدت، استحکام اور امن کو پائیدار بنانے میں کردار ادا کریں
5) آج کا یہ اجتماع حکومت، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مقتدر حلقوں سے مطالبہ کرتا ہے کہ قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر منظور کیے جانے والے تحفظ ناموس صحابہؓ واہل بیتؓ ترمیمی بل (فوجداری ترمیمی بل2021ءٌ)کے خلاف مٹھی بھر شر پسند عناصر کی طرف سے اراکین پارلیمان،حکومتی اداروں اور سیاسی قیادت کو کھلے عام دھمکیاں دینے اور قانون کو ہاتھ میں لینے جیسے مکروہ عزائم کا سرعام اظہار کرنے پر سخت نوٹس لیں اور ان کے خلاف قومی یکجہتی کو پارہ پارہ کرنے اور تفرقہ بازی پھیلانے اور دہشت پھیلانے کے جرم میں انسداد دہشت گردی و نیشنل سکیورٹی ایکٹ کے تحت کاروائی عمل میں لائیں تاکہ امن و امان کو خراب ہونے سے بچایا جا سکے۔
6) اپنے آپ کو مہذب کہنے والی اقوام کی جانب سے مسلسل قرآن پاک کی بے حرمتی کی جا رہی ہے جیسا کہ حالیہ واقعات میں سوئیڈن میں قرآن پاک کو نذر آتش کیا گیا یہ اجتماع اقوام متحدہ،عالمی عدالت اور دیگر فورمز سے مطالبہ کرتا ہے کہ عالمی سطح پر ایسے واقعات کے سدباب کیلئے انسداد توہین مقدسات کے قوانین بنائے جائیں۔
7) ناموس رسالتﷺ،صحابہ کرام ؓ واہل بیت ؓ کی گستاخی پر مبنیFIR جہاں جہاں درج کی گئیں ہیں ان پر جلد کاروائی کر کے ان گستاخوں کو کیفرِکردار تک پہنچایا جائے۔
8) آج کا یہ نمائندہ اجتماع پڑوسی ملک ایران کی طرف سے خلیجی ممالک کے بعد پاکستان میں مداخلت کی پرزور مذمت کرتا ہے،پاکستان میں مذہبی منافرت پھیلانے میں ایرانی شر انگیز کردار کسی سے پوشیدہ نہیں اوریہ اجتماع ایران اور انڈیا کی طرف سے صوبہ بلوچستان میں مداخلت اور دہشت گردانہ کاروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے
9) آج کا یہ نمائندہ اجتماع ایران میں اہل سنت کے خلاف ایرانی حکومت کی سفاکانہ کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے (شام، عراق، یمن اور ایران)کے بیگناہ اہل سنت شہریوں کے غم میں برابر کا شریک ہے۔
10) آج کا یہ اجتماع سانحہ پشاورسمیت ہر قسم کی دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے حالیہ چند دنوں میں ملکی اداروں اور عوام کے خلاف دہشت گردی کی ایک نئی لہر (پشاور، شمالی وزیرستان اور کوئٹہ) میں چل پڑی ہے جو قابل مذمت ہے۔
11) آج کا یہ اجتماع لاہور کے ایک نام نہاد تبرائی اسکالر کی طرف سے اہل سنت مدارس کے خلاف آپریشن کے مطالبے کی پرزور مذمت کرتا ہے مدارس اسلام کے قلعے اور پاکستان کی چھاؤنیاں ہیں۔
12) یہ اجتماع گزشتہ دنوں پشاور کے ایک اسکول میں سیدنا عمر ؓبن خطاب کی گستاخی کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے اور حکومت وقانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کرتا ہے کہ اس شرمناک حرکت کے ارتکاب کرنے والوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف قانونی کاروائی کرکے سزا دی جائے۔
13) یہ اجتماع ترکی اور شام کے زلزلہ زدہ مسلمان بھائیوں، بہنوں کے دکھ، تکلیف اور غم کو محسوس کرتا ہے اور تمام عالم اسلام سے مطالبہ کرتا ہے کے اس مشکل میں اپنے مسلم بھائیوں،بہنوں کی بھرپور مدد کریں اوران کے لئے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کریں۔
14) ملک میں مہنگائی اور بے حیائی کے طوفان کو روکنے کے لئے حکومت بھر پور اقدام کرے۔
15) پر امن،مستحکم، ترقی یافتہ اور خوشحال پاکستان ہماری چاہت ہے۔ ہم اس کے لئے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں۔
پاکستان کے تحفظ،بقاء اور سلامتی کے لئیے ہم پاکستان کے سلامتی اداروں کے ساتھ ہیں۔
16)کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے یہ اجتماع مظلوم کشمیری مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتا ہے اور ان پر تشدد اور بربریت کی پرزور مذمت کرتا ہے۔
17)اردو ہماری قومی زبان اور پہچان ہے یہ اجتماع اردو زبان کے نفاذ اور ذریعہ تعلیم بنانے کے لیے عملی اقدامات کا مطالبہ کرتا ہے۔
بلاشبہ علماء اجتماع میں مختلف مکاتب فکر کے جید اور مؤثر علماء کرام کی بھرپور شرکت اس امر کی عکاس ہے کہ علماء کرام وطن عزیز کے امن و استحکام کے لیے متحد ہیں،اور پاکستان کے پارلیمان سے منظور ہونے والے ناموس صحابہ بل کی مکمل تائید کرتے ہیں اور اراکین سینیٹ آف پاکستان سے اس بل کو پاس کروانے کا بھرپور مطالبہ کرتے ہیں۔
اس میں دو رائے نہیں کہ فرقہ واریت اور بدامنی کی بیخ کنی کے لیے مقدسات کا احترام اساسی حیثیت رکھتا ہے۔
علماء کنونشن کا انعقاد مجلس علماء اسلام ،اسلام آباد کے ذمہ داران کی بہترین کاوش ہے ۔
بلاشبہ یہ اجتماع تحفظ ناموس رسالت ،ناموس صحابہ واہلبیت کی قانون سازی ، بین المسالک اتحاد و ہم آہنگی ، ملکی امن و استحکام کی جدوجہد میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا، یقینا تاریخ ساز علماء کنونشن میں پیش کیا گیا متفقہ اعلامیہ ہر محب وطن پاکستانی کی آواز ہے،یہ وقت کا تقاضا ہے اور ملکی امن واستحکام کا ضامن ہے۔

 

Molana Tanveer Ahmad Awan
About the Author: Molana Tanveer Ahmad Awan Read More Articles by Molana Tanveer Ahmad Awan: 212 Articles with 250585 views writter in national news pepers ,teacher,wellfare and social worker... View More