پیٹ سب کو لگا ہے

پیٹ تو سب کو لگا ضرورتیں سب کی ایک جیسی ہوتی ہیں۔۔۔۔

پیٹ سب کو لگا ہے ضروریات سب کی ایک جیسی ہیں
گزشتہ دنوں ہمارے ایک مکتب کیلئے مدرس کی ضرورت تھی
گزشتہ سال ایک بہترین اور ماہر قاری صاحب اپنی تدریس کے سلسلے میں آئے تھے مگر اسوقت ہمارے پاس جگہ نہیں تھی اب میں نے سوچا انہیں سے رابطہ کرتے ہیں
رابطہ کرنے پر معلوم ہؤا وہ لاہور کسی فیکٹری میں مزدوری کرتے ہیں
میں نے ان سے وجہ پوچھی تو کہنے لگے کئی جگہوں پر کوشش کی مگر کوئی بھی 12 ہزار سے اوپر وظیفہ دینے کیلئے تیار نہیں تھا حالات بہت پریشان کن ہوگئے تھے تو مجبوراً یہاں آنا پڑا الحمدللہ یہاں 35 ہزار تنخواہ ہے کام صرف پلانٹ پر بوتلوں کی چھانٹی کا ہے یعنی جو بھی ناقص بوتل آئے اسے باہر نکالنا ہے
کبھی کبھی تو چار چار گھنٹوں میں بھی کوئی ایسی بوتل نہیں آتی!
بس اب ٹھہر جائیں
پانچ کروڑ کے مینار دس کروڑ کے دروازے اور ایک ارب کی مسجد بنانے سے قبل انکو آباد کرنے والوں کا سوچیں وگرنہ مستقبل میں یہ عجائب گھر تو بنیں گی عبادت گاہیں نہیں رہیں گی لوگ یہاں صرف فوٹوگرافی کیلئے آئیں گے
منجانب۔صاحبزادہ پیر منصور حسین تنویر صاحب

بہت خوبصورت بات لکھی ہے۔ مسجد بنانے سے پہلے انھیں آباد کرنے والوں کا سوچیں۔ مگر یہاں ایسا کون سوچتا ہے۔ ہر کوئی دکھاوے میں لگا ہے۔ لاکھوں روپے مسجدوں کی سجاوٹ پر لگا دیں گے مگر مسجد کے امام کو اس کی ضرورت کے مطابق وظیفہ نہیں لگائیں گے۔ نمازیوں کے لئے سہولتیں پیدا کرنا بھی یہاں لوگوں کی فوقیت نہیں ہے۔۔۔ بس سب کچھ دکھاوا ہے۔ ہماری ڈی بلاک کی مسجد کا مینار لاکھوں روپے سے تیار کیا گیا ہے دکانوں سے ادھار مال اٹھا اٹھا کر اسے بنایا گیا اور یہ مینار مسجد کی دوسری گلی سے نظر نہیں آتا۔ اللہ پاک ہمیں ہدایت عطا فرمائے دکھاوے کی عبارتوں سے بچائے۔ دکھی لوگوں کی مدد کرنے اور لوگوں کےلئے سہولتیں پیدا کرنےوالا بنائے۔۔۔۔ آمین
 

Saleem Awan
About the Author: Saleem Awan Read More Articles by Saleem Awan: 34 Articles with 51411 views I am a Software developer. Developing database solutions since 1998. Developed and deployed different types of database solutions successfully which i.. View More