مہنگائی یا کم قوت خرید تبدیلی کیسے آئے گی؟

پاکستان میں لوگ مہنگائی کا رونا روتے ہیں جبکہ درحقیقت مہنگائی کچھ بھی نہیں ہوتی ہے اصل چیز لوگوں کے ذرائع آمدن ہوتے ہیں اگر ذرائع آمدن کم ہوں تو قوت خرید بھی متاثر ہوتی ہے حکومت پاکستان اور اداروں کو قوت خرید بڑھانے کے اقدامات کرنے ہونگے اس کے لیے عوام میں شعور پیدا کرنے کی بھی اشد ضرورت ہے۔ مہنگائی کا رونا ہر دور میں سنتے رہتے ہیں اگر یہی حالات رہے تو آگے بھی شائد سنتے رہیں گے لیکن اگر ہم سب پاکستانی اس پر سوچیں تو بہتری ممکن ہے ایک اکیلا عمران خان کچھ نہیں کر سکتا ہے اس کے لیے ہم سب کو قدم سے قدم ملانا ہوگا۔ جو چیز دوسرے ترقی یافتہ ممالک میں ہم ایک لاکھ روپے کی معمولی قیمت کی سمجھ کر خرید لیتے ہیں وہی چیز ہم اپنے ملک اور اپنی کرنسی میں خریدتے وقت پریشان ہوجاتے ہیں امیر آدمی کے لئے یہاں پر کوئی مہنگائی نہیں ہے جو چیز جتنے کی بھی خریدے اسے فرق نہیں پڑتا ہے مگر غریب آدمی اور لوور مڈل کلاس کا ایک عام پاکستانی محدود یا کم ذرائع آمدن ہونے کی وجہ سے کچھ بھی خرید نہیں پاتا ہے اور مہنگائی مہنگائی کا رونا رونا شروع کر دیتا ہے۔ حکومت کے ساتھ ساتھ ہم سب پاکستانیوں کو بھی اس کے لیے کچھ قربانیاں دینی ہونگی مثال کے طور پر اگر ہم زیادہ سے زیادہ پیسہ اپنے ملک میں لائیں ایکسپورٹ کو بڑھائیں اور امپورٹ کو گھٹائیں اپنے ملک کی اشیاء مطلب صابن شیمپو عام استعمال کی چیزوں سمیت دوائیاں اور دیگر تمام استعمال کی چیزیں اپنے ملک پاکستان کی خریدیں اور اداروں سمیت عام و خاص لوگ زیادہ سے زیادہ سادگی یا بچت پروگرام شروع کریں ایسی مثالیں بنائیں تاکہ لوگ سادگی کی طرف آئیں تو ہماری کرنسی ہمارا روپیہ مضبوط ہوگا ملک میں خوشحالی آئے گی اور ہم سب ترقی کریں گے اس کے لیے ہم سب کو سب سے پہلے پاکستانی بننا پڑے گا اور حکومت و اداروں کو بھی سخت قوانین اور اصلاحی اور فوری انصاف کے طور طریقے فراہم کرنے ہونگے وی وی آئی پی کلچر ختم کرنا ہوگا اور یہ سب ایک اکیلی حکومت یا کچھ ادارے کچھ نہیں کرسکتے ہیں ہم سب کو اس کے لیے اپنے آپ کو قربانیوں کے لیے پیش کرنا ہوگا اس کے لیے1940 ۔ 1965 اور 1971 والے ملکی سلامتی خوشحالی امن بھائی چارے کا جذبہ پیدا کرنا ہوگا۔ ہر دور میں لوگ مہنگائی مہنگائی کا رونا روتے رہتے ہیں مگر اس ملک پاکستان سے مخلص ہونے کا نام کوئی نہیں لیتا ہے ہر پاکستانی صرف اپنے مطلب مقصد کی جنگ لڑ رہا ہے ادارے کمزور افراد مضبوط ہوتے جارہے ہیں ہر چیز رشوت اور سفارش سے چل رہی ہے میرٹ انصاف کی دھجیاں اڑائی جاتی ہیں کرپٹ نااہل لوگ اوپر سے اوپر جا رہے ہیں کما رہے ہیں غریب لوگ غریب تر ہوتے جا رہے ہیں اداروں میں ایماندار لوگوں کو اداروں میں نیچے یا پھر سائیڈ لائن پر یا کھڈے لائن میں لگا دیا جاتا ہے اور کرپٹ اور نا اہل سفارشی لوگ اوپر آجاتے ہیں جس سے نا صرف ادارے سسٹم ناکام ہوتا ہے بلکہ انکی نا اہلی کی سزا پورا ملک و قوم برداشت کرتی ہے بات ساری صرف جذبے اور نیت کی ہے ۔۔۔۔

پاکستان زندہ باد۔۔۔
 

Samad Khaliq
About the Author: Samad Khaliq Read More Articles by Samad Khaliq: 10 Articles with 8709 views Influencer, Opinion Leader, Idealistic Modern Writing. A Brand Developer, Creative Director, Storyteller believes in Reforms & Revolution... View More