ٹریول ٹریڈ کی تباہی کا۔۔ذمہ دار کون

25فروری کی شام کراچی شہر سے ایک کرونا مریض کی شناخت ہو ئی ابھی یہ کنفرم نہیں تھا کہ اس کو کرونا ہے یا نہیں مگر سوشل میڈیا والوں نے اپنی رینکنگ کو بڑھانے کے لئے پاکستان میں کرونا کی آمد کو آگ کی طرح پھیلا دیا گیا اور جب یہ خبر ٹی وی چینلز والوں کو ملی تو انہوں نے اس خبرکو اس قدر ہوا دی کہ پوری دنیا نے پاکستانیوں کیلئے اپنے دروازے بند کر دیے اس سے پہلے کرونا بہت سے ممالک میں اپنا آپ دیکھا چکا تھا مگر پاکستان محفوظ تھا ۔ اس کی آمد نے بہت سے عمرہ زائرین کو ایئر پورٹس سے واپس گھر بھیج دیا،روضہ رسول اور خانہ کعبہ کا دیدار کرنے کی امیدیں ٹوٹ گئیں۔پوری دنیا کرونا وار کا مقابلہ نہ کر سکیں ۔ ساری دنیا کو پریشانی کا سامنہ کرنا پڑا۔ بہت سی قیمتی جانیں کرونا نگل گیا دیکھتے ہی دیکھتے کرونا بہت بڑا وائرس بن گیا جس کا ابھی تک کوئی علاج ممکن نہیں ہو سکتا۔تمام ممالک اس کی میڈیسن بنانے میں لگے ہوئے ہیں۔مگر کامیابی کسی کو بھی نہیں ملی۔دن بدن حالات خراب ہوتے گئے اور ساری دنیا میں پاکستانیوں کو مشکلات سے دو چار ہونا پڑارہا ہے ۔ ابھی بھی بہت سے ممالک میں پاکستانی پھنسے ہوئے ہیں۔جن کے پاس ٹکٹ خریدنے کے بھی پیسے نہیں کہ وہ ٹکٹ خرید کر وطن واپس آسکیں۔سب سے زیادہ مشکلات کاسامنہ سعو دی گورنمنٹ کی طرف سے عمر ہ زائرین کو کرناپڑا۔ اور لاکھوں کی تعداد میں عمرہ زائرین مکہ اور مدینہ میں پھنس گئے ۔سعودی گورنمنٹ نے ان کے ساتھ بہت اچھا تعاون کیا اور عمرہ زائرین کو جلد از جلد مکہ اور مدینہ چھوڑنے کا حکم نامہ جاری کر دیا اور جیسے ہی یہ خبر حاجیوں تک پہچی ۔حاجیوں نے اپنے اپنے ٹریول ایجنٹس سے رابطہ کیا اور بہت سی مشکلات کا حل نکلنا شروع ہو گیا۔پاکستان کے ٹریول ایجنٹس نے اپنے ٹکٹ ہولڈر کسٹمرز اور ویزہ کسٹمرز کے ساتھ بہت اچھا تعاون کیا ان کی ٹکٹس چینج کروا کے ان کو پاکستان واپس لانے میں ہر ممکن کوشش کی۔پاکستان بھر کے ٹریول ایجنٹس نے اپنے اپنے حاجیوں کو اعتماد میں لیا۔اور ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرنے کی یقین دہانی کروائی۔کیونکہ سعودی گورنمنٹ نے عمرہ بند کر دیاحرم پاک اور مسجد نبوی کو بھی بند کر دیا گیا۔ اور متاف کو بھی بند کر دیا گیاطواف روک دیا گیا اور حرم پاک کے اردگرد عارضی طور پر دیوار بنا دی گئی ۔ عمرہ زائرین کے لئے بھی حرم پاک اور مسجد نبوی کے دروازے بند کر دے گئے اور ہوٹل مالک کو بھی سختی سے کہہ دیا گیا کہ حاجیوں کو جلد از جلد واپس بھیجواو ۔حاجیوں کی مزید پریشانی بڑھ گئی ۔مگر ٹریول ایجنٹس نے اپنے حاجیوں کو پریشانی سے بچاتے ہوئے ان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا۔ ہوٹلز کھانا ۔اور خرچہ بھی حاجیوں تک پہنچایا۔

جیسے جیسے دن گزرتے گئے ٹریول ایجنٹس کے لئے مشکلات مزید بڑھتی گئیں۔پاکستانی حکومت نے کرونا کو کنٹرول کرنے کے لیے تمام ایئر پورٹس کو بند کردیا۔اور انٹرنیشل فلائیٹ بھی بند ہوگئیں۔فروری کے بعد مارچ میں عمرہ کا رش اور رمضان شریف کی آمد پر بہت سے ٹریول ایجنٹس نے ایڈوانس میں ٹکٹس اٹھا رکھی تھیں ۔جن کی مالیت کھربوں روپے کی بنتی ہیں ۔عمرہ رمضان بکنگ کثیر تعداد میں ہو چکی تھی ۔اور ائیر لائنز ایڈوانس میں ٹکٹس بھی اشو کر چکی تھیں۔آپ سب جانتے ہیں کہ آئے روز عمرہ پالیسیز میں تبدیلی ٹریول ٹریڈ میں پریشانی کا سبب بنتی ہے ۔کبھی اعتماد فنگر پرنٹس تو کبھی ویزہ اشو،ویزہ فیس۔ اس سال عمرہ کو بھی مزید مہنگاکر دیاگیا ۔جس میں ویزہ فیس اور ٹریولنگ چارجز وغیرہ ڈال کر تقریباً 30ہزار کے قریب عمرہ فیس سعودی گورنمنٹ نے لاگو کر دی ۔لاکھوں کی تعداد میں عمرہ زائرین کے ویزے جاری ہو چکے تھے۔جو عمرہ زائرین ٹریول نہیں کر سکے تھے ۔چار ماہ گزر جانے کے بعد بھی ابھی تک ٹریول ایجنٹس اپنا کاروبار بند کر کے بیٹھا ہے کیونکہ پاکستان میں صرف یہ ہی ایک کاروبار ہے جو کرونا سے متاثر ہو رہا ہے باقی سب موجیں کر رہے ہیں۔ٹریول ایجنٹ بھی ایک انسان ہے اور اس کے بھی بیوی بچے ہیں ۔جو فاقوں پر آچکے ہیں۔وہ اس لئے کہ کاروبار مکمل طور پر بند ہے ۔شاپس کا رینٹ دینے کے لیے بھی پیسہ موجود نہیں ہے مالکان دوکانوں کو تالے لگا رہے ہیں ۔مگر حکومت پاکستان ٹریول ایجنٹ اور ان کے کاروبار سے سوتیلی ماں والا سلوک کر رہی ہے۔سب کے کاروبار لاک ڈاون میں بھی کھول دیے گئے مگر یہ کاروبار اوپن نہ ہو سکا ۔ہر روز ٹریول ایجنٹ اپنا نقصان کر رہا ہے۔کروڑوں روپے عمرہ کی مد میں اور کروڑوں روپے ٹکٹس کی مد میں پھنس چکے ہیں۔ائیر لاینز بھی ریفنڈ نہیں دے رہیں اور نہ ہی سعودی گورنمنٹ ویزوں کا ریفنڈ دینے کے لئے کوئی اقدامات کر رہی ہے۔کرونا کی وجہ سے ایمبیسی بند ہے اور پتہ نہیں کب تک یہ بند رہے گی اب ٹریول ایجنٹس جائے تو جائے کہاں ۔آفس کھولے تو بجلی کا بل ۔آفس کا خرچہ۔آفس کا کرایہ ۔فون کا بل یہ سب کچھ کہاں سے لے کر آئے ا ٓفس میں تو کوئی آتا ہی نہیں آخر کیا بیچے جس سے اس کا روزگار چل سکے۔کاروبار چار ماہ سے بند پڑا ۔اس کی ذمہ داری کرونا پر ڈالی جائے حکومت وقت پر ۔جو اس کاروبار کو کھولنے اور سپورٹ کرنے کے لئے کوئی بھی لائحہ عمل نہیں کر رہی ۔حکومت نے کرونا کی وجہ سے ہرکاروبار کو سپورٹ کیا ہے مگر ٹریول ٹریڈ ابھی بھی حکومت پر آس لگائے بیٹھا ہے کہ وزیر اعظم صاحب ان کے لئے بھی کچھ پیکج دیں گے مگر ابھی تک کسی نے بھی کچھ نہیں کیا۔وفاقی حکومت بھی اور صوبائی حکومتیں بھی خاموش ہیں یہ اپنے ٹریول ایجنٹس کو سپورٹ نہیں کر رہیں ۔اگر ان کو سپورٹ نہ کیا گیا تو سیاح پاکستان کا رخ کیسے کریں گے حکومت وقت کو ان حالات کا جائزہ لیتے ہوئے کچھ ایسے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس سے ٹریول ایجنٹس کو بھی کچھ ریلیف مل سکے ۔حکومت کو چاہئے کہ DTSاور IATAکی سالانہ فیس معاف کی جائے اور لائسنس کی مدت میں بھی ایک سال کا اضافہ کیا جائے تاکہ DTSاور IATAلائسنس آیندہ ایک سال کے لئے کارآمد ہو سکیں حکومت کو چاہئے کہ وزارت حج و عمرہ کے ساتھ بھی عمرہ ویزہ ریفنڈ کے بارے میں بات کریں تاکہ وہ عمرہ زائرین جو نہیں جا سکے ان کی رقم واپس کی جا سکے اگر ایسا نہ کیا گیا تو ٹریول ایجنٹس ایسوسی ایشن پاکستان احتجاج کا حق رکھتی ہے۔

Muhammad Riaz Prince
About the Author: Muhammad Riaz Prince Read More Articles by Muhammad Riaz Prince: 107 Articles with 92637 views God Bless You. Stay blessed. .. View More