لڑکیوں کی رانگ کالز سے خود کو بچائیے

زمانہ جس رخ پر گامزن ہے لگتا ہے یہ اس کی آخری منزل ہے مگر روز خرابی کی کوئی نہ کوئی نہ تصویر چونکا دیتی ہے کہ انسان حیران رہ جاتا ہے کہ ایسا بھی ہوسکتا ہے ۔ہم کس کس پہلو پر بات کریں ،کس کس انداز پر غور کریں ۔

بنات حواء جن کو اللہ تعالی ٰ نے عظیم الشان مرتبے سے نواز ا ۔اور شریعت مطہر ہ نے ان کے حقوق کے حوالے ایسے اقدامات کیے کہ غیر متعصب اور غیرجانبدار پڑھ کر کہے گا کہ اس سے بڑھ کر عورتوں کی عزت وتوقیر اور احترام کا تصور کہیں نہیں ملے گا ۔

مگر یہی عورتیں جب اپنی نسوانیت کو بالائے طاق رکھ کر خود کو ذلیل کرنے پر پرا تر آئیں تو سوچیے کس قدر قیامت آئے گی ۔

آج کل اک عجیب ماحول اور فضاء قائم ہورہی ہے کہ نوجوان ،لڑکی کسی اجنبی کا نمبر ڈائل کرے گی اور اگر کوئی کال ریسیو کرنے والی لڑکی نکلی تو کٹ سے کال ڈراپ اور اگر کوئی لڑکا نکلا تو پھر اس سے لوچ دار آواز میں بات شروع کریں گی کہ فلاں صاحب کا نمبر ہے جو کہ ہوتا نہیں ،پھر مترنم انداز میں ا ن سے ہلکی پھلکی گفتگو کے بعد رانگ نمبر کہہ کر ایکسکیوز کرتی ہیں ۔جو کہ ان کا شکار کو پھانسنے کے لیے پہلا چارہ ہوتا ہے ۔

کئی شریف الطبع لوگ تو اس بات کو بھول جاتے اور کئی حریص الطبع جن کے کان لڑکیوں کی خوبصورت اردو میں گفتگو کرنے اور سننے کو ترسے ہوتے ہیں وہ اس نمبر کو سیو کر کے پھر از خود SMSیا کال کر کے ان سے فرینڈ شپ کی کوشش کرتے ہیں جس کا پہلی پارٹی پہلے ہی شدت سے انتظار کر رہی ہوتی ہے ۔

یوں ان کا سلسلہ گفت وشنید بڑھتا جاتاہے اور وہ لڑکیاں شروع شروع میں خود فو ن کرتی ہیں ان کو یقین دلانے کے لیے ہم سو فیصد تمہارے ساتھ مخلص ہیں اور پھر اصل رنگ دکھاتی ہیں کہ میرے پاس فون میں کریڈٹ نہیں ہے اس لیے بات نہ کرسکی اور بےچارہ سیدھا سادھا نوجوان ان کے دوستی کے گرداب میں غرق ہوچکا ہوتا ہے اور کبھی ایزی لوڈ کے تحفے بھیج رہا ہوتا ہے اور کبھی بے تابی اور بے قراری کے میسج ۔اگر بات یہیں تک رہتی تو بھی اس کے اثرات اور نقصانات کم تھے ،مگر جب کچھ دیر گزرتی ہے تو پھر لڑکا اس لڑکی کو ملنے پر مجبور کرتا ہے لڑکی سو بہانے اور عذ ر کرتی ہے اور اس لڑکے کو اپنے پاس بلانے کی کوشش کرتی ہے اور وہ لڑکا جس پر دوستی کے اندھے اعتماد کی عینک لگ جاتی ہے وہ بلا سوچے وسمجھے ومشورہ کیے مقرر ہ جگہ پر پہنچ جاتا ہے اور زیادہ ٹائم نہیں گزرتا جب وہ اپنے گھر والوں کو فون پہ کہتا ہے کہ اتنے لاکھ روپے لے کر فلاں جگہ آجاؤ ورنہ مجھے جان سے مار دیا جائے گا ۔

یوں وہ بے چارہ عاشق وصاد ق اپنی دوست کے ہاتھوں اغوا ہوکر ذلیل وخوار اور رسوائی کا دامن لگا کر آجاتا ہے ۔یہ ایک حقیقی اور معاشرتی سلگتا ہوا سچ ہے جسے اس شخص نے بیا ن کیا جو اس ٹیلی فون کالز کا ڈسا ہوا تھا ۔

اور لیجئے اس سے بڑھ کر آج کل نیٹ پر کیا ہو رہا ہے ۔پاکستانی چیٹ روم میں جائیں تو لڑکیوں کے نام والی IDپر ہر نیو USERبات شروع کرتا ہے اور وہ کہتی ہے کہ مجھے فلاں کمپنی کا کارڈ بھیجو اور پھر میری کیم پر مجھے دیکھو اور ایسے بیوقوف بھی پائے گئے جنہوں نے کارڈ بھیجے مگر حسرت دیدار دل میں ہی لیے پھرتے ہیں۔

اور مزید کہ ایک اور صاحب نے بتا یا کہ کس طرح ایک لڑکی نے ان سے چیٹ کی اور پھر موبائل نمبر پر باتیں شروع ہوگئیں اور پھر مجھے ایک دن ایک لنک بھیجا کہ اس کو دیکھو میں کالج کی لڑکیوں کے ساتھ ہوں اور مجھے پہچان گئے تو میں مان جاؤں گی۔ اس نے لنک کھو لا تواس میں درج تھا پلیز اپنا ایڈریس اور Paswordدرج کریں ،جیسے ہی اس اللہ کے بھولے بندے نے انٹری دی فوراً اس لڑکی کے پاس اس کا پاس ورڈ پہنچا اور اس نے اس کا پاس ورڈ چینج کر کے ایڈریس ھیک کر لیا اور اس کا ڈیٹا اپنے قبصہ میں کر لیا اور پھر فون پر اس سے مطلوبہ رقم کی فراہمی پر IDاور ڈیٹا واپس کرنے کا وعدہ کیا جو کہ کبھی ایفاء نہیں ہونا تھا ۔

اور ایک تیسرے صاحب کی داستان بھی سنیے وہ کہتے ہیں کہ مجھے انٹر نیٹ پر ایک لڑکی نے دوران چیٹ اپنا نمبر دے کر کئی دنوں تک دوستی کا ناٹک کیا اور پھر کسی جگہ بلایا اور جب میں وہاں گیا تو وہ مجھے ملی اس نے خاطر تواضع کی اور گپ شپ لگائی تھوڑی ہی دیر کے بعد دروازہ بجایا جانے لگا اور دیکھا تو دو پولیس کے کانسٹیبل تشریف لا رہے ہیں اور انہوں نے اس سے ATMکارڈ کے ذریعے تگڑی رقم وصول کی اور دھمکایا الگ ،بے چارہ حسرت ویاس کی تصویر بنا نامراد واپس لوٹا ۔ اغوا برائے تاوان کرنے والو ں کا ایک گروہ پورے ملک میں متحرک ہے جن کا کام ہی عورتوں کے ذریعے مردوں کو بلوا کر انہیں لوٹنا ۔اس لیے ہوشیار رہیں ۔

معزز قارئین:یہ آج کی تلخ حقیقت ہے ہم لوگ جتنا اسلام سے دور ہیں اتنا ہی رسوا ہو رہے ہیں اور پھر جب غلط اور چور راستے پر چلنے کی کوشش کریں گے تو انجام ایسا ہی ہوگا ۔اس لیے خدارا اپنے آپ کو پہنچانیے کسی بھی unknownنمبر یا نیٹ پر گفتگو کرتے وقت اپنی اصل معلومات اور موبائل نمبر ہرگز کسی کو نہ دیں ۔اور خود کو اور اپنی فیملی کو اس ناگہانی آفت سے بچائیں ۔
ghazi abdul rehman qasmi
About the Author: ghazi abdul rehman qasmi Read More Articles by ghazi abdul rehman qasmi: 31 Articles with 257873 views نام:غازی عبدالرحمن قاسمی
تعلیمی قابلیت:فاضل درس نظامی ،الشہادۃ العالمیہ،ایم اے اسلامیات گومل یونیورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان،
ایم فل اسلامیات بہاء الدی
.. View More