پان ،سگریٹ ، گٹکے کے کیبن بند کئے جائیں

کراچی سمیت پورے سندھ میں فورڈ اتھاٹی کو فوری فعال کیا جائے اور تمام مضر صحت اشیاء کی فروخت پر پابندی عائد کی جائے کراچی کی ہر گلی کے کارنر پر ایک پان کی دکان کھلی ہوتی ہے جو صبح سب سے پہلے کھلتی اور رات کو سب سے آخر میں بند ہوتی ہے ان دکانوں اور کیبنوں پر ہر قسم کے سگریٹ، پان، چھالیہ،گٹکا،مین پوری اور ماو ا کے علاوہ ایسی ہی دیگر انڈیا سے اسمگل ہوکر آنے والے جے ایم اور دیگر اشیاء پابندی کے باجود پولیس کی سرپرستی میں کھلے عام فروخت ہورہی ہیں جو باعث تشویش ہے چونکہ اس کے استعمال سے طرح طرح کی بیماریاں پھیل رہی ہیں اور لوگوں میں منہ اور گلے کا کینسر عام ہوتا جارہا ہے ڈاکٹر ز اور سول سوسائٹی ان مضر صحت اشیاء پر پابندی کے لئے آواز اٹھاتی رہی ہے مگر اس کے باوجود ان مضر صحت اشیاء کا استعمال بڑھتاہی جارہا ہے بلکہ آپ ہر پبلک مقام پر دیکھ لیں یا کالجز یا یونیورسٹیز میں دیکھ لیں آپ کو ہر جگہ سگریٹ،پان اور گٹکے کا استعمال ہوتا ہوا نظر آئے گا بلکہ اکثر کا اسکولز اور کا لجز کے علاوہ یونیورسٹیز میں بھی شیشہ ،چرس اور ہیروئن کے علاوہ دیگر منشیات کا استعمال بھی کیا جارہا ہے جس کی وجہ سے والدین اور اساتذہ سخت پریشان ہیں اگر ان مضر صحت اشیاء اور منشیات کی فروخت اور اس کے استعمال کو نہ روکا گیا تو ہو سکتا ہے کہ معاشرے میں مزید بیگار پیدا ہوجائے اور نوجوان نسل میں منشیات کے علاوہ پان ،چھالیہ اورگٹکے وغیرہ کے استعمال سے مزید بیماریاں اور منہ اور گلے کے کینسر مزید عام ہوجائیں جس کے لئے حکومت کو مزید کینسر ہسپتال بنانے پڑیں چونکہ موجود ہ کینسر ہسپتال تیزی سے بڑھتے ہوئے مریضوں کی ضرورت پوری نہ کر سکیں اس لئے ضرورت اس امر کی ہے کہ ایسی مضر صحت اشیاء پر سختی سے پابندی عائد کی جائے اور ایسے قانون بنائے جائیں جس سے صحت عامہ کا مسئلہ نہ ہو اور ماحول آلودہ نہ ہو اور جو قانون کی خلاف ورزی کرے اس کو سخت ترین سز ا دی جائے جبکہ پان، سگریٹ،گٹکے،چھالیہ ،ماوااور ایسی ہی دیگر مضر صحت اشیا ء کے خلاف سب کو ملکر کام کرنا ہوگا اور جس شخص کو پان،سگریٹ اور گٹکا کھاتے ہوئے دیکھا جائے اس کو موقع پر ہی سزادی جائے تو اس سے بھی ان اشیاء کے استعمال اور فروخت پر پابندی کو موثر بنایا جاسکتا ہے اس کے لئے ہر شخص کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ ملک اورمعاشرے سے برائی کا خاتمہ ممکن ہو اور پاکستانی معاشر ے کو ایک صحت مند اور تندرست معاشرہ بنایا جاسکے اور اس کے لئے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے جس کے لئے بینر آویزاں کئے جائیں پوسٹر اور ہینڈ بل تقسیم کئے جائیں اخبارات اور ٹی وی چینل کے ذریعے لوگوں کے لئے آگا ہی مہم چلائی جائے کہ آپ کی صحت کے لئے کیا اچھا ہے ؟ اور کیا برا ہے؟ اور آپ کو کن چیزوں سے دور رہنا چاہیے ؟اور اگر آپ کے دوست احباب آپ کو سگریٹ، پان، گٹکا اور چھالیہ پیش کریں تو آپ یہ جان لیں کہ یہ آپ کے دوست نہیں بلکہ آپ کے دشمن ہیں آپ ان کی جانب سے پیش کی گئی ان ؂ چیز وں کو استعمال نہ کریں بلکہ انہیں سمجھائیں کہ یہ انسانی صحت کے لئے کتنی غلط ہیں اگر آپ ان کی پیش کش کو مسترد کردیں گے تو آپ منہ اور گلے کے کینسر کے علاوہ دیگر بیماریوں سے محفوظ رہیں گے

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Sonia Ali
About the Author: Sonia Ali Read More Articles by Sonia Ali: 34 Articles with 32849 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.