میلاد النبی ﷺ ایسے بھی منائیں!

از افادات:حضرت مولانا پیر محمد رضا ثاقب مصطفائی نقشبندی (بانی ادارۃ المصطفیٰ انٹرنیشنل)

بڑا دکھ ہوتا ہے کہ جب حضورصلی اﷲ علیہ وسلم کے نام پر لوگ خرافات کرتے ہیں۔ میلاد کے نام پہ لوگ اب بھنگڑے ڈال رہے ہیں۔ ڈھول ڈھمکے کر رہے ہیں۔ باجے گاجے سے جلوس نکال رہے ہیں۔ رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے جن چیزوں سے منع کیا ہے وہی چیزیں رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کے میلادپر ہو رہی ہیں۔ جی! یہ میلاد کی خوشی میں کررہے ہیں۔ میاں! حضور کو خوشی کیسے ہوگی؟ کیوں کہ ان چیزوں سے حضور نے ہی منع کیا ہے۔

یہ ہوا اس طرح ہے کہ یہ جلوس، یہ جلسے ان لوگوں کے ہاتھوں میں آگئے ہیں؛ جو غیر عالم ہیں۔ اور پھر وہ اپنی مرضی سے اس کو جس طرح مرتب و منظم کر لیں! …… تو کم از کم علما کی قیادت میں جلوس نکلنے چاہیے۔ اور جو وہ بتائیں اس کے مطابق لوگ عمل کریں۔ اس کی فنڈنگ کا طریقہ بھی خوب صورت ہونا چاہیے۔ آپ مخیر حضرات سے، اہل محبت سے فنڈنگ کریں۔ اور یہ خوشی کے سودے ہیں؛ ہمارے اوپرو اجب نہیں ہے کہ ہمیں اتنا زیادہ ہی کرنا ہے۔ آپ سے جتنا ہوسکتا ہے؛ اتنا کر لیں۔یہ گلیوں کے اندر رسیاں باندھ کر ناکے لگالینا اور پھر اگر کوئی نہ دیں تو اس کو ملامت کرنا اور اس کی تذلیل کرنا۔ یہ کہاں لکھا ہے؟ کیا یہ رسول کریم کی تعلیمات ہیں؟ یہ خود ساختہ مزاج ہے قوم کا ۔ تو خدارا اس پہ غور کریں اس پہ تدبر کریں۔ اور اس موسم میں اپنی محافل کو بھی مرتب کریں، مجالس کو بھی مرتب کریں اور جلوس جو گلی گلی نکلیں گے ان کو بھی مرتب کریں، ان کو بھی منظم کریں ۔ اور درود و سلام کے ماحول میں حضور کا میلاد منائیں ۔

ہم جب چھوٹے ہوتے تھے تو ہم دیکھتے تھے کہ جلوس کے ساتھ لوگ درود پڑھ رہے ہوتے تھے اور رو رہے ہوتے تھے۔ اور پھر اب لوگوں کو مزاج آہستہ آہستہ بدل رہا ہے۔ مرورِ زمانہ کے ساتھ بہت کچھ بدل گیا ہے۔ تو کم از کم ان روحانی اجتماعات کو تو اپنی اصلی روح کے ساتھ منعقد ہونا چاہیے۔

میلاد کے موسم میں کوشش کریں کہ ہماری ہم سائیگی میں، ہمارے رشتہ داروں میں کوئی بے نمازی نہ رہے۔ تاکہ حضور کی میلاد کے صدقے حضور جو تحفہ لے کر آئے ہیں وہ تحفہ آپ لوگوں تک پہنچائیں۔ مَیں ایک بات کہا کرتا ہوں؛ یہ جو میلاد عربی زبان کو لفظ ہے نا اس کو انگلش میں کیا کہتے ہیں Birthday۔اردو میں یومِ پیدائش کہہ لیتے ہیں اورانگلش میں Birthday کہتے ہیں۔ تو کسی کی Birthday پہ جب آپ جاتے ہیں تو تحفہ لے کے جاتے ہیں یا خالی ہاتھ ہی جاتے ہیں؟ …… ہمیشہ تحفہ ہی لے کے جاتے ہیں نا! اورتحفہ کون سا لے کے جاتے ہیں؟ جس سے وہ خوش ہو۔ بچہ ہو تو کھلونے لے جاتے ہیں۔ بڑا ہو تو کتابیں لے جاتے ہیں ، مٹھائی لے جاتے ہیں ، پھول لے جاتے ہیں۔کبھی ایسا تو نہیں ہوا کہ کوئی اسّی سال کے بابے کی سال گرہ ہو اور آپ کھلونے لے کے جارہے ہو۔ ہم کہتے ہیں اس کے مزاج کے مطابق تحفہ لے کے جاتے ہیں۔تو کسی کی Birthday پہ جب آپ جاتے ہو تو تحفہ وہ لے کے جاتے ہو جس سے وہ خوش ہو۔ تو حضور کے میلاد پہ آئے ہو تو پھر حضور کو بھی تحفہ پیش کرو نا!…… اورتحفہ وہ پیش کرو جس سے حضور خوش ہوں۔ اب حضور کس سے خوش ہوں گے؟ تو حضور سے ہی پوچھ لیجیے گا۔ میرے حضور فرماتے ہیں و جعلت قرۃ عینی فی الصلوٰۃ۔ میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں رکھی گئی ہے۔ اگر محفلِ میلاد میں ہم عزم کرلیں کہ ہم نماز نہیں چھوڑیں گے ، پنج گانہ نماز شعارِ زندگی بنا ئیں گے۔ اپنے رشتہ داروں میں، اعزا و اقربا میں، اہلِ خانہ میں اس زور سے تبلیغ کریں گے کہ وہ نماز کے خوگر بن جائیں گے۔ تو آمنہ کے لال کتنے راضی ہوں گے۔ تو یہ تحفے پیش کرو حضور صلی اﷲ علیہ وسلم کی بارگاہ میں۔

دوسری بات یہ بھی عرض کرنا چاہوں گا کہ میلاد کا موسم ہو اور ہمارے گھر کی چھت پر چراغاں ہوا ہو؛ لیکن ہماری گلی کے اندر لوگ بھوکے سو رہے ہوں! تو کیا آمنہ کا لال راضی ہوگا؟ ایسا کریں اپنے رشتہ داروں اور اپنے اہل محلہ کے غربا کی فہرست بنائیں اور اس فہرست کو بھی مد نظر رکھیں اور اپنی گنجائش دیکھیں۔ آپ کی گلی میں، رشتہ داروں میں پندرہ لوگ ہیں، بیس لوگ ہیں تو پھر آپ میلاد کا تحفہ ان کے لیے تیار کریں۔ ان کی ضرورت کے مطابق دالیں لے لیں، آٹا لے لیں، چاول لے لیں اور کچھ چیزیں لے لیں بچوں کی چوڑیاں لے لیں، کپڑے لے لیں اور ساتھ عید میلاد النبی صلی اﷲ علیہ وسلم مبارک لکھیں اور رات کی تاریکی میں ان کے گھر دے آئیں۔ میلاد والا رسول بڑا ہی خوش ہوگا۔ ایسے بھی میلاد مناؤ۔ دکھیوں کے کام آؤ۔ غریبوں کے کام آؤ۔

الحمد ﷲ! مَیں نے جگہ جگہ اس کی ترغیب دی ہے اور لوگ اس پر عمل کرنا شروع ہوگئے ہیں۔ باقی جلوسوں میں ضرور شامل ہوں؛ لیکن آداب کی رعایت کے ساتھ۔ محافل میں ضرور جائیں؛ لیکن آداب کی رعایت کے ساتھ۔ لیکن جو باتیں مَیں نے پہلی کی ہیں ان باتوں پر بھی نظر رہیں۔ اور حضور علیہ السلام کے دیے ہوئے دین کو غالب کرنے کے لیے ہم اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لیے لمحہ لمحہ تیار رہیں۔ ؂
کی محمد سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں

٭٭٭ 26-11-2017(ماخوذ از افاداتِ مصطفائی، زیرِ ترتیب) ٭٭٭
 

Waseem Ahmad Razvi
About the Author: Waseem Ahmad Razvi Read More Articles by Waseem Ahmad Razvi: 84 Articles with 122530 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.