یہ نوبت کیوں آئی؟

انسان رشتے ناظے کی اہمیّت کو سمجھے گا تو ہی صلہ رحمی کرے گا ملک و ریاست اگر سر زمین کے رشتے کو سمجھے تو ہی اس کی حفاظت کرے گا ، جزبہؑ خدمت اور آخرت کا خیال اور اللہ پاک کا خوف ہوگا تو احترام انسانیّت ہوگا اور احترام انسانیّت ہو تو ظاہر ہے کہ انسانیّت کی خدمت بھی کی جاےؑ گی اور بلکل اس طرح اگر ایمان سے واقفیت اور اسلام سے رغبت ہو گی تو نبی پاک ﷺ اور قرآن پاک سے محبت ہو گی اور انہی کے مطابق زندگی کے کام سر انجام دیےؑ جایؑں گے ۔

لیکن یہ سب تب ممکین ہو گا جب عقل کام کرے گی اور عقل سے عاری لوگ ایسا کچھ بھی نہیں کر سکتے کہ وہ ساینس اور موجودات کے چکر میں عمر تباہ کر کے فناہ ہونے والوں میں سے رہ جاتے ہیں اور یہاں ہوس زر نے جن نا خداؤں کے دل ودماغ سے حلال و حرام کی تمیز ختم کر دی ہے ان کی پالیسیوں نے عوام کو ہی بے حسی میں دھکیل دیا ہے ۔

یہاں ملاوٹ والی اشیاؑ کو بیچنے والا بھی اس کو کمایؑ بول رہا ہے ، پانی کو دودھ بنا کر بیچا جاتا ہے ، حرام جانوروں کی چربی تک بکتی ہے ، یہاں ضمیر بک رہا ہے اور عزتیں بک رہی ہیں ، انسان اور اس کی غیرت تک بک رہی ہے عورت بک رہی ہے اور ووٹ بک رہا ہے ، اسمبلیاں بک رہی ہیں سینٹ بک رہے ہیں سب ایوان بک رہے ہیں اسی لےؑ عوام کی تقدیر کا سودا بھی اپنی مرضی سے کرتے ہیں اور اس پاک ستان کو بھی دونوں ہاتھوں سے اپنی ہوس کی تسکین کے لےؑ لوٹا جا رہا ہے اور اتنا کچھ کر چکنے کے بعد بھی اگر کویؑ یہ سوچے کہ یہ مسلمان ہیں تو یہ ایک بہت بڑی خوش فہمی ہے یہ نہ مسلم رہے نہ ہندو رہے نہ بدھ مت رہے نہ عیسایؑ اور نہ یہود رہے نہ ہی قادیانی رہے یہ ان سب سے بھی کویؑ نیؑ بہت ہی گندی صورت میں گر چکے ہیں ۔

پاکستان ایک اسلامی ریاست اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیؑ تھی اس اسلامی ریاست کا دنیا میں میں ایک نام ایک پہچان اور ایک وقار تھا اس کو ختم کرنے میں آج تک سب کوشاں رہے اور آج ایک
گرم لوہے پر آخری چوٹ مارنے کے مصداق میں بات کریں تو یہ کام کر ہی دیا ہے کہ پاکستان میں ہی مسلمان حکمرانوں کی ہی حکومت نے قادیانی لابی جن کو کبھی کافر قرار دیا گیا تھا جس میں کسی قسم کا کویؑ شک کیا ہی نہیں جا سکتا ، ان ہی میں سے کسی کو کویؑ عہدہ اور کسی کو کیؑ منسب سونپ دیا گیا اور ان میں سے ایک گورنر بنا جو اعلانیہ گستاخان رسول ﷺ ہوا اور اسکو ایک غازی ممتاز قادری صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے جہنم واصل کیا تھا لیکن پاکستان کی ہی مسلمان حکومت نے ان کو شہید کر دیا ، ان کی شہادت پر چند روز لوگوں نے سوچا لیکن بعد میں ہمیشہ کی طرح خاموشی اختیار کر نے لگے جسکا فایؑدہ پاکستان حکومت نے کچھ ایسے اٹھایا کہ اپنی مرضی سے اس قانون میں ہی تبدیلی کر دی کہ آرڈیننس ٢٠٠٢ کی شکوں کو ہی ختم کر دیا ہے مظلب ان کافرین کی پشت پناہی کرتے ہوےؑ ان کو کھلی چھوٹ دے دی گیؑ ہے جی ہاں ظاہر ہے جن کے لےؑ شناختی کارڈ میں بھی الگ مزہب کا خانہ تک تھا سب کچھ ختم کر دیا گیا ہے۔ جس سے وہ اپنی مرضی سے اپنا نام مسلمانوں جیسا رکھ کر خوب اسلام کے خلاف اندر ہی اندر گندگی پھیلانے میں ہمیشہ کی طرح کامیاب ہوتے رہیں گے۔
یہ نوبٹ اس لےؑ آیؑ ہے !
کہ جناب محترم غازی ممتاز قادری صاحب رحمتۃ اللہ علیہ کی شہادت کو اتنا چھوٹا کام سمجھا گیا جو دنیا کا سب سے بہت ہی بڑا کام تھا ان کی شہادت رایؑگاں کسی طور پر بھی نہیں جاےؑ گی اگر اس پر دنیا کے سب علما اکرام تفرقہ بازیاں چھوڑ کر ایک ہو جاتے تو آج یہ دن دیکھنے کو نہیں ملتا ۔

کہتے ہیں کہ گیا وقت کبھی ہاتھ نہیں آتا اب بھی وقت ہے کہ سب مسلمان اپنے اندر سے یہ کینہ ختم کر دیں یہ تفرقہ بازیاں بھول جایؑں کہ آخر سب ایک ہی رسول ﷺ کے ماننے والے ہیں سب نے ان ﷺ ہی کی شفاعت کی امیدیں لگا رلھی ہیں سب ایک ہو جایؑں پھر کامیابی ممکین ہو سکتی ہے
اب بھی وقت ہے جاگ جاؤ خدا کے لےؑ
یہود و نصارا تمہارے نشان بھی مٹانے پر اتر چکے ہیں

استغفار استغفار استغفار
 

MAZHAR IQBAL GONDAL
About the Author: MAZHAR IQBAL GONDAL Read More Articles by MAZHAR IQBAL GONDAL: 6 Articles with 6559 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.