میں اور میرا پاکستان

ہمارا وطن پاکستان وہ وطن نہیں جو وراثت میں اس کے بنانے والوں کو ملا ہو بلکہ اس کی بنیادوں استوار کرنے کے لیے متحدہ ہندوستان کے مسلمانوں کی ہڈیاں اینٹوں کی جگہ ، گوشت گارے کی جگہ ، اور خون پانی کی جگہ استعمال ہوا ہے، اتنی گراہ قدر تخلیق کا اندازہ وہی لگا سکتا ہے جس نے تعمیر پاکستان میں تن من دھن کی قربانی دی ہو۔ پاکستان یونہی حاصل نہیں ہو گیا تھا اس کے حصول کے لیے لاکھوں مسلمانوں نے جام شہادت نوش کیا۔ آج ہم ایک آزاد ملک میں سانس لے رہے ہے جو ہمارے آباوْاجاداد کی مرہون منت ہیں۔ ۱۴ اگست وہ مبارک دن تھا جب مسلمانوں کت اتفاق اور قائداعظم محمد علی جناح کے خلوص اور محنت کی وجہ سے یہ عظیم اسلامی ریاست معرض وجود میں آئی۔ ہندوں نے طرح طرح کی مکاریاں سے پاکستان کی مخالفت کی، اور انگریز نے بھی بہت روکاٹیں پیدا کی مگر خدا کا شکر ہے پاکستان بن کر رہنا تھا اور بن کر ہی رہا۔

آج کا پاکستان ایک مظبوط پاکستان ہے دنیا کیے چند ا ملک یٹمی طاقت رکھنے فہرست میں بھی پاکستان کا نام شامل ہے اور اسلامی ممالک کی واحد ایٹمی قوت ہے پاکستان کی اٖفواج دنیا کی بہترین افواج میں شامل ہیں۔
 
مگر افسوس ستر سال ہوگیے لیکن آج بھی اس ملک کے رہنے والے ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہو گیے ہیں معمولی معمولی باتوں جھگڑنا کہی گولی چلتی ہے تو کہی تلوار ہم کس طرف جا رہے ہے سمجھ نہیں آتا، آج مجھے وہ دن بھی یاد آرہے جب آزادی کی خوشی واقعی آزادی کی خوشی لگتی تھی۔ کھولے زہین اور کھولے جذبات سے ملک کا ہر ایک بندہ بنا تفریق سب سے گلے ملتے تھے۔ ہر طرف خوشی کا سماہ ہوتا تھا ، لیکن نہ جانے کیوں اب ایسا نہیں ہوتا ، قوم اب اُس وقت ہی ایک ساتھ خوشیاں مناتی ہے جب پاکستانی کرکٹ ٹیم کوئی بڑا میچ جیتی ہے۔ نہ جانے کون دشمن ہمارے گھر کو آگ لگا رہا ہے آج ہم اپنے ہی ملک میں ایسی تقریب میں جانے سے گھبررتے ہیے خدا نخواہ کہی بم دھماکہ نہ ہوجاے۔ دل رنج وغم سے بھر آتا ہے جب ملک کے اندرون ہونے والے واقعات اخبار کی سرُخیوں بن کر ساری دنیا پھلتی ہیں روتی عورتیں، بچے ، زخمی لوگوں اور اُن کی تصیویر اخبا ر اور ٹی وی چینل کی زینت بنتی ہے کیا یہ ہی آزادی ہے، پھر بھی ان سب کے باوجود ملک سے محبت ختم نہیں ہوتی ، جس ملک میں ہم پیدا ہوتے ہے اُس ملک سے روحانی محبت ہوتی ہے کاش کاش وہ دن پھر سے لوٹے آئیں اور ہر طرف محبت اور امن کا پیغام عام ہو جائے۔ آئیں ہم سب مل کر کرے کے ہم سب ایک ہو کر اپنے پیارے وطن پاکستان کے لیے کام کرے۔

M Nasir Iqbal
About the Author: M Nasir Iqbal Read More Articles by M Nasir Iqbal: 13 Articles with 23968 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.