سورہ ال عمران۔ ترجمہ کنزالایمان بمعہ تفسیر

ترجمہ آیت 52۔۔ پھر جب عیسٰی نے اُن سے کفر پایا۔ بولا کون میرے مددگار ہوتے ہیں اللہ کی طرف حواریوں نے کہا- ہم دین خدا کے مدد گار ہیں ہم اللہ پر ایمان لائے اور آپ گواہ ہوجائیں کہ ہم مسلمان ہیں۔

ترجمہ آیت 53۔اے رب ہمارے ہم اس پر ایمان لائے جو تو نے اتارا اور رسول کے تابع ہوئے تو ہمیں حق پر گواہی دینے والوں میں لکھ لے

ترجمہ آیت 54۔اور کافروں نے مکر کیا ا ور اللہ نے ان کے ہلاک کی خفیہ تدبیر فرمائی اور اللہ سب سے بہتر چھپی تدبیر والا ہے۔

تفسیر
یعنی جب حضرت عیسٰی علیہ الصلوۃ والسلام نے دیکھا کہ یہود اپنے کفر پر قائم ہیں اور آپ کے قتل کا ارادہ رکھتے ہیں اور اتنی آیات باہرات اور معجزات سے اثر پذیر نہیں ہوئے اور اس کا سبب یہ تھا کہ انہوں نے پہچان لیا تھا کہ آپ ہی وہ مسیح ہیں جن کی توریت میں بشارت دی گئی ہے اور آپ ان کے دین کو منسوخ کریں گے تو جب حضرت عیسٰی علیہ الصلوۃ والسلام نے دعوت کا اظہار فرمایا تو یہ ان پر بہت شاق گزرا اور وہ آپ کے ایذا و قتل کے درپے ہوئے اور آپ کے ساتھ انہوں نے کفر کیا۔

حواری وہ مخلصین ہیں جو حضرت عیسٰی علیہ السلام کے دین کے مددگار تھے اور آپ پر اوّل ایمان لائے یہ بارہ اشخاص تھے۔

مسئلہ : اس آیت سے ایمان و اسلام کے ایک ہونے پر استدلال کیا جاتا ہے اور یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ پہلے انبیاء کا دین اسلام تھا نہ کہ یہودیت و نصرانیت ۔

یعنی کفار بنی اسرائیل نے حضرت عیسٰی علیہ ا لصلٰوۃ والسلام کے ساتھ مَکۡر کیا کہ دھوکے کے ساتھ آپ کے قتل کا انتظام کیا اور اپنے ایک شخص کو اس کام پر مقرر کردیا۔

اللہ تعالٰی نے اُن کے مَکۡر کا یہ بدلہ دیا کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام کو آسمان پر اُٹھالیا اور حضرت عیسٰی علیہ الصلٰوۃوالسلام کی شباہت اس شخص پر ڈال دی جو اُن کے قتل کے لئے آمادہ ہوا تھا چنانچہ یہود نے اس کو اسی شبہ پر قتل کردیا۔ مسئلہ لفظ مَکۡر لُغتِ عرب میں سَتۡر یعنی پوشیدگی کے معنٰی میں ہے اسی لئے خفیہ تدبیر کو بھی مَکۡر کہتے ہیں اور وہ تدبیر اگر اچھے مقصد کے لئے ہو تو محمود اور کِسی قبیح غرض کے لئے ہو تو مذموم ہوتی ہے مگر اُردو زبان میں یہ لفظ فریب کے معنٰی میں مستعمل ہوتا ہے اس لئے ہر گز شانِ الٰہی میں نہ کہا جائے گا اور اب چونکہ عربی میں بھی بمعنی خدا کے معروف ہوگیا ہے اس لئے عربی میں بھی شانِ الٰہی میں اس کا اطلاق جائز نہیں آیت میں جہاں کہیں وارد ہوا وہ خفیہ تدبیر کے معنٰی میں ہے۔
نوٹ۔۔۔ اگر کہیں آپ کسی کو اللہ تعالی جل جلالہ کی شان میں مکر کا لفظ بولتے یا لکھتے پائیں تو اسے اس بے ادبی سے محبت سے منع کریں اور لوگوں کی اصلاح کیلئے حوالہ جات اس لنک پر کلک کر کے دیکھ سکتے ہیں۔

https://library.faizaneattar.net/Books/index.php?id=49
Mujahid
About the Author: Mujahid Read More Articles by Mujahid : 7 Articles with 25336 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.