مون سون کی بارشیں اور شہر اقتدار

مکرمی! ہم گذشتہ کئی سالوں سے دیکھتے آ رہے ہیں کہ جب بھی مون سون کی بارشوں کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تو شہر اقتدار کی سڑکیں ندی نالوں کا سا منظر پیش کرنے لگتی ہیں اور لوگو ں کا گھروں سے نکلنا دوبر ہو جاتا ہے ۔بڑی بڑی شاہراہیں پانی میں ڈوب جاتی ہیں اور ٹریفک کا نظام درہم بھرہم ہو جاتاہے اور جگہ جگہ گاڑیاں پانی میں ڈوبی ہوئی ہوتی ہیں جس سے لوگوں کو کافی زحمت اٹھانی پڑتی ہے اس کے عالوہ ٹریفک کی روانی میں بھی خلل پیدا ہوتا ہے ۔حکومت وقت کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کی سہولت کے لئے بہتر انتظام کرے ،شاید اسی لئے اس سال موجودہ حکومت نے لاہور شہر کو ڈوبنے سے بچانے کے لئے 47ملین کی گرانٹ مختص کی ہے۔اگر اس رقم کو پوری ایمانداری کے ساتھ استعمال میں لایا جائے تو کوئی شک نہیں کہ لاہور کے مسائل حل نہ ہوں۔اور اگر ایسا نہ ہوا تو رقم کا زیاں تو ہو گا ہی اس کے ساتھ لاہور کے باسیوں کے ساتھ بھی بہت بڑی نا انصافی ہو گی ۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ اس پر خصوصی توجہ دیں گے اور اس مسئلے کا حل ایک اچھی خوشخبری کی صورت میں سامنے آئے گا۔اب اس مسئلے پر کتنی توجہ دی جائے گی یہ تو ہمیں مون سون کی بارشوں میں دیکھنے کو ملے گی تب تک ہم انتظار ہی کر سکتے ہیں لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ کی ذاتی دلچسپی سے اس پر ضرورقابو پا لیا جائے گا۔
یقناً موجودہ حکومت لاہور شہر پر خصوصی توجہ دے رہی ہے نہ صرف لاہور شہر کی سڑکوں کو کشادہ کیا گیا ہے اور کیا جا رہا ہے بلکہ شاہروں کو خوبصورت بھی بنایا جا رہا ہے اس کے علاوہ شہر کی بڑی شاہراؤں کو فری سگنل کر دیا گیا ہے جس سے ٹریفک کے مسائل پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے۔لیکن ابھی کچھ بڑی شاہراؤں کے ساتھ لنک سڑکوں پر ٹریفک کا دباؤ رہتا ہے اس کی بڑی وجہ شہر میں ترقیاتی کام ہیں جو امید کرتے ہیں کہ جلد ہی مکمل کر لئے جائیں گے اور ان زیر تکمیل کاموں کے مکمل ہونے کے بعد ٹریفک کے مسائل پربھی قابو پا لیا جائے گا۔اورنج ٹرین کو مکمل کرنے میں کچھ رکاوٹیں ہیں جنہیں باہمی رضامندی سے جلد حل کر لیا جائے گا تاکہ یہ منصوبہ بھی جلدتکمیل ہو سکے کیونکہ مون سون کی بارشوں میں اس سے بھی پانی کے بہاؤ میں رکاوٹ آتی ہے اور جگہ جگہ جہاں گڑھے ہوتے ہیں اور ان میں پانی کھڑا ہو جاتا ہے جس سے کئی حادثات ہونے کا خدشہ موجود رہتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت نے جو گرانٹ لاہور شہر کو دینے کا اعلان کیا ہے اس کے استعمال کو یقینی بنایا جائے اور اس پر سختی سے عمل درآمد کرویا جائے تاکہ اس سال شہریوں کو بارشوں کے موسم میں کسی بھی تکلیف کا سامنا نہ کرنا پڑے۔حکومت نے جیسے پتنگ بازی پر پابندی لگائی اور اڑانے والے کے علاوہ وہاں کے تھانے کے انچارج کو اس کاذمہ دار ٹھہرایا اور پتنگ اڑنے کی صورت میں اس کو معطل کر دیا جاتا ہے بلکل اسی طرح واسا کے ملازمین کے لئے بھی قانون بنایا جائے کہ جس علاقے میں پانی کھڑا ہو اس علاقے کے واسا افسر کو فارغ کر دیا جائے یا اس پر بھاری جرمانہ کیا جائے تاکہ یہ لوگ اپنی ذمہ داری کو بخوبی سمجھ سکیں۔میری دعا ہے کہ میرا شہر لاہور دنیا کے جدید ترین شہروں میں شمار ہو اور یہاں پر دنیا کی ہر سہولت ہر باسی کو میسر آئے ۔خدا ہمارے وطن کو یوں ہی قائم و دائم رکھے ۔آمین۔پاکستان زندہ باد

H/Dr Ch Tanweer Sarwar
About the Author: H/Dr Ch Tanweer Sarwar Read More Articles by H/Dr Ch Tanweer Sarwar: 320 Articles with 1846569 views I am homeo physician,writer,author,graphic designer and poet.I have written five computer books.I like also read islamic books.I love recite Quran dai.. View More