ایئر بلیو طیارے کا حادثہ اسلام آباد میں۔

ہماری پاکستان کی مشہور و معروف ایئر کمپنی ایئر بلیو کے نام سے تو آپ بخوبی واقف ہوں گے۔ ایئر بس نمبر اے-٣٢١ کے حادثے سے بھی اچھی طرح جان پہچان رکھتے ہوں گے۔ جو کہ مورخہ ٢٨ جولائی کو پیش آیا۔اس طیارہ میں ١٥٠ مسافر سوار تھے۔ یہ حادثہ پاکستان کے دارالحکومت کے مشہور و معروف پہاڑ مارگلہ ہل کے دامن میں پیش آیا۔ تو کیا ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ سب ہمارے پائلٹ کی کسی کمزوری یا پھر طیارے کی کسی فنی خرابی کی وجہ سے یہ حادثہ پیش آیا ہو۔ مگر اتنا تو سبھی جانتے ہیں کہ ہر طیارے میں ایک بلیک باکس موجود ہوتا ہے۔ اسکے بغیر کسی طیارے کو بھی ہوا میں اڑنے کی اجازت نہیں ہوئی۔ ٹھیک ہے ایئربلیو طیارہ نمبر اے-٣٢١کا بلیک باکس تو مل گیا تھا اس کے جواب میں آج تک کسی کو معلوم نہیں۔ جس طرح امریکہ میں ٩-١١ کا واقعہ پیش آیا تھا کیا انہوں نے بلیک باکس ڈھونڈنے کی کوشش نہیں کی ہو گی۔ اگر مل گیا تھا تو اسکا ریکارڈ آن ایئر شیئر کیوں نہیں ہوا۔ تو اسی طرح نوائے وقت میں ایک کالم نگار کے مطابق ایئر بلیو کے اس حادثاتی طیارے میں ضرور کوئی امریکی بلیک واٹر کے کمانڈوز موجود تھے۔ جنہوں نے طیارے کو ہائی جیک کر کے کہوٹہ ایٹمی پلانٹ کی طرف منصب کیا۔ ہمارے پائلٹ صاحب اتنے دانا اور شریف آدمی تھے جنہوں نے سوچا کہ ١٥٠مسافروں کے ساتھ طیارہ تو تباہ ہوگا کیوں نہ میں اس ایٹمی پلانٹ کو محفوظ رکھتے ہوئے اپنی جان قربان کر دوں۔ انہوں نے کہوٹہ ایٹمی پلانٹ کے ساتھ آبادیوں کو بھی خطرے سے باہر رکھا اور اپنے فرائض پوری ذمہ داری کے ساتھ نبھاتے ہوئے اپنی جان قربان کر دی۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ابھی تک اس ایئر بلیو طیارے کا بلیک باکس اوپن نہیں ہوا؟ اگر ہوا تو اس کا ریکارڈ کہاں موجود ہے؟ اس بارے میں اپنی رائے دیجیئے۔ آپ کی رائے کا انتظار رہے گا۔ اللہ حافظ
Sajjad Hussain
About the Author: Sajjad Hussain Read More Articles by Sajjad Hussain: 3 Articles with 2895 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.