قصور کس کا ؟

کتنی خو بصورت بارش ہے نا ۔۔ ماریہ ۔۔۔فاریہ جو کافی دیر سے کھڑکی کے سامنے کھڑی تھی ،لمبی سانس کھیچتیی ہوئی بولی جیسےاس موسم سے ابھرنے والی تمام تازگی خود میں اتار لینا چاہتی ں ہو ۔۔ ہاں ۔۔۔بہت خوبصورت ہوتی ہے۔ بارش ۔۔۔فاریہ بھی اٹھ کے کھڑکی پہ آ گئ اور باہر دیکھ کر بولی ۔۔۔۔۔۔۔ ۔بارش کی ٹھنڈک دل کا موسم بھی بدل دیتی ہے نا ۔۔۔۔ فاریہ ۔نے جیسے اپنے دل کا حال بتا دیا ۔۔۔ ہوں ۔۔۔۔ ماریہ نے مختصر حمایت کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ کرے کےزیادہ بارش نہ ہو ،زیادہ بارش ازیت بن جاتی ہے یہاں ۔۔۔فاریہ نے مزید کہا ۔۔ہاں یہ ہی المیہ ہے ۔۔جب ہم رحمت کو سنبھالنا ترک کردیتے ہیں تو یہ ہی رحمت ازیت بن جاتی ہے ۔۔ماریہ دکھ سے بولی ۔افوہ ماریہ توبہ ہے تم سے ۔۔۔ اس موسم میں بھی تم ایسی فلسفیانہ باتیں نہ کرو ۔۔۔ انجوئے کا موسم ہے یہ۔۔۔فاریہ بولی۔۔۔۔ہاں تو ابھی تم ہی تو کہہ رہی تھی کہ بارش عذاب بن جاتی ہے ۔۔۔ دیکھو جب بھی اور جہاں بھی ذمہ داری سے غفلت برتی جائے گی وہاں انجوائے بھی زحمت بن جائے گا ۔۔یہ گلیوں ،محلوں میں پھیلا کچرا، ابلتے گٹر زمہ داریوں سے غفلت کے سبب ہی تو ہیں ۔۔ماریہ وضاحت پہ تل ۔گئ۔۔ بس بس رہنے دو یہ حکومت کی نا اہلی ہے ۔۔ ہماری غفلت نہیں ۔۔ فاریہ بھی ڈٹ کر بولی ۔۔۔یہ ہی تو سوچ کا انداز غلط ہے ۔۔ دیکھو یہ گھر ہمارا ہے نا ۔۔ اس کا خیال اور اسکی چیزوں کی حفاظت ہم اپنا فرض سمجھتے ہیں نا ۔۔۔۔۔ لیکن گلی ،محلہ کو ہم اپنا نہیں سمجھتے وہ حکومت پہ ڈال کے بلکل بری الزمہ ہو جاتے ہیں ۔ ۔۔کیوں ۔۔۔گلی محلہ کی حفاظت ہماری زمہ داری بھی ہے ۔۔ہم گاڑی ،موٹر سائیکل کو اپنا سمجھتے ہیں مگر روڈ کو نہیں ۔۔۔ جب ہم اس ملک کی ہر گلی ،محلہ ،شہر کو اپنا سمجھیں گے اور اپنے فرض سے غفلت ترک کردیں گے تب ہی یہ ملک درست ہوگا ،تب ہی ،صاف رہے گا اور تب ہی ہم یہاں ہر موسم انجوئے کر سکیں گے ۔ اور بارشیں رحمت بن کر برستی نظر آئیں گی ۔۔۔ افسانہ ۔مہر

Afsana Mehar
About the Author: Afsana Mehar Read More Articles by Afsana Mehar: 12 Articles with 9410 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.