وفاؤں کا صلہ

" بیٹا میں تمھارے آگے ہاتھ جوڑتی ہوں- مجھے گھر سے مت نکالو- تم جو کہو گے میں وہ کروں گی-" اکلوتے بیٹے کے ناز نخرے اٹھانے والی ماں آج اسی کے سامنے سوالی بنی ہوئی تھی-
" میری بیوی کی ہمت ہے جو آپ کو برداشت کرتی ہے- " کامران نے حقارت بھری نگاہ ماں پر ڈالی-
" بیٹا آئندہ بہو سے دودھ کا گلاس نہیں مانگوں گی- بس مجھے یہاں رہنے دو- " ماں نے پھر سے منّت کی-
" ٹیبل پر گھر کے کاغذات ہیں ان پر دستخط کر دیں- "
کامران نے اپنی ماں سے اس کی وفاؤں کا صلہ مانگ لیا تھا-
Aruj Fatima
About the Author: Aruj Fatima Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.