توہین قرآن: فیس بک نہیں بلکہ میں ذمہ دار ہوں

فیس بک نے ایک بار پھر اپنی خباثت کا ثبوت دیتے ہوئے توہین قرآن کردی اور ایک نیا پیج Eeryon can burn Quran بنا ڈالا جس میں دنیا بھر کے لوگوں کو دعوت دی گئی ہے کہ وہ قرآن پاک کو جلائیں (نعوذ باللہ )۔ یہ ان کی خام خیالی ہے کہ اس طرح وہ اللہ کے کلام کو کوئی نقصان پہنچا سکتے ہیں سورہ نور میں اللہ رب العزت فرماتے ہیں کہ ( یُرِیْدُوْنَ لِیُطْفِءُوْا نُوْرَ اللّٰہِ بِاَفْوَاہِھِمْ وَاللّٰہُ مُتِمُّ نُوْرِہ وَلَوْ کَرِہَ الْکٰفِرُوْنَ (8:61) یہ لوگ اپنے منہ کی پھونکوں سے اللہ کے نور کو بجھانا چاہتے ہیں، اور اللہ کا فیصلہ یہ ہے کہ وہ اپنے نور کو پھیلا کر رہے گا، خواہ کافروں کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو۔ ) نور خدا ہے کفر کی حرکت پہ خندہ زن پھونکوں سے یہ چراغ بجھایا نہ جائے گا یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ کلام اﷲ کی توہین کر لیں گے حالانکہ قرآن کی حفاظت کا ذمہ تو خود اللہ تعالیٰ نے اٹھایا ہے۔ ہاں لیکن فیس بک کی اس جسارت میں ہمارے لئے بہت سارے پیغام ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالنے کے لئے الاؤ دہکایا جارہا تھا اور تمام لوگ بڑھ چڑھ کر اس عمل میں حصہ لے رہے تو ایک ننھی سی چڑیا تھی جو اپنی چونچ میں پانی کا ایک قطرہ لاتی اور آگ کے پاس گرا دیتی ۔ کسی نے دیکھا تو ہنس کے کہا کہ اے ننھی سی چڑیا کیا تیرے اس پانی سے آگ بجھ جائے گی۔ اس پر چڑیا نے کہا میں جانتی ہوں کہ میرے اس پانی سے آگ نہیں بجھے گی لیکن میں بروز قیامت تماشہ دیکھنے والوں کی صف میں کھڑے ہونے کے بجائے آگ بجھانے والوں کی صف میں کھڑا ہونا چاہتی ہوں۔

یہاں مجھے فیس بک کی انتظامیہ سے کوئی شکوہ نہیں ہے۔ مجھے ان سے کوئی شکایت نہیں ہے کیوں کہ وہ تو غیر مسلم ہیں وہ تو اسلام کے دشمن ہیں وہ تو ہم مسلمانوں کے جذبات کو ٹیس پہنچانے کا کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتے، تو دشمنوں سے کیا گلہ کرنا اس نے وار ہی کرنا ہے اور وہ کرے گا۔ مجھے شکایت تو اپنے آپ سے ہے،۔ شاعر مشرق حضرت علامہ اقبال نے کہا تھا کہ یورپ کی غلامی پہ رضامند ہوا تُو تو مجھے شکوہ تجھ سے ہے نا کہ یورپ سے ہے میرے دوستوں، بھائیوں اور بہنوں زیادہ پرانی بات نہیں ابھی دو ماہ قبل ہی اسی فیس بک نے توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی تھی جس کے باعث لاہور ہائی کورٹ نے فیس اور یوٹیوب پر پابندی لگائی تھی۔ اس پابندی سے فیس بک انتظامیہ کے ہوش ٹھکانے آگئے تھے اور محض دو دن بعد ہی وہ معافی تلافی پر اتر آئے تھے اور اس کے ساتھ ساتھ انکے مقامی گماشتے بھی ان کی مدد کے لئے میڈیا پر اپنے ہتھیاروں سے لیس ہوکر آئے اور قوم کو یہ بتانے کی کوشش کی کہ فیس بکاور یوٹیوب پر پابندی غلط ہے۔ ہم نے اس وقت بھی اس طرز عمل کی مخالفت کی تھی اور فیس بک و یو ٹیوب پر پابندی کی حمایت کی تھی۔

جب تک فیس بک پر پابندی رہی تو میں صبر کرے بیٹھا رہا اور جیسے ہی فیس بک سے پابندی ہٹی تو میں یہ بھول کر اس ویب سائٹ کی انتظامیہ نے میرے نبی مہربان صلی کی شان مین گستاخی کی ہے اور میں ایک بار پھر اپنی دنیا داری اور اپنے دوستوں اور “اپنی دوستوں“ میں مگن ہوگیا میں یہ بھول گیا کہ اگر میں اس ویب سائٹ کو استعمال کروں گا تو اس کا بزنس بڑھے گا جس سے یہ یہودی اپنا بینک بیلنس بڑھائیں گے اور پھر اسی بینک بیلنس اسی دولست سے یہ مزید شیطانی کام کریں گے، فلسطیینوں کے لئے مزید ہتھیار خریدیں گے۔ میں بھول گیا کہ اگر اس ویب سائٹ کا بائیکاٹ نہ کیا گیا تو یہ دوسری بار بھی میرے نبی مہربان صلی اللہ کی شان میں گستاخی کرے گی میرے دین کے خلاف کام کرے گی، مجھے تو اپنی دوستیاں اور دنیا داری عزیز تھی اس لئے فیس بک انتطامیہ نے میری ہی بے غیرتی کے باعث یہ جسارت کی ہے میں کسی کو الزام نہیں دے رہا ہوں میں تو اپنے آپ کو کہہ رہا ہوں کہ میری بے حمیتی کے باعث آج فیس بک انتظامیہ نے کلام اللہ کی توہین کی ہے اگر میرے اندر غیرت ہوتی مجھے اپنے نبی صلی اللہ وسلم سے محبت ہوتی، میرے اندر دینی غیرت ہوتی تو میں اس ویب سائٹ کی طرف تھوکتا بھی نہیں لیکن افسوس کہ میں ایسا نہیں کرسکا اور آج فیس بک کی ملعون انتظامیہ نے میرے رب کے کلام کی توہین کی جسارت کی۔

میرے بھائیوں توہین قرآن کا ذمہ دار فیس بک یا کوئی اور نہیں ہے بلکہ میں خود ہوں اگرچہ میں بہت گناہ گار ہوں لیکن مایوسی بھی تو گناہ ہے اور اللہ تعالیٰ قرآن میں فرماتے ہیں کہ
قُلْ یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلآی اَنْفُسِھِمْ لاَ تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ اِِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا اِِنَّہ ھُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ ○ وَاَنِیْبُوْٓا اِِلٰی رَبِّکُمْ وَاَسْلِمُوْا لَہ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَکُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لاَ تُنْصَرُوْنَ ○ وَاتَّبِعُوْٓا اَحْسَنَ مَآ اُنْزِلَ اِِلَیْکُمْ مِّنْ رَّبِّکُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَکُمُ الْعَذَابُ بَغْتَۃً وَّاَنْتُمْ لاَ تَشْعُرُوْنَ ○ (الزمر 39: 53۔ 55) اے رسول! کہہ دیجیے کہ اے میرے پیارے بندوں! جنھوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی ہے، اللہ کی رحمت سے مایوس نہ رہو، یقیناً اللہ سارے گناہ معاف کر دیتا ہے، بے شک وہ بہت زیادہ معاف فرمانے والا اور انتہائی مہربان ہے۔ پلٹ آؤ، اپنے رب کی طرف اور اطاعت گزار بن جاؤ اس کے، اس سے پہلے کہ تم پر کوئی عذاب آجائے، پھر کہیں سے تمھاری مدد نہ ہوسکے، اور پیروی کرو، اس بہترین ہدایت کی جو تمھارے رب کی طرف سے نازل کی گئی ہے اس سے پہلے کہ تم پر اچانک عذاب آجائے اور تمھیں خبر بھی نہ ہو۔

تو میں آج اس مقدس دن اللہ کی جانب پلٹنے کا عہد کرتا ہوں اور میں اپنے گزشتہ طرز عمل پر اللہ سے توبہ کا خواستگار ہوں اللہ کی رحمت کا طلبگار ہوں اور میں یہ وعدہ کرتا ہوں کہ اب میں ان معلونوں کی اس ویب سائٹ کو بالکل بھی استعمال نہیں کرونگا اور حتی الامکان ان کی چیزوں سے اجتناب کرونگا اگرچہ یہ ایک مشکل فیصلہ ہے لیکن میرا رب مجھے استقامت عطا کرے آمین انشاء اللہ میرے اس طرز عمل کے بعد کسی کو توہین رسالت صلی اللہ علیہ وسلم یا توہین قرآن کی جسارت نہ ہوگی۔ انشاء اللہ
Saleem Ullah Shaikh
About the Author: Saleem Ullah Shaikh Read More Articles by Saleem Ullah Shaikh: 534 Articles with 1454506 views سادہ انسان ، سادہ سوچ، سادہ مشن
رب کی دھرتی پر رب کا نظام
.. View More