لیموں کے فائدے

لیموں جس کی پیدائش دنیا کے ہرحصّے میں ہوتی ہے.اپنے گوناں گوفوائد کے لحاظ سے قیمتی پھلوں کا بادشاہ ہے،مگرہماری نہ قدری کی وجہ سے اسے معمولی سبزی سمجھا جاتا ہے. قدرت نے اس میں سٹرک ایسڈ، کیلشیم، پوٹاشیم،فولاد،فاسفورس اور وٹامن (a)،(b) کا خزانہ رکھا ہے .یہ گوشت بنانے والے نشاستہ دار اور روغنی اجزاء کا نادر مجموعہ اور وٹامن (c) کا خزانہ ہے . اس کا چھلکا ،رس اور بیج ہر چیز غذائی اور ادوی اجزاء اپنے اندر سموے ہوے ہیں . خون صاف کرنے،ہلکی بھاری غذا ہضم کرنے اور پیٹ کی گیس دور کرنے کے لیے اس کی شکنجبیں بنا کر استمعال کرنے کا رواج قدیم زمانے سے عام ہے. قے اور متلی دور کرنے کے لیے اس کے شفائی اثرات سے کسی کو انکار نہیں . لیموں ایک ٹھنڈا پھل ہے جس کا استمعال غذا کے ہاضمے میں معاون ہے . بڑھتی ہوئی عمر کے بچوں میں اس کا استمعال ہڈیاں مضبوط کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے.

یہ کیلشیم کی ضروری مقدار فراہم کرنے کے ساتھ پیٹ ہلکا کر کے چستی پیدا کرتا ہے . اگر لیموں کے رس میں 1/2 چاۓ کا چمچا شہد ملا کر استمعال کرایا جائے تو بچے موٹے ہو جاتے ہیں اور دانت بآسانی نکال لیتے ہیں.نزلہ زکام کی صورت میں ایک پیالی گہرے قہوے میں تھوڑا سا نمک اور لیموں کا رس ملا کر پینے سے فائدہ ہوتا ہے . اگر پھوڑے ،پھنسیاں نکل رہی ہوں تو علی الصبح تھوڑا سا دودھ ابال کر ٹھنڈا کریں اور اس میں لیموں کا رس ڈال کر دودھ پھٹنے سے پہلے اسے پی لیں ،جلدی ہی افاقہ ہو گا .دانتوں پر لیموں کا رس ملنے سے دانتوں کی پیلاہٹ ختم ہو جاتی ہے اور دانت موتیوں کی طرح جگمگانے لگتے ہیں . سخت اور کھردرے ہاتھ پیروں پر لیموں کا رس ملنے سے ان میں نرمی پیدا ہوتی ہے،اور جلد پر لیموں کا چھلکا رگڑنے سے رنگت میں نکھار پیدا ہوتا ہے...

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Bilawal jutt
About the Author: Bilawal jutt Read More Articles by Bilawal jutt: 12 Articles with 19432 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.