استقبال رمضان

حضرت ابو ہریرہ رضی اﷲ عنہ سے روایت ہے کہ حضور پر نور آقا دو جہاں ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب ماہ رمضان کا آغاز ہوتا ہے تو آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔اور ایک روایت میں ہے کہ جنت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین کو زنجیروں میں جکڑ دیے جاتے ہیں اور رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں اس لیے محترم قارئین رمضان شریف برکتوں اور رحمتوں کا مہینہ ہے اور دعاؤں کی قبولیت کا مہینہ ہے رمضان شریف میں اگر ایک فرض ادا کریں گے تواﷲ پاک آپ کو ستر فرضوں کا ثواب عطا کر ے گا اس لیے اﷲ پاک سے دعا کریں کہ اﷲ تعالیٰ رمضان شریف میں ہمیں زیادہ سے زیادہ عبادت کرنے کی اور روزہ رکھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین،،اور ایک حدیث میں ہے کہ روزہ گناہوں کے خلاف ڈھال ہے روزہ کو عربی میں صیام کہتے ہیں۔اور روزہ ایک پوشیدہ عبادت ہے اس لیے ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ روزہ میرے لیے ہے اور اس کا اجر میں خود دوں گا ۔اور قرآن پاک میں بھی اﷲ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ،، جس کا ترجمہ یہ ہے کہ ایمان والو تم پر روزے فرض کیے گئے ہیں جس طرح تم سے پہلے لوگوں پر فرض کیے گیے ہیں تاکہ تم متقی اورپرہیز گار بن جائیں۔اور روزہ گناہوں کے خلاف ڈھال ہے اور اپنے نفس پر کنٹرول کرنا ہے اس کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ صرف بھوکا اورپیاسا رہنا ہے بلکہ روزہ دار اپنے ہر اعضاء کی حفاظت کرے۔رحمت دو عالمﷺ کا فرمان مبارک ہے کہ روزہ دار عورتوں سے میل جول کی باتیں نہ کرے اور شوروغل نہ مچائے اور گالی گلوچ نہ دے۔لڑائی وغیرہ نہ کرے اگر کوئی شخص گالی گلوچ دے یا لڑائی کرے تو آپ اس کو بتائیں کہ میں روزہ دار ہوں ۔میرے اور آپ کے پیارے آقا حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ روزہ دار کو دو خوشیاں ملتی ہیں،،!(۱)جب روزہ دار افطاری کرتا ہے ۔(۲) اور روز قیامت کے دن جب روزہ دار کو اﷲ پاک کا دیدار ہو گا اور روزے کا اصل مقصد تقوی ٰ ہے پیا رے آقا ﷺ نے دل کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ تقویٰ یہاں ہے کیونکہ تقویٰ دل کی اس کیفیت کا نام ہے جو انسان کو برائی سے روکتی ہے اور نیکی کی طرف رغبت دلاتی ہے ۔اور رحمت دوعالمﷺ کا فرمان ہے،،کہ ایمان اور احتساب کے ساتھ رکھے گئے روزوں سے پچھلے تمام گناہ معاف ہو جاتے ہیں اور وہیں آپﷺ نے ارشاد فرمایا ،بہت سے روزے دار ایسے ہیں جن کو بھوک اور پیاس کے سوا کچھ حاصل نہیں اس لیے رمضان شریف میں اﷲ پاک سے توبہ واستغفار کریں اور رو رو کر دعا مانگیں اور اپنے گناہوں کی مغفرت مانگیں ۔اﷲ پاک کو راضی کرنے کی راہ اختیار کریں اور آخر میں آپ کو اس بات سے ضرور آگاہ کروں گا جوآدمی بلاوجہ رمضان شریف کے روزے نہیں رکھتا تو وہ سخت گناہ گار ہے اور اگر وہ شخص پوری عمر بھی روزے رکھے تو پھر بھی اسے رمضان شریف کا ثواب نہیں ملے گا اس لیے رمضان شریف سال میں ایک دفعہ آتا ہے اس کی قدر کریں اور اﷲ پاک کو کثرت سے منانے کی کوشش کریں تاکہ آپ کی آخرت اور دنیاوی زندگی دونوں سنور جائیں آخر میں یہ دعا ہے کہ اﷲ پاک رمضان شریف کی ہر آدمی کواحترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین اﷲ تعالیٰ آپ کا حامی و ناصرہو ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Malik Nazir
About the Author: Malik Nazir Read More Articles by Malik Nazir: 159 Articles with 138016 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.