31 کتابوں کی تقریب رونمائی

آج کل انٹر نیٹ کے دور میں بھی کتابوں کی اہمیت سے انکار کرنا نا ممکن ہے اور اس بات کا ثبوت پچھلے دنوں لاہور میں رابعہ بک ہاؤس کے زیر اہتمام پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بچوں کے 31 ادیبوں کی بیک وقت پہلی کتاب شائع کرنے پر کسی پبلشر کی جانب سے ادیبوں کی پذیرائی اور تمام 31کتابوں کی ہونے والی رونمائی کی تقریب ہے ۔
تھامس جیفر سن جو کہ امریکہ کے اعلانِ آزادی کا ڈرافٹسمین بھی تھا اس نے کہا تھا ’’میں کتابوں کے بغیر زندہ نہیں رہ سکتا‘‘ ۔ آج کل انٹر نیٹ کے دور میں بھی کتابوں کی اہمیت سے انکار کرنا نا ممکن ہے اور اس بات کا ثبوت پچھلے دنوں لاہور میں رابعہ بک ہاؤس کے زیر اہتمام پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بچوں کے 31 ادیبوں کی بیک وقت پہلی کتاب شائع کرنے پر کسی پبلشر کی جانب سے ادیبوں کی پذیرائی اور تمام 31کتابوں کی ہونے والی رونمائی کی تقریب ہے ۔یہ شاندار تقریب پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگوئج آرٹ اینڈ کلچر میں منعقد ہوئی جس کی صدارت بچوں کے معروف شاعرو ادیب جناب احمد حاطب صدیقی صاحب نے کی مہمانِ خصوصی چیف ایگزیکٹو ہائی پو ٹینشل آئیڈیاز جناب اختر عباس صاحب جبکہ مہمانِ اعزاز میں جناب ڈاکٹر افتخار کھوکھر صاحب سابق انچارج دعوۃ اکیڈمی اسلام آباد اور اشفاق احمد خان صاحب تھے ۔تقریب میں 31 کتابوں کے مصنفین کے علاوہ ہر طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ خاص طور پر شریک ہوئے چو نکہ یہ کتابیں بچوں کے ادب سے متعلق تھیں اسی وجہ سے اس تقریب میں پرستان کی پریاں بھی شریک تھیں ۔اس خوبصورت تقریب میں سٹیج سیکرٹری کے فرائض سلام آباد سے تعلق رکھنے والے برادرم جاوید نور نے بڑی خوش اسلوبی سے ادا کئے اورمختلف چٹکلوں سے حاضرینِ محفل کو ہنساتے رہے ۔یہاں اس بات کاذکر نا کرنا میری اخلاقی کنجوسی ہو گی کہ عبدالصمد مظفرالمعروف پھول بھائی نے ان 31 کتابوں کے مصنفین کے مسودے اکٹھے کئے اوررابعہ بک ہاؤس کے ڈائریکٹر ابو الحسن طارق کے سامنے رکھے اور پھر ان کو کتابی صورت میں سامنے لانے کا سہرا پھول بھائی کے سر پر ہی ہے ۔ اس بات کی عکاسی اوکاڑہ سے تعلق رکھنے والے عمران سہیل بوبی کارٹونسٹ کے کارٹون خاکے جو کہ تقریب میں آویزاں تھا اور اس بات کو ظاہر کر رہا تھا کہ عبد الصمد مظفر پھول بھائی نے مصنفین کے مسودے گھڑے میں پانی صورت لا کر کنویں میں بھرتے رہے اور پھر ابو الحسن طارق صاحب نے رابعہ بک ہاؤس کی صورت میں اس کنویں سے مسودے اپنی بالٹی سے بھر کر بیک وقت بچوں کے ادب پر 31 مصنفین کی 31کتابیں شائع کر کے منظر عام پر لے آئے کیوں کہ ’’بزرگوں کے ہاتھ میں بہت شفا ہوتی ہے‘‘ ۔ ان سب کے بعد جو سب سے بڑاکارنامہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار بچوں کے 31 ادیبوں کی بیک وقت پہلی کتاب شائع کرنے پر کسی پبلشر کی جانب سے ادیبوں کی پذیرائی اور تمام 31کتابوں کی ہونے والی رونمائی کی تقریب بھی ابو الحسن طارق صاحب نے اظہر عباس کی زعفرانی سردائی ،گوند کتیرا اورشربت فالسہ کے اثرات سے مستٖید ہونے اور پھول بھائی اور ندیم اختر بھائی کی زور دار مالش کے نتیجہ میں منعقدکر کے اب کی دنیا میں ایک تاریخ رقم کر دی ۔اس خوبصورت تقریب کے بعداسی شام روزنامہ پاکستان کے چیف ایڈیٹر مجیب الرحمان شامی ساحب نے ان کتابوں کے مصنفین کو اپنے گھر پر ایک پر تکلف چائے کی دعوت بھی دی ۔ جن 31 مصنفین کی 31کتابوں کی تقریب رونمائی ہوئی ان کے نام کا ذکر کئے بناء یہ تحریر ادھوری رہے گی اس لئے ان کی 31 کتابوں کی تٖفصیل یہ ہے طوطے کا سچ مصنف ڈاکٹر عمران مشتاق، جادو کی سُرنگ مصنف حاجی محمد لطیف کھوکھر ، سنہری چڑیامصنفہ رابعہ شاہین، ہیرا مل گیا مصنفہ منیبہ مرتضیٰ ، پھولوں کی ٹوکری مصنفہ قر ۃالعین کرم ہاشمی، چاند کی بڑھیا مصنف محمد ندیم اختر لیہ ، جادو کی چھری مصنف نو شاد عادل ، پتھر کے آنسو مصنف محبوب الٰہی مخمور ، بڑا مقابلہ مصنف اظہر عباس، اخلاق کا انعام مصنف مجید احمد جائی ملتان، اچھی سوچ مصنف عبد الصمد مظفر (پھول بھائی) ، پھول چراغ مصنف شیخ فرید، فاختہ اور کبوتر مصنف تصور عباس سہو ، عید کا چاند مصنفہ یاسمین حفیظ ، ایمانداری کا صلہ مصنف رانا محمد شاہد ، انوکھی سالگرہ مصنف محمد زبیر ارشد، دیس نگر کا لمبو مصنف محمد وسیم کھوکھر ، ببلو کا وعدہ مصنف غلام محی الدین ترک ، بہادر شہزادی مصنف محمد سراج جتوئی ، قلعے کا محافظ مصنفداکٹر طارق ریاض ، ایک تھی چڑیا مصنف محمد صالح جوئیہ ، ایک اور غلطی مصنف عاطر شاہین ، آلو چھولے مصنف جدون ادیب، قلفی والا مصنف ساجد محمود ساجد، نابینا بادشاہ مصنف خرم درانی ، نیکی کی پری مصنفہ سنعیہ امیر بیگ ، صندل کا درخت مصنفہ فرزانہ روحی اسلم ، عظیم قربانی مصنف محمد وقاص اسلم ، قسمت کی بات مصنف محمد ناصر زیدی ، مٹھے میاں اور کٹھے میاں مصنفہ نیر رانی شفق اور نیکی کا صلہ مصنف محمد ارباب بزمی۔

اس یاد گار تقریب میں جن احباب کے ساتھ راقم الحروف نے ملاقات کا شرف حاصل کیا ان میں چیف ایگزیکٹیو رابعہ بک ہاؤس نوید اختر،بانی ادارہ رابعہ بک ہاؤس سعید اختر شیخ ، مشہور پھلی کاسوری کے خالق حکیم ریاض شاہ جہانی، حسیب اعجاز عاشر ؔ ایڈیٹر یونیورسل اردو پوسٹ دبئی ، ندیم اختر ، کاشف بشیر کاشف ، عمران سہیل بوبی ، اشرف سہیل ، خالد جاوید ، سراج جتوئی ، تصور عباس سہو ، علی اکمل تصور ، فداشاہین بھٹی ، محمد ناصر زیدی ، فرخ شہباز وڑائچ، فہیم عالم، شہباز اکبر الفت،سہیل قیصر ہاشمی اور افتخار افی شامل ہیں ۔ اللہ پاک سے دعا ہے کہ بچوں کے ادب میں ابو الحسن طارق صاحب اور عبد الصمد مظفر پھول بھائی اس طرح کارہائے نمایاں سرانجام دیتے رہیں اوربچوں کا ادب ، ادب کے باب میں روشن کرتے رہیں (آمین)
تحریر: محمد شہزاد اسلم راجہ
Shehzad Aslam Raja
About the Author: Shehzad Aslam Raja Read More Articles by Shehzad Aslam Raja : 17 Articles with 16497 views I am Markazi General Secratary of AQWFP (AL-QALAM WRITERS FOURM PAKISTAN) and Former President of Bazm-e-Adab Govr Sadique Abbas Digree college Dera N.. View More