را افسر گرفتار شاباش آئی ایس آئی

آئی ایس آئی نے ایک کامیاب کارروائی کے بعد بلوچستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ کے ایک حاضر سروس افسر کل بھوشن یادیو کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کے جاسوس کل بھوشن یادیو پاکستان میں حسین مبارک پٹیل کے فرضی نام سے کام کر رہا تھا۔ کل بھوشن یادیو 1991 سے بھارتی نیوی میں ملازم تھا تاہم اسے بعد ازاں را میں بھیج دیا گیا تھا۔ را افسر پاکستان میں علیحدگی پسندوں اور فرقہ پرست کالعدم تنظیموں کو فنڈنگ کرتا تھا اور بلوچستان میں اقتصادی راہداری منصوبے کیخلاف کام کر رہا تھا۔ کل بھوشن یادیو ممبئی کا رہائشی ہے جس کا مکان نمبر 502 بی سلوراوک پوائی ہیرا نندنی گارڈنز ہے۔وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی را کے بارے میں ثبوت تو پہلے بھی تھے لیکن حاضر سروس افسر کے پکڑے جانے سے بڑا ثبوت اور کیا ہوگا۔ سکیورٹی فورسز سمیت ہم سب مل کر اپنے دشمنوں کا خاتمہ کریں گے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا ہے۔ اگر بلوچستان میں را کا نیٹ ورک موجود ہے تو اس کا خاتمہ کیا جائے گا۔

’’را‘‘ کا افسرکل بھوشن یادیو چاہ بہار ایران میں بیوی بچوں سمیت مقیم تھا اور ایرانی ویزے پر ہی پاکستان آیا تھا۔ بھارت افغانستان میں اپنے قونصل خانوں اور پاکستان کے دوست ایران میں زاہدان، بندر عباس میں بھارتی قونصل خانوں کے ذریعے بلوچستان اور وزیرستان سرحد اور پاکستان میں ’’را‘‘ کی دہشت گردی کو مسلسل توسیع دیئے جارہا ہے۔بھارت افغانستان میں قونصل خانوں کے نام پر تیزی سے ’’را‘‘ کے مراکز قائم کر رہا ہے ٗ انہی مراکز کے ذریعے پاکستان اور افغانستان سے باغیانہ سوچ رکھنے والے بلوچ نوجوانوں کو بھرتی کرکے اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کیا جاتا ہے۔ طالبان اور القاعدہ کیخلاف آپریشن کو بھی اسی طرح منصوبہ بندی سے افغانستان سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں منتقل کر دیا گیا ہے تاکہ ملک میں بے یقینی کی فضا پیدا کی جا سکے۔ ان حالات میں پاک افغان سرحد کے دونوں طرف آباد قبائل کی آزادی نے صورتحال کو مزید پیچیدہ کر دیاہے۔’’را‘‘ بلوچستان میں شدت پسندوں کو بھڑکانے اور انتہا پسندی کو فروغ دینے کیلئے افغان وزارت داخلہ اور افغانستان کی خفیہ ایجنسی ’’خاد‘‘ KHAD جس کا نام نام ’’رام‘‘ RAM ہے کے ساتھ مل کر کام کرتی ہے۔ 1980ء کے وسط میں ’’را‘‘ نے کاؤنٹر انٹیلی جنس ٹیم ایکس (CIT-X) اور کاؤنٹر انٹیلی جنس ٹیم جے (CIT-J) کے ناموں سے دو خفیہ گروپ بنائے جن کا مقصد پاکستان کے اندر دہشت گردانہ حملے کرناتھا۔’’را‘‘ ایسی کارروائیوں کیلئے افغان خفیہ ایجنسی ’’رام‘‘ اور افغان انتظامیہ میں شامل پاکستان مخالف عناصر کی مدد حاصل کرتی ہے۔ ’’را‘‘ کیلئے کام کرنے والے افراد میں نہ صرف بھارتی سیاستدان شامل ہیں بلکہ افغانستان میں تعمیرنو کیلئے آنے والی بھارتی تعمیراتی کمپنیوں کے ملازمین میں بھی اسکے تربیت یافتہ جاسوس موجود ہیں۔ حال ہی میں 3 بلوچ قوم پرست رہنماؤں کے قتل میں بھی ’’را‘‘ ملوث ہے ٗ یہ رہنما بلوچ لبریشن آرمی کی طرف سے اغواء کئے گئے اقوام متحدہ کے پاکستان میں نمائندہ جان سولیکی کو رہا کروانے کی کوششوں میں مصروف تھے۔ ’’را‘‘ کے تربیت یافتہ جاسوس بلوچستان میں موجود ہیں جن کا مقصد صوبے میں قیام امن کی کوششوں کو ناکام بنانا اور بلوچ لبریشن آرمی (BLA) کو رقوم کی ترسیل ہے۔بھارتی خفیہ ادارے افغانستان میں اپنے سفارتخانے ٗ چار قونصل خانوں ٗ تیرہ معلوماتی مراکز اور درجنوں دیگر مراکز کے ذریعے پاکستان مخالف سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ یہ مراکز بظاہر فلاحی ٗ ثقافتی اور دیگر سرگرمیاں سرانجام دیتے ہیں لیکن اُن کا اصل ہدف پاکستان مخالف سرگرمیوں کیلئے وسائل مہیا کرنا ہے۔ کابل میں بھارتی سفارتخانہ اور اسکے قونصل خانے جعلی پاکستانی کرنسی نوٹ پھیلانے میں بھی مصروف ہیں۔’’را‘‘ اپنے مقاصد کیلئے کمپنیوں ٗ غیرسرکاری تنظیموں حتیٰ کہ ثقافتی مراکز کو بھی استعمال کرتی ہے ٗ اسی وجہ سے افغانستان کے حساس اداروں اور تنظیموں میں بھارتی مشیروں اور ماہرین کی معقول تعداد کام کرتی ہے۔ یہ افراد ’’را‘‘ سے رہنمائی حاصل کرکے پاکستان کے مفادات کیخلاف کام کرتے ہیں۔ ’’را‘‘ اس وقت بلوچستان کو پاکستان سے الگ کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہے۔ اس کیلئے وہ بلوچ لبریشن آرمی (BLA) اور بلوچ لبریشن فرنٹ (BLF) کی مدد کر رہی ہے۔پاکستان میں افراتفری پھیلانے اور اسے غیرمستحکم کرنے کیلئے ’’را‘‘ افغانستان کی بھارت نواز حکومت اور خفیہ اداروں کے ساتھ مل کر منصوبوں پر عمل کرتی ہے۔ پاکستان کی مغربی سرحد پر اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کیلئے ’’را‘‘ ایرانی سرزمین بھی استعمال کرتی ہے۔
Raja Majid Javed Ali Bhatti
About the Author: Raja Majid Javed Ali Bhatti Read More Articles by Raja Majid Javed Ali Bhatti: 57 Articles with 39556 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.