58سال سے مسلم امام اور مسجد کی تلاش

"58سال سےمسلم امام اور مسجد کی تلاش" میری خوش قسمتی مسلمان گھرانہ میں پیدا ہوا والدین نے نام رکھ دیا اسلم یعنی فرمانبرداررکھا اب پتہ نہیں والدین نےاپنی فرمانبردار رہنے کیلئےرکھا یا اللہ تعالی کا فرمانبردارسمجھ نہیں آیا ۔

مسلم امام اور مسجد

میری خوش قسمتی مسلمان گھرانہ میں پیدا ہوا والدین نے نام رکھ دیا اسلم یعنی فرمانبرداررکھا اب پتہ نہیں والدین نےاپنی فرمانبردار رہنے کیلئےرکھا یا اللہ تعالی کا فرمانبردارسمجھ نہیں آیا والدین بھی کیا نعمت ہوتے ہیں مگر جب حیات ہوتے ہیں تو خدمت نہیں کرتے اور انکے چلے جانے کے بعد اور خاص طور پر میت پر،قبر،سوئم اور چالیسویں پر اولاد اور رشتے داروں سمیت سب کو یاد آ جاتا ہے ابا جی کو چنے کی دال کا حلوہ بہت پسند تھا ۔
آم بہت کھاتے تھے اور گاجر کا حلوہ تو جان تھی فاتح میں یہ ضرور رکھنا ورنہ ماموں جان کی روح کو تکلیف ہوگی زندگی میں توکسینے پوچھتا مگرمرتے وقت،امام مضامن،سورہ یسین اورعہد نامہ ضرور ساتھ یاد رہتا ہے
ابا جی بتاتے ہیں شہد ممانی جان نےاذان نانا جان نے دی تھی جبھی شریر ہے امی جان کہتی تھیں ۔

اذان ہوتی تو گھر والے کہتے اللہ اللہ ہو رہی ہے چپ رہتے ہیں اباجی،بھائی صاحب کی انگلی پکڑ کرمسجد جانا آج بھی یاد ہے ذرا بڑے ہوئے تو مدرسے چلے گئے وہاں پتہ چلا میں سنی ہوں اور امام ابو حنیفہ کا پیروکار ہوں اور اسطرح میں مسلمان سے حنفی مسلمان بن گیا اور دوسرے کافر ہیں یہ بھی یہیں پتہ چلا اور جہنمی بھی ہیں ۔
ہمارے گھر بی میلاد،بی بی سیدہ کی کہانی اور وہ سب ہوتا تھا جوسب گھروں میں ہوتا ہےمولوی صاحب کہتے تھےاسلام انسانیت کا دین ہے،قرآن انسان کی فلاح کے لئے آیا ہے اور محمد رسول الللہ تمام انسانیت کے رہبر ہیں مگر کبھی شیعہ کافر،دیوبندی۔اہلحدیث،مالکی،شافعی،حنبلی،حنفی سب پر کفرکا فتوہ یہ کونسا اسلام ہے ۔
مسجدیں دیکھیں ہراک پرکسی نہ کسی کا راج ہر ایک اپنی اپنی بات کرتا تھا پھر سب کو دیکھ کر سوچا قرآن
حضور اکرم کی زندگی اور احادیث کا مطالعہ شروع کیا اسلام قرآن بتا رہا تھا،حضور کا اسوہ بتا رہا تھا اسلام
اب پتہ چلا مولوی اسلام کی بات نہیں اپنی بات بتاتا ہے تاکہ اسکے حلوہ مانڈے چلتے رہیں یہ نہیں بتاتا ہر ایک کے اک دوسرے پر حق ہے حقوق العباد کو اللہ نے کہا اسکا حساب جس نے جس سے زیادتی کی وہ کرے گا ۔
مسجد نبوی میں دیکھا کافرآ رہے ہیں عملی مظاہرہ دیکھ رہے ہیں اور اسلام لا رہے ہیں اصل اسلام یہ ہے ۔
کوڑا نہیں پھینکا جا رہا تو پوچھنے جا رہے ہیں اور پھر وہ عورت اسالم کی عملی تصویر دیکھ کر اسلام لے آئی
یہاں دیکھا مولوی کا پیٹ بڑھ رہا ہے افطار کی اچھی چیزیں حجرہ میں جا رہی ہیں باقی باہر یہ کونسا اسلام ہے
جو مولوی ہمیں بتا رہا تھا کسی کے پیٹ پر پتھر باندھے ہوئے نہیں دیکھا بھوکہ رہ کر سائل کو دیتے نہیں دیکھا کروفر،اکڑی ہوئی گردن علم کا غرور یہ تو سب میں دیکھا کسی کو معاف کرتے ہوئے نہٰیں دیکھا
پیوند لگے کپٹے نہیں دیکھے،شگفتہ انداز گفتگو نہیں دیکھا بیوی کے حقوق کا ذکر کرتے نہیں دیکھا اگر کرتے تو خود کو کپڑے سے لیکر کھنا تک خود پکانا پڑتا اپنے کام خود کرنے پڑتے اس لیئے ذکر یہ ہوتا-

اسلام میں تو سب اک صف میں کھڑے نظرآتے ہیں سب کے ہاتھ مرد سے لیکر عورت تھ اک ہی انداز میں بڑھے نظرآئے پھر سمجھ آیا مولوی کیوں کہتا ہے اسلام سمجھنے کے لیئے وہی اتھارٹی ہے خود نہٰیں سمجھ سکتے۔
مولوی صاحب سے پوچھا مولوی صاحب ہمارے نبی کیسے نماز پڑھتے تھے تو جاواب آیا ہم ایسے پڑھتے ہیں کیوں مولوی صاحب ایسا کیوں جواب اس لیئے کہ ہم سنی ہیں ،مولوی صاحب یہ سنی کیا ہوتے ہیں جواب جو
سن کر ایمان لائے اچھا اب پتہ چلا ،مولانا نکاح کیسے ہوتا ہے سنی طریقے سے اور طلاق وہ بھی سنی طریقے سے مگرمولوی صاحب وہ اسلام کیا کہتا ہے وہ جس مسلک کا ہو اسکی پیروی کرنے کا نام ہے حضور اکرم کے زمانے میں تو یہ نہیں ہوتا تھا یہ کب ہوا اور کیوں یہ تمھارے سوچنے کی بات نہیں ہم ہیں اس کے لیے بس ۔
پریشان ہو گیا کیا کروں یہ کیسے ابتداء ہوئی نماز کے طریقہ سے لیکرنکاح،طلاق اور موت تک کوئی چیز بھی ایک نہیں ایسا کیوں کیا یہ اسلام ہے جو مولوی ہمیں بتا رہا ہے اللہ ایک، قرآن ایک،نبی ایک مگر ملا کی وجہ سےمسلمان ایک نہیں ،قرآن نہ سمجھنا کیوں اسکے لیئے ایکسپرٹ کی ضرورت ہوتی ہے معلوم ہوا اصل وجہ یہ ہے کہ اگر یہ سمجھ گیا تو میرا دانہ پانی کیسے چلے گا مگر مولوی صاحب اسلام کے زمانے میں ایسا نہیں تھا جو بھی ہوتا کھڑا ہو جاتا تھا نماز پڑھا دیتا تھا لمبی،چھوٹی ،کالا گورا یہ تو کبھی نہٰیں ہوا ایسا اب کیوں ۔
پیدائش سے لیکر مرنے ،تجارت،سیاست،حقوق اللہ سے لیکر حقوق العباد تک سب تو موجود ہر قرآن میں اور حضوراکرم کی شکل میں امام بھی مسائل سے نمٹنے کے طریقے بھی اور اس سے نمٹنے کے لیے قرآن بھی سب تو ہے پھر مسئلہ کیا ہے ہم نے کائنات بنا دی اب تمھارا کام ہے اسکو مسخر کرو یہ ہے اسلام کا درس سب کی عزت ہندو،عیسائی،پارسی اور تام مذاہب کا احترام یہ درس قرآن ہے۔ یہ ہے اسلام جو راہ حق انسانیت ہے ۔
اب اس بڑھاپے میں یہ معلوم ہوا یہ اسلام نہیں ملائیت ہے اسی کو توتھیوکریسی کہتے ہیں اور اسکو ملا چلاتے ہیں ذہن بناتے ہیں اور دہشت گرد کو جنت اور حوروں کا لالچ دے کرجنت کا خواب دکھلاتے ہیں اب معلوم ہوا کہ اب تک مجھے کوئی ایسی مسجد اورامام نہیں ملا جہاں سب اک ہی صف میں مسلم بن کر کھڑے نظر آئیں ۔
گلا تو گھونٹ دیا اہل مدرسہ نے تیرا ۔ کہاں سےآئے صدا لاالہ الااللہ ، ملا کی اذان اور ہے مجاہد کی اذاں اور
صرف اللہ اسکے رسول اور قرآن کو خود پڑہیں عمل کریں اللہ اسکے رسول کی دی ہوئی رسی کو مصبوطی سے پکڑ لیں پھر دیکھیں کیسے ہم سب کو صرف اک مسلم امام اورمسلم مسجد مل جائے گی ۔ انشااللہ ۔
Kunwar Shahzad
About the Author: Kunwar Shahzad Read More Articles by Kunwar Shahzad: 10 Articles with 8783 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.