یکم مارچ ، بین الاقوامی یوم شہری دفاع

یکم مارچ عالمی دن کے موقع پر ایک مفید تحریر

یکم مارچ ، بین الاقوامی یوم شہری دفاع

دوران جنگ عام شرلیوں کی حفاظت کے لیے فرانسیسی سرجن جارج سینٹ پال نے 1931ء میں جنیوا زون نامی تنظیم بنائی ۔ 1937ء میں ہنری جارج اور 1951ء میں ڈاکٹر میلان لودھی اس کے نئے سیکرٹری جنرل بنے ۔ 1956ء میں تنظیم کا نیا نام ‘‘ انٹرنیشنل سول ڈیفنس آرگنائزیشن ’’ رکھا گیا ۔ اس کے تحت تیسری بین الاقوامی شہری دفاع کانفرنس جنیوا میں منعقد ہوئی ، جس میں 33 ملکوں کے 130 مندوبین شریک ہوئے ۔ اس تنظیم کا آئین اکتوبر 1966ء میں بنایا گیا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ جب کم از کم دس ممالک اس کے ممبر بن جائیں گے ، تب یہ نافذ العمل ہو گا ۔ چنانچہ یکم مارچ 1972ء کو دس ممالک اس تنظیم کے ممبر بن گئے اور اسی دن کی مناسبت سے یکم مارچ کو ہر سال ‘‘ یوم شہری دفاع ’’ بین الاقوامی طور پر منایا جاتا ہے ۔ اس وقت 53 ممالک اس کے ممبر ہیں جبکہ 16 ریاستوں کومبصر کا درجہ حاصل ہے ۔

موجودہ دور میں شہری دفاع کی اہمہت بہت زیادہ بڑھ گئی ہے ۔ زمانہ جنگ ہو یا حالت امن ، قدرتی آفات نے انسان کو آگھیرا ہو یا انسان کی اپنی پیدا کردہ آفات کا معاشرے کو سامنا ہو ، ہر جگہ شہری دفاع کی اہمیت بہت مفید ثابت ہوتی ہے ۔ وطن عزیز کے ہر فرد کو حکومت کی طرف سے شہری دفاع کی مفت تربیت سے ضرور فائدہ حاصل کرنا چاہیے ۔ یہ پاکستان کے ہر بڑے شہر میں دی جاتی ہے ۔

موجودہ حالات میں تعلیمی اداروں کو مختلف سنگین خطرات لاحق ہیں ۔حکومت کو چاہیے کہ حالات کی سنگینی کو بھانپتے ہوئے کالجوں میں ‘‘ این ۔سی ۔سی ’’ کی تربیت کو بحال کرے تا کہ طلبہ اپنا دفاع خود کر سکیں ۔ یکم مارچ کو شہری دفاع کی تربیت کے لیے عوام کو زیادہ سے زیادہ آ گاہی دی جائے ۔ تا کہ اس پاک سر زمین میں مختلف آفات کے نقصانات اور دہشت گردی کے مختلف واقعات سے پھیلنے والی تباہی کو کم سے کم کیا جا سکے ۔
munawar hussain
About the Author: munawar hussainCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.