موسمیاتی تبدیلیاں کی وجہ اور’’گرین پاکستان پروگرام‘‘

 دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں کی بڑی وجوہات میں سے اہم وجہ جنگلات کی کمی کو قراردیا گیا ہے ،اسی طرح جنگلی حیات کو بچانے کے لئے بھی مختلف ممالک میں اقدامات کئے جارہے ہیں ، موسم کی ان تبدیلیوں نے دنیا بھر میں بڑی تباہی مچا ی ہے ، اور دنیا بھر میں نت نئے منصوبوں اور ڈیزائنز کے ذریعے ماحولیاتی آلودگی میں کمی لانے کی کوششیں جاری ہیں ،طن عزیز کی خوش قسمتی ہے کہ یہ اس خطہ میں واقع ہے جہاں قدرت نے مختلف موسم عطا ء کئے ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ کچھ عرصہ سے جہاں جنگلات انتظامیہ کی عدم توجہی کی وجہ سے تیزی سے سمٹ رہے ہیں وہیں جنگلی حیات میں کمی ہو رہی تھی ،دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں جنگلات کو وسعت دینے کے اقدامات کے ساتھ جنگلی حیات کے تحفظ کو بھی یقینی بنایا گیا اور ترقی پذیر ممالک میں صورتحال اس کے برعکس ہے پاکستان میں جنگلات کو وسیع کرنے کے لئے اگرچہ موسم بہار میں نئے پودے لگا کر باقاعدہ آغاز کیا جاتا ہے مگر اس بار وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے جنگلی حیات اور جنگلات کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے ’’گرین پاکستان‘‘پروگرام کا آغاز کیا اور پاکستان کی تاریخ میں جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے پہلی بار اقدامات کا اعلان ہوا جو یقینا خوش آئند ہے انہوں نے اس کی منظوری دیتے ہوئے وزارت موسمی تغیرات کو ہدایت کی ہے کہ وہ معدوم ہوتی جنگلی حیات تحفظ کے لئے سروے شروع کرے ،پروگرام کے مطابق آئندہ 5 سال میں 10کروڑ (100ملین) نئے پودے لگائے جائیں گئے ،وزیر اعظمپاکستان میاں محمد نواز شریف کا کہنا ہے کہ جنگلی حیات کا تحفظ ملک کے ترقی پذیر علاقوں میں جنگلات پر مشتمل علاقوں کی بہتری پروگرام کے اہم پہلو پیں ،جنگلات اور جنگلی حیات کو بین الاقوامی طریقوں سے بہتر کیا جائے گا ،جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے تمام متعلقہ وفاقی و صوبائی وزارتوں اور ایجنسیوں کو سہولیات فراہم کی جائیں گی ،وزارت موسمی تغیرات و تبدیلی نے پروگرام کی تشکیل سے قبل وفاقی اکائیوں گلگت و بلتسان آزاد وجموں کشمیر اور فاتا سے مشاورت کی تاکہ جنگلات اور جنگلی حیات کے تحفظ کے شعبوں میں ابتدائی اصلاحات کو یقینی بنایا جائے گا،جنگلات کی کمی دور کرنے ،جدید ٹیکنالوجی سے مزید ترقی اور جنگلات بہتری کے لئے نئے منصوبے ’’گرین پاکستان‘‘ پروگرام کے اہم پہلو ہیں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے ہدایت کی کہ ملک میں عالمی تحفظ کی جنگلی حیات کے پارک سندھ ہنگول نیشنل پارک بلوچستان ،چترال گول نیشنل پارک ،خیبر پی کے ،لال سوہانرا پارک،سالٹ رینج پنجاب ،مچھیرا نیشنل پارک آزاد جموں و کشمیر اور مارگلہ ہلز نیشل پارک اسلام آباد شامل ہیں ،عالمی سطح کے مطابق بحال کیا جائے گا ،پارک کو بحال کرنے انتظامی صلاحیتوں کو بہتر بنایا جائے گا ،پنجاب ،کے پی کے اور سندھ میں نہروں کے کنارے شاہراؤں کے اردگرد پاکستان کو سرسبز شاداب بنانے کے لئے پودے لگائے جائیں گے ،چھانگا مانگا ،دھیریر،بہاولپور اور چیچہ وطنی میں بھی شجر کاری کی جائے گی ،زیارت کے جنگلات ،بلوچستان میں چلغوزہ کے باغات بحال کیا جائے گا ،گلگت و بلتستان کے علاقوں سمیت ہزارہ ،کوٹلی ستیاں ،مالا کنڈ ،فاتا سمیت دیگر علاقوں میں شجر کاری کی جائے گی ،گرین پاکستان کے تحت کراچی اور بدین کے جنگلات میں بھی درخت لگائے جائیں گے پروگرامز کے لئے پچاس فیصد فندز وفاقی حکومت جبکہ پچاس فیصد صوبائی حکومتیں ادا کریں گی ،اس حوالے سے دیکھا جائے تو وزارت آف کلا ئمیٹ کنٹرول اور وزارت سائنس وتیکنالوجی کا Suparcoکے تعاون سے پاکستان کے چاروں صوبوں سندھ ،پنجاب ،کے پی کے،بلوچستان،اے جے کے اور گلگت بلتستان اور فاٹا میں دور رس نتائج برآمد ہوں گے ،پاکستان میں بھی بین الاقوامی شہرت یافتہ پارکوں کی بحالی سے ماحول بھی بہتر ہو گا اسی طرح نایاب جنگلی حیات کے خاتمے کی وجوہات کا تجزیہ کر کے اس طرح توجہ اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ تحفظ جنگلات اور جنگلی حیات موجودہ حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے ،اور اسکے ہمارے معاشرے پر مثبت نتائج مرتب ہوں گے اور پاکستان صیح معنوں میں سرسز و شاداب نظر آئے گا اور حکومتی اقدامات کے ساتھ ہمیں بھی اچھے شہری ہونے کا ثبوت دینا ہو گا،زمینی کٹاؤ میں سب سے بڑی وجہ درختوں کی کٹائی ہے ٹمبر مافیاء نے جنگلات کاٹ کاٹ کر ملک کا بیڑہ غرق کر دیا ہے ،حالیہ شدید بارشوں نے دنیا بھر میں اور خاص طور پر پاکستان میں بھی بڑی تباہی مچا دی ہے جس سے نہ صرف جانی نقصان ہو رہا ہے بلکہ کئی افراد بے گھر اور کروڑوں روپوں کا نقصان الگ ہے گزشتہ تین سے چار روز میں آزاد کشمیر ،وفاقی درالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں بارش اور ژالہ باری کے دوران حادثات میں اب تک 40زاہد افراد جان بحق اور متعدد زخمی ہوئے ہیں شدید بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آ ب آ گئے اشیاء ضرویہ کی قلت کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا بھی ہے جبکہ محکمہ موسمیات کے مطابق ابھی دو سے تین روز مزید کوئٹہ،ژوب اور قلات ڈویثرن میں تیز ہواؤں کے ساتھ گرج چمک اور بارش کا امکان ہے ،کئی ندی نالوں اور دریاؤں میں طغیانی آگئی ہے ،حکومت کو چائیے کہ متاثرہ علاقون میں امدادی کاروائیوں کو تیز کیا جائے اور لوگوں کی بھرپور مدد کی جائے ،موسم کی ان تبدیلیوں پر ماہرین خودپریشیان ہیں کئی بار خوفناک زلزلہ اور ژالہ باری ہو رہی ہے موسم سرما بھی طویل ہوتا جا رہا ہے کئی علاقوں میں برف باری جاری ہے تو کئی جگہ پر شدید ابر کرم برس رہا ہے زمینی کٹاؤ کو روکنے کے لئے ہمیں بھی اپنی زمہ دا ری کا احساس ہونا چائیے اور خاص طور پر محکمہ جنگلات کے افسران کو بھی کہ وہ اس ملک کے ساتھ اپنی وفاداری کو ثابت کریں اور ٹمبر مافیاء کے خلاف بھرپور کاروائی کرنا ہو گی اور ان لوگوں کو بے نقاب کرنا ہو گا ،این جی اوز اور سماجی شخصیات سمیت میڈیا اور کالم نگاروں کوبھی اپنی زمہ داری کا احساس کرتے ہوئے لوگوں میں شعور بیدار کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ موسمیاتی تبدیلیوں میں بڑی وجہ جنگلات کا تحفظ کیا جائے ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Dr M Abdullah Tabasum
About the Author: Dr M Abdullah Tabasum Read More Articles by Dr M Abdullah Tabasum: 63 Articles with 43908 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.