ن لیگ پنجاب میں نیب کو اپناکام کرنے دے

کیاباربار دُم کا ایشوبناکر نیب کو کام سے روک رہی ہے؟ مُلکی سیاست میں لوٹا، تھالی، بیگن،،الو،آم ،لفافہ اور ڈالرزکے بعداَب دُم بھی آگئی ہے .....
پاکستانی سیاست کا حال یہ ہے کہ اِس پر کبھی لوٹا،تھالی ، بیگن ، الو،آم اور ڈالرز کا راج رہاتو کبھی کسی ڈنڈے اور ڈنڈے والے کا راعب اور دبدباچھایارہااور اَب جب یہ سب پاکستانی سیاست میں اپناگھر بناچکے ہیں تو اِن دِنوں دُم نامعلوم کہاں سے گُھس آئی ہے؟؟ آج جِسے دیکھو وہ دُم کا ہی کے تذکرے کرتادِکھائی دیتاہے، گوکہ دُم پاکستانی سیاست میں کچھ اِس طرح اپنی جگہہ بنارہی ہے جیسے کہ آنے والے وقتوں میں ساری پاکستانی سیاست دُم اور دُم والے کاہی کام کرتی نظرآئے گی اور پاکستانی سیاست کا دارومدار دُم پر ہوگا، جس کی دُم ہوگی وہ کامیاب ہوگااور جس کی دُم نہیں ہوگی وہ لُنڈاہوگااور وہ یا تو اُس وقت تک سیاست نہیں کرے گا جب تک کہ وہ دُم والا نہیں ہوجاتاہے اور اگر جن پرانے سیاستدانوں کی اَب تک دُم نہیں ہے تو پھر اُنہیں سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرنے سے متعلق ضرور کچھ سوچناہوگا۔

بہرحال، سندھ کے سیاستدان سندھ میں نیب اور ایف آئی اے کی بلاجھجک پکڑدھکڑ سے بہت مایوس ہوگئے ہیں، سندھ کے سیاستدانوں اور لیڈروں کا کہناہے کہ سندھ میں نیب او ر ایف آ ئی اے والوں نے مسلسل لیٹ ڈاون کیا ہے، وفاق نے اِن کے ساتھ بہت دھوکاکیا ہے،وفاق نے نیب اور ایف آئی اے کو سندھ میں فری ہینڈ دے کرسندھ کے سیاستدانوں اور لیڈروں کو دیوار سے لگانے کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے،سندھ کے سیاستدان اور لیڈراپنی جگہہ مگر سندھ کے عوام کا بھی یہ خیال ہے کہ وفاق نے عوامی مسائل حل کرنے کے لئے بھی کوئی خاص دلچسپی نہیں لی ہے،وفاق اور سندھ حکومت نے سندھ کے عوام کے ساتھ کئے گئے سماجی معاہدے اور نت نئے وعدوں کا پاس نہیں رکھاہے،دونوں ہی نے سندھ کے عوام کو اپنے اپنے مفادات کے لئے استعمال کیا ہے اور اَب دونوں ہی اپنی لڑائی میں عوام کو بھلابیٹھے ہیں گویاکہ اَب سندھ کے عوام کو اِس کا پختہ یقین ہوگیاہے کہ خواہ سندھ میں پی پی پی کی حکومت ہویا وفاق میں ن لیگ سمیت کسی اور کی بھی حکومت ہو توسب کا کام ہی سندھ کے عوام کو وعدے اور معاہدے اور سبزباغ پر ٹرخاناہے۔

جیساکہ گزشتہ دِنوں وفاقی وزیراطلاعات ونشریات پرویزرشیدنے اپنے ایک بیان میں نیب کے حوالے سے کہاہے کہ نیب کا موجودہ ڈھانچہ سابق صدر پرویزمشرف نے بنایاتھا اور اِس کے قوانین نوازشریف کے خلاف بنائے گئے تھے تاکہ اِن سے انتقام لیاجاسکے‘‘ جبکہ وزیرِ موصوف کا یہ بھی کہناتھاکہ ’’سابق صدرنے اپنے ساتھ ایم کیو ایم اور عمران خان کو بھی ملارکھاتھاجرائم میں شراکت پر اِن لوگوں کے خلاف بھی تحقیقات کی جائیں‘‘ یہاں افسوس کی بات یہ ہے کہ نیب کو ایک قومی احتساب کا ادارہ ہے آج جب یہ ادارہ اپنے اختیارات سندھ میں استعمال کرتے ہوئے پنجاب اور وفاق کی جانب بڑھ رہاہے تو وفاق اور پنجاب کی حکومتوں اور وزیراعظم نوازشریف سے لے کراِن کے وزراء کے تن بدن میں آگ لگ رہی ہے اور وہ نیب سے متعلق ایسے اُلٹے سیدھے بیانات داغے جارہے ہیں کہ اَب ایسالگ رہاہے کہ جیسے جب تک نیب اور ایف آئی اے سندھ میں کرپٹ سیاستدانوں اور پی پی پی کے لیڈروں اور رہنماوں کے خلاف کریک ڈاون کررہے تھے تو یہ قومی فریضہ اداکررہے تھے اور ن لیگ والے وفاق اور پنجاب میں بیٹھ کر نیب اور ایف آئی اے کی دن رات تعریفیں کرتے نہیں تھک رہے تھے اور نیب اور ایف آئی اے کے ورک کو قومی فریضہ قرار دے رہے تھے۔

مگر آج جب اِن دونوں قومی احتساب بیور کے اداروں نے سندھ سے اپنے قدم پنجاب کی جانب بڑھائے ہیں اور پنجاب میں اُوج ثریاکی بلندیوں سے بھی اُونچی کرپشن کو بے نقاب کرنے کے لئے کارروائیاں کررہے ہیں اور پنجاب کے کرپٹ عناصر کے گریبانوں میں ہاتھ ڈال رہے ہیں اور اِن کے کرپٹ دامن چاک چاک کررہے ہیں تو وفاق سے لے کر حکومتِ پنجاب تک بیٹھے ن لیگ والوں کی چیخیں نکل گئیں ہیں کوئی یہ کہتاہے کہ ہماری دُم پر نیب اور ایف آئی اے پاؤں نہ رکھے اگر ہماری دُم پر نیب اور ایف آئی اے کے پاؤ ں پڑیں گے تو ہماری آواز اور چیخیں نیب اور ایف آئی اے کی پَر کاٹنے اور ناخن تراشنے کے لئے بہت ہوں گے سو نیب اور ایف آئی اے کو پنجاب میں ن لیگ(شیر) والوں کی دُم پرپاؤں رکھنے کے لئے پہلے اپنا محاسبہ خود کرناہوگا ۔

جس پرآج ایک بارپھر قومی اسمبلی میں قائدحزب اختلاف سید خورشید نے نیب اور ایف آئی اے کی پنجاب میں شروع کی جانے والی کارروائیوں پر وفاق اور پنجاب حکومتوں پر طاری لرزہ خیری اور شہباز شریف کی جانب سے دُم کے حوالے سے ن لیگ کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہاہے کہ کیامسلم لیگ (ن) کی دُم اتنی بڑی ہوگئی ہے کہ اِس پر سب کا پاؤں آرہاہے‘‘ تاہم خورشید شاہ نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے وفاق سے لے کر حکومت پنجاب تک ن لیگ کے رہنماؤں اور سیاستدانوں کو سمجھاتے ہوئے کہاہے کہ’’بھائی میں دُم کے حوالے سے بات نہیں کرتا اور نہ ہی اِس طرح کی باتوں کو کرناچھاسمجھتاہوں کہ دُم چھوٹی ہوگی اور دُم بڑی ہوگی ،دُم پرپاؤں آگیا وغیرہ وغیرہ ‘‘ اِس موقع پر جب خورشید شاہ یہ کہہ رہے تھے تب راقم الحرف کو ایسا لگاکہ جیسے خورشید شاہ ، یہ سمجھاناچاہ رہے ہوں کہ ’’سائیں سیاستدانوں کو ایسے بے مقصد بیانات اور سیاست میں دُم وغیرہ کا کھلے اور دبے لفظوں میں اظہارِ خیال کرنے سے اجتناب برتناچاہیے اور ہر اچھے بُرے وقت کا ہماری طرح مقابلہ کرناچاہیے جیسے کہ پاکستان پیپلزپارٹی نے ہرزمانے کی ہر سیاست کے ہر نازک وقت میں جمہوریت کو بچانے کے لئے نہ صرف مقابلہ کیا بلکہ اپنے زمانے کے آمروں کی آمریت کے سامنے بھی سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر سامنے آئی ہے آج پی پی پی کی ہی قربانیوں کا صلہ ہے کہ آج مُلک میں ن لیگ جمہوریت کا دَم بھر رہی ہے ورنہ آج آمروں کی آمریت کے خلاف پی پی پی اپنی قربانیاں پیش نہ کرتی تو ن لیگ والوں میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ وہ آمروں کا مقابلہ کرتی ،آج جب نیب اور ایف آئی اے والے پنجاب میں کرپٹ عناصر کے خلاف کچھ کرناچاہ رہے ہیں تو ن لیگ کی دُم پر پاؤں پڑرہاہے،اتنے تو ن لیگ والے نازک ہیں بھلایہ کسی آمرکے سامنے کیوں اور کیسے کھڑے ہوتے؟؟ دورِمشرف میں یہ بھی سب نے دیکھ لیاکہ ن لیگ والے کیسے ڈرکر ایک معاہدے کے ساتھ خود جلاوطن ہوگئے تھے، اور افسوس ہے کہ ن لیگ والے نیب اور ایف آئی اے والوں کی کارروائیوں سے ڈررہے ہیں اور خود کو اپنے ہی قومی اداروں کے احتساب سے بچانے کے لئے طرح طرح کی باتیں کرکے نیب کو کام کرنے سے روک رہے ہیں، اِن کی اِن باتوں پر قوم کا ن لیگ کے کرتادھرتاؤں سے بس ایک یہی مطالبہ ہے کہ ’’ن لیگ پنجاب میں کرپٹ عناصر کے خلاف نیب کو اپنا کام کرنے دے ‘‘ ایسے ہی جیسے سندھ والے اپنے بے شمارتحفظات کے باوجود بھی نیب اور ایف آئی اے کواپنے اور دوسرے کرپٹ عناصر کے خلاف اِن کے کام کرنے دے رہے ہیں۔۔ ختم شُد
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 898760 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.