دہشت گردی ، اور پاکستان !

ملک پاکستان میں سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی ہے ،دہشت گردی کا سلسلہ جنرل ضیاء الحق کے دور سے شروع ہو ا اور آج تک جاری ہے اور ہماری لا ئف سٹائل کا حصہ بن چکا ہے ۔آپ کسی بھی دن کا اخبار اٹھا کر دیکھ لیجئیے آپ کو اس میں دس بیس ہلا کتوں کی خبر ضرور ملے گی ۔وہ یا تو فرقہ واریت والوں کا کارنامہ ہو گا یا پھر خود کش حملہ ہو گا ہاں اگر ایس کو ئی خبر نظر نہ آ ئے تو یا ایسا و اقعہ نہ پیش آیا ہو تو پھر روڈ ایکسیڈنٹ ،پاک افغان سرحد یا پھر کسی خاندانی دشمنی میں دس ، بیس لا شوں کا تحفہ ضرور ملے گا ۔ہم عرصہ داراز سے موت کی یہ خبر یں پڑھ سن اور دیکھ رہے ہیں ،ان خبروں نے ہماری اجتما عی نفسیات تبدیل کر کے رکھ دی ہے ۔ ہما رے اندر ذندگی سے محبت اور موت پر افسوس کا احساس ختم ہو گیا ہے ،ہم بم دھما کوں ، خود کش حملوں ، روڈ ایکسیڈنٹ جیسی وارداتوں کو ڈراموں کی طر ح دیکھتے ہیں ۔ ذندگی سے محبت اور موت پر افسوس کی اس کمی نے ہمیں اندر سے اداس کر دیا ہے ۔ آپ کسی بھی شہری کا چہرہ دیکھ لیجئیے اس کے چہرے پر آپ کو ڈیپریشن ، بے زاری کے ہزاروں لکیریں دیکھنے کو ملیں گی ۔ہم سب کے چہروں سے تازگی اڑ چکی ہے ،آ نکھوں کی چمک مانند پڑ چکی ہے ، ہم میں آ گے بڑھنے اور ذندگی کو خو بصو رت بنانے کا احساس ختم ہو چکا ہے ۔ہم سب نحو ست کے قبضے میں ہیں ۔ اس پر مجھے مو لا نا روم کا قصہ یا د آ رہا ہے ، لکھتا چلو ں ۔ مو لا نا روم کے دور میں اس دنیا میں بڑی تبا ہی مچی ۔ اتاتا ریوں نے پوری دنیا کی ایھٹ سے اینٹ بجا دی پوری دنیا میں آگ اور راکھ کے ڈھیر نظر آ تے تھے انسان راکھ کی ہڈیوں میں بدل چکے تھے ۔اس دوران ملک ایران کا ایک زمیں دار مو لا نا روم کے پاس آیا اور مو لا نا کا دامن پکڑ کر رونے لگا ۔ اس پر مو لا نا نے پو چھا تم کیو ں رو ر ہے ہو ۔ زمیں دار نے جو اب دیا میر سا را علا قہ تبا ہ ہو چکا ہے مو لا نانے پو چھا تمہا را خاندان بھی تبا ہ ہو گیا تو زمیں دار نے کہا نہیں مو لا نا صا حب میرا خاندان مال مو یشی سب محفو ظ ہیں تو مو لا نا نے پو چھا پھر تم کیو رو ر ر ہے ہو ۔ تو زمیں دار نے جواب دیا عالی جاہ میر ی خو شی مر گئی ہے ۔تو اس پر مو لا نا کی آ نکھو ں میں آ نسو آ گئے ۔

پا کستان میں قتل و غارت کے اس کھیل سے صرف اشاریہ ایک فیصد لوگ متا ثر ہو ئے ہیں ۔ لیکن یہ کھیل با قی ننانوے اشاریہ ننانوے فیصد لو گو ں کی خو شی کھا گئی ہے ۔

ذ را سو چئیے آ ئیے ہم ملک پا کستا ن کی تا ریخ میں جا تے ہیں ۔ ملکک پا کستان سے دور قا ئد اعظم کے بعد جتنے بھی حکمران آ ئے ہمیں دہشت گر دی کا تحفہ ذ ے کر جا تے رہے مگر حیر انگی کی بات ہے جب بھی اس ملک میں پا کستان مسلم لیگ ن کی حکو مت آ ئی پا کستان میں دہشت گر دی کے وا قعا ت بڑ ھ جا تے ہیں ۔ خیر ہم با ت کر تے ہیں آ ج کے دور کی مسلم لیگ ن کے اس دور میں تو پا کستان میں ہو نے والی د ہشت گر دی کی پور ی د نیا میں مثا لیں قا ئم ہو گئیں ۔ آ پ تا ریخ میں چلے جا ئیں وا ہگہ با رڈر پر ہزاروں تقا ریب ہو ئیں کو ئی بم د ھما کہ جیسی وا ردات نہ ہوئی تھی ۔ سا نحہ پشاور ہما رے ملک پا کستان کا سو گوار دن بن گیا ۔ سا نحہ با چا خان اور دیگر سا نحات پیش آ ئے ، آ خر یہ سب کیو ں اور مسلم لیگ ن کی حکو مت میں ہی اکثر دہشت گر دی کے وا قعات کیو ں پیش آ تے ہیں ۔

سلا م ہے جر نل راحیل شر یف اور پا ک فو ج کی عظمت کو جو اس ملک کو بچانے کے لئیے قر با نیا ں دیں ور نہ ہمارے حکمر ان تر کب کا ہمیں بے گھر کر دیتے ۔

خیر دنیا میں کہیں بھی دہشت گر دی کا وا قعہ پیش آ ئے الز ا م پا کستا ن پر آ تا ہے ۔ بھائی ہم تو خود دہشت گر دی کا شکار ہیں کیونکہ ہما رے حکمر ان ہما رے ملک کی دفا ع نہیں کر تے اگر ہما رے ملک کی دفا ع کر تے ہو ں تو ہمیں آ ئغ دن نت نئے سا نحات کا سا منا نہ کر نا پڑ ے ۔ جس کی و جہ سے ہما رے ملک کو نا کا م ریا ست کے لقب سے نوازا گیا ۔

پا کستا ن میں دہشت گر دی کے وا قعات کیو ں اور کہا ں سے ہو رہے ہیں ۔

اس میں دو عنا صر شا مل ہیں ایک اندرونی اور دو سر ی بیر ونی عنا صر ہاں البتہ اندرونی عنا صر نے کئی بار دہشت گر دی کے وا قعات کی ذ مہ دا ری قبول کی ہے مگر بیرونی عناصر نے نہ تو کبھی ذ مہ داری قبول کی ہے اور نہ ہی کر یں گے ۔ مگر جہا ں ہمیں بیر ونی سازشوں کا سا منا ہے وہا ں ہمیں اندرونی سا زشو ں کا بھی سا منا ہے ۔ 9/11 اور ممبئی بلاسٹ کے بعد ہما رے ملک میں جو د ہشت گر دی کی لہر دو ڑی ہے اس نے سب سے ذ یا دہ پا کستان کو متا ثر کیا ۔ یہا ں مجھے ٹیپو سلطان کے سپا ہی کی کہی ہو ئی ایک با ت یا د آ رہی ہے ۔ ٹیپو سلطان شہید کہ جہاں انگر یز وں کا مقا بلہ تھا و ہاں مر ہٹو ں کی منا فقت کا بھی سا منا کر نا پڑ ر ہا تھا جنہو ں نے انگر یز وں کا ساتھ دیا اور ٹیپو سلطان شہید کو شکست دی ۔ ٹیپو سلطا ن شہید کے سپا ہی نے ایک دن کہا کہ سلطان معظم مجھے انگر یز وں کی دشمنی تو سمجھ میں آ تی ہے اگر ہم انہیں معاف کر نا چا ہیں تو کر سکتے ہیں مگر مر ہٹوں کو ہم کسی بھی صور ت معا ف نہیں کر سکتے جنہو ں نے انگر یز وں کا سا تھ دیا اور انگریز کی ہما ے تک پہنچنے کی رسا ئی کر وا ئی ، مر ہٹو ں نے ہما ری ما ؤ ں بہنو ں کی عصمتو ں کو خاک میں ملا دیا ہما رے نو جو انو ں کا خو ن بہا یا ہما ری جان ما ل دو لت سب کچھ انگر یز و ں کے حو الے کر دیا ۔ ملک پا کستان اور افغا نستان ، قبا ئلی علا قو ں کے حا لا ت ٹیپو سلطا ن شہید کے سپا ہی کی بات کی عکا سی کر تی ہے ۔ کیا ہما رے حکمر انو ں نے چند ڈ الرز کی عو ض افغان ما ؤں بہنوں کی عزتو ں کو انگر یز وں کے حوالے نہیں کیا ۔ کیا افغانی اور قبا ئلی علا قو ں کے ہما رے نو جوانوں کا خو ن بہا نے میں پا کستان نے مر ہٹو ں والی سا زش کو نہیں اپنایا ۔ آ ج جو بھی د ہشت گر دی کے و اقعات ہو رہے ہیں ان سب کے ذ مہ دار ہما رے سا بقہ اور آ ج کے حکمران ہیں ۔ اس پر بھی ہما رے حکمر انو ں کی حو س ختم نہ ہو ئی تو چند ٹکو ں کیخا طر ہما رے قبا ئی علا قو ں تک انگر یز و ں کی ر سا ئی کر وا ئی ۔ اور ملک کو د ہشت گر دی کا تحفہ دے دیا ۔ہما رے قبا ئلی اور ا فغان بھا ئی انگریز وں کی بر بر یت کو تو بھو ل سکتے ہیں ۔ لیکن جو کر دار پا کستان کا ہے اسے و ہ کبھی نہیں بھو ل سکتے ۔ جب وہ ا پنو ں کا خو ن د یکھتے ہیں تو بد لے کے جنون میں دہشت گر د گر و ہو ں کے ہا تھ چڑھ جا تے ہیں ان گروہو ں کے جن کی پشت پنا ہی بیر و نی عنا صر کر رہے ہیں ۔ اور بد لے کے عو ض افغا نی اور قبا ئلی نو جو ان پا کستان میں جگہ جگہ د ہشت گر دی کر تے ہو ئے نظر آ تے ہیں ۔

ہما رے ملک میں آ ج تک جو بھی د ہشت گر دی ہو ئی اس کے ذمہ دار ہما رے حکمران ہیں مگر خون ہما رے غریب مزدو رو ں اور طا لب علمو ں کا بہایا جا تا ہے ۔ اور دہشت گر دی کے تما م وا قعات کی ذ مہ داری اند رو نی عنا صر نے قبو ل کی ۔

میں ایک با ت یقین سے کہتا ہو ں کہ ہم آ ج امر یکہ کا سا تھ چھو ڑ دیں تو ہما رے ملک میں دہشت گر دی ایسی ختم ہو جا ئے گی جیسی ک بھی ہو ئی ہی نہیں تھی ۔۔۔۔
Umair Haider
About the Author: Umair Haider Read More Articles by Umair Haider: 7 Articles with 5601 views i am Umair Haider Olakh . i am a Journalist Correspondent Samaa TV . and my qualification's MSC mass communication . .. View More