خوبصورت نظر آنے کے بنیادی اصول

خوبصورت سب ہی اللہ نے بنائے ہیں صرف اسکو نکھارنے کی ضرورت ہوتی ہے۔

خوبصورت نظر آنا آپکے اپنے ہاتھ میں ہے

یہ سمجھا جاتا ہے کہ حسین وجمیل یا جوان و خوبصورت نظر آنا صرف خواتین کا ہی حق ہے۔ حق خوبصورت نظر آنے کا آدمیوں کو بھی اتنا ہی حاصل ہے جتنا کہ خواتین کو ہے۔ انسا ن ہیں آخر کو اور اچھا دکھنا سب کے لئے ہی ضروری نہیں اب تو انتہا کا ضروری بنتا جا رہا ہے۔

اللہ نے ہمیں مختلف قوموں قبیلوں میں بنایا تا کہ شناخت کی جاسکے۔ زندگی میں کہاں کب کس خاندان میں پیدا ہونا ہے انسان کے اختیار میں نہیں۔ کس ناک، رنگ، چہرے، شکل کے ساتھ پیدا ہونا ہے یہ بھی انسان کے اختیار میں نہیں ۔

ہمارے پاس اپنے حوالے سے بہت سی باتیں ایسی ہیں جنکو اختیار کرنے سے ہم مزید خوبصورت اور اٹریکٹو نظر آسکتے ہیں۔ اس میں گرومنگ اور وئیرنگ اہم ہیں۔ مگر مسئلہ یہ ہے کہ ہم اشتہاری کریموں اور پلاسٹک سرجنز کی مدد سے قدرت کی دی چیزوں کو بدلنا چاہتے ہیں جبکہ ہمیں اپنے دائرہ اختیار میں موجود چیزوں کو انتہاء کا بہترین بنانا ہوتا ہے۔

بہت سے ٹین ایج بچے بھی اور ٹھیک ٹھاک بڑے بھی تجربات کر کر کے اپنی وئیرنگ بہتر کر لیتے ہیں بہت سے نہیں بھی کر پاتے۔ اس وقت نے حد بنیادی اور سادہ ٹپس دی جا رہی ہیں جو بے حد چھوٹی ہیں مگر ان پر عمل کرنا یا انکے بارے میں سوچنا بہت سے لوگ نہیں چاہتے یا خیال نہیں کرتے۔
گرومنگ کے حوالے سے پہلے لکھا جا چکا ہے۔ اسی ویب سائٹ پر آپکو آرٹیکل مل بھی جائیگا۔۔
گرومنگ= آپکی شخصیت اچھی محسوس اور سراہے جانے کے قابل بنانے والی اصطلاح ہے۔
وئرنگ=ان چیزوں سے متعلق ہے جن کو دیکھا جاتا ہے اور نظر کو دلکش نظر آتی ہیں۔

۱-کپڑے
آپ کے کپڑوں کی قیمت اور سلائی خواہ خا تون ہیں یا صاحب بہت کچھ آپکو بارے میں بتاتی ہے۔ سب سے پہلے تو اپنی حیثیت کے مطابق جتنے بہترین کپڑے آپ بنا سکتے ہیں بنوائیں۔ بالکل بھی چار درجن جوڑے گروسری کے پیسوں کی قربانی دے کر بنانے کے لئے نہیں کہا جا رہا۔ جتنے بھی قیمت اورر تعداد کے حساب سے آسانی سے بنا سکتے ہیں بنوائیں۔

اگر آپ خاتوں ہیں تو سلواتے ہوئے اس بات کا خیال رکھیں کہ سلائی نفیس ہونی چاہئے ایک سادہ سے سوٹ کو بھی اچھی سلائی جاندار بناتی ہے۔ مہنگا کپڑا سستی یا خراب سلائی سے اپنی شان کھو دیتا ہے۔ اگر آپ نے حد موٹی ہیں تو اگر بے حد تنگ اور چھوٹے گھیر والی قمیص پہنیں گی تو آپ مزید موٹی دکھیں گی۔
اگر آپ لمبی ہیں اور اوسط لمبائی سے تین چار انچ ذیادہ ہیں اور ٹخنوں کو چھوتی قمیص پہنیں گی تو آپ مزید لمبی دکھیں گی۔

اگر آپ بے حد لوز فٹنگ کپڑے پہنیں گی اور اس قمیص کی کٹائی سینے والے نے اچھی نہ کی ہو یا بہت سے ریڈی میڈ سوٹس میں یہ مسئلہ ہوتا ہے تو کپڑا بے جان ہی رہے گا چاہے کتنا ہی مہنگا ہو۔

اگر فیشن انتہا کی لمبی یا چھوٹی قمیص کا ہو تو اس بات کا خیال رکھتے ہوئے اختیار کریں کہ آپکی جسامت کتنی ہے اسکے مطابق جو سُوٹ کرے مروجہ فیسن سے تین چار انچ کم ذیادہ کر لیں بس سُوٹ بہترین کرے۔
آپ اپنے آس پاس نظر دوڑائیں آپکو جو سوٹ ذیادہ اچھے دکھیں گے وہ برینڈڈ نہیں سلے اچھے ہوں گے -

۲۔ جوتے
یہ وہ بے چارے ہیں جنکو ہم خوشی سے اگنور کر دیتے ہیں صاف ستھرے اور چمکتے جوتے- چاہے وہ عام گھریلو تقریب کے لئے ہوں یا آفس کے لئے – آپکے اعتماد کو بڑھا دیتے ہیں۔

ان کو خریدتے وقت بھی اصول وہی رہے گا کہ جتنے بہترین خرید سکتے ہیں خرید لیں۔

یہ مشورہ ملنے پر ایک دفعہ بچے نے کہا تھا اگر فلاں کے لوں تو اس قیمت میں تو چار عام آجائیں۔ جواب ہے چاہے چار کی قیمت کا ایک لیں مگر وہ ایک باکمال لیں۔

ایک باکمال جوتا بھی آپکے اعتماد میں اضافہ کرے گا اگر چہ جوتے سب سے آخر میں نظر آتے ہیں مگر ایک اچھا ترین لینا آپکو اچھا محسوس کروائے گا کہ آپکو لے کر ہی پتہ لگے گا۔

آپ خود غور کر کے دیکھئے گا آپکو کسی کا جوتا اگر اچھا لگا ہو گا تو آپکو تا دیر وہ جوتا اور جوتے کے مالک کی شکل یاد رہی ہوگی۔ اگر چہ ایک شخصیت کے اخیر اور ایک آغا ز میں ہوتاہے۔

نوٹ: خاتون ہوں یا صاحب یہ اصول سب کے لئے ہے۔

۳۔ بیگ /گھڑی
آپ کو انٹرویو دینے جانا ہو آپکو آفس جاب کرنی ہو یونیورسٹی جانا ہو آؤٹنگ منانی ہو گرل فرینڈ کو امپریس کرنا ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔

بیگ یا وولٹ ہم سب ہی ہاتھ میں رکھتے ہیں۔ اسکے لئے سب سے ضروری ہے کہ اس میں بھی اصول وہی لگانا ہے ایک ہو مگر بے مثال ہو۔

اگر جاب یا یونیورسٹی یعنی کسی فارمل جگہ پر ہوں تو گھڑی ضرور باندھیں۔ موبائل نے گھڑی کے ٹرینڈ کو کم بھی کر دیا ہے۔ مگر گھڑی پہننا آپکو ایک دم پر اعتماد بناتااہے۔ جب آپ پہنیں گے تب آپکو اندازہ ہوگا۔

۴۔ رنگ
وجود زن سے کائنات میں رنگ
اب تو حضرات میں بھی ایسے رنگ رواج پا چکے ہیں کہ جو شاید کبھی صرف خواتین کے لئے مخصوص سمجھے جاتے تھے۔

بیگ، گھڑی، جوتے انکو تو آپ نے ایک ہی دفعہ بے مثال خریدنا ہے چاہے خاتون ہیں یا صاحب ۔۔۔۔۔۔ان کے رنگ یا ڈیزائن مدھم اور منفرد خریدیں گے۔ بہت تیز چنگھاڑتا رنگ ہو گا تو اکثر اسکو استعمال کرتے ہوئے سوچنا پڑتا ہے یا پبلک پلیسز پر وہ بلا وجہ لوگوں کو متجہ کرتا ہے۔

سرمئی، براؤن ، سفید، رائل بلیو، خاکی، نیوی بلیو، باٹل گرین، ہاف وائٹ، ایش وائٹ، سی گرین، ٹی پنک، اسٹیل گرے یہ چند وہ رنگ ہیں جو کہ نے حد ڈیسنٹ اور سوبر نظر آتے ہیں اور ہر طرح کے لباس کے ساتھ قریب قریب جچ جاتے ہیں۔ اب یہ آپکی چوائس کا امتحان ہے کہ آپ کیسا خریدیں گے کہ آپکو اس کو استعمال میں لاتے ہوئے کمفرٹیبل لگے اور وہ آپکا امپریشن اچھا چھوڑے۔

بہے افسوس کے ساتھ کہ یونیورسٹی میں کئی لڑکیاں اکثر لبا س کا ایسا رنگ پہنے ہوئے نظر آتی ہیں جو کہ فارمل جگہ کے لحاط سے آنکھوں میں چبھتا ہے اور آپکو شوخ سا انسان دکھتا ہے ۔

اچھی بات ہے رنگوں کا تجربہ کرنا ضروری ہے مگر موقع محل کے لحاظ سے۔ کچھ رنگ یا ڈیزائز ایسے ہیں تو یونیوسٹی یا پبلک پلیسز پر سوبر پہن کر جائیں۔

کیونکہ لباس کا رنگ آپکو سب سے پہلے دلکش دکھاتا ہے۔

جو رنگ نہیں پہنے کبھی وہ ٹرائے کریں۔ جس سٹائل کا لباس پہنتے ہوئے لگے کہ سوٹ نہیں کرے گا اسکو بھی ٹرائے کر کے دیکھیں اسی طرح انسان کو اپنے اوپر کیا ذیادہ اور کیا کم اچھا لگتا ہے اندازہ ہوتا ہے اور اعتماد بحال ہوتا ہے۔

۵۔ چہرے کے تاثرات
جتنی محنت ہم اپنے لبا س پر کرتے ہیں چہرے کے زاوِئے بگاڑ کر ہزاروں کی محنت پر چند منٹوں میں پانی پھیر دیتے ہیں۔ ایک اخبار اٹھائیں اور شیشے کے سامنے پڑھیں تاکہ آپکو اندازہ ہو کہ بولتے وقت اپنے ہونٹوں اور زبان کو آپ کتنا اور کس طرح بل دے رہے ہیں۔

نرم، پر سکون، مسکراہٹ آمیز، خوش اخلاق چہرے کا تاثر انسان کا اچھا امپریشن ڈالتا ہے۔ کواہ کتنے ہی غمگین ہوں یا غصے میں ہوں چہرہ کیسا بنا رہے ہیں۔ یہ سب سے ضروری ہے۔

لباس اور جوتے آپکا تاثر کتنا اچھا بنائیں اور خواہ قدرت نے آپکو رنگ اور روپ کتنا ہی جگمگاتا دیا ہو مگر آپکو چہرے کے تاثرات پر محنت کرنی نہیں آتی تو ساری تیاری پر پانی پھر گیا۔

بہت سے خوبصورت چہرے بھی صرف اپنی شکلوں کے زاویوں کی وجہ سے ویسا تاثر نہیں چھوڑتے یا ایک وقت کے بعد خوبصورت لگنا بند ہو جاتے ہیں کیونکہ انکو زاوئے بگاڑنے ہی آتے تھے۔
شیشے کے سامنے پریکٹس کریں اور زاوئے درست بنانا اور کیا لفظ کس طرح بولنے پر زاوئہ شکل کتنا اچھا لگتا ہے جانیں اور بہتر بنائیں۔

۶۔ مسکراہٹ
چہرے کو اس سے ذیادہ خوبصورت یا کم صورت بنانے میں اس سے ذیادہ اہم کوئی چیز نہیں کیونکہ مسکراہٹ دل سے ہو پر خلوص ہو یہ آپکو خوش شکل بناتی ہے۔

یہی مسکراہٹ ذیادہ تر لوگوں کے چہروں پر خوشامدی اور طنزیہ نظر آتی ہے۔ رفتہ رفتہ وقت آتا ہے کہ آپ جس طرح کا مسکراتے ہیں تو وہ مسکراہٹ آپکے چہرے کے تاثرات کو ویسا ہی دکھانا شروع کردیتی ہے۔ بد قسمتی سے مڈل ایج لوگوں کو کیا اپنے ابتدائی بیس سال کی عمر میں موجود لوگوں کو بھی طنزیہ مسکرانے کی عادت ہوتی ہے۔ مزاق اڑانے والی مسکراہٹ چہرے پر رکھتے ہیں۔

اب یہ تو آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ پھر شکل بھی کیسی نظر آتی ہو گی

فوری ایک اچھی مسکراہٹ والا اور زہریلی مسکراہٹ والا انسان یاد کریں۔

شیشے کے سامنے کھڑے ہو کر پریکٹس کریں کہ کس انداز سے مسکرانا آپکو پر کشش دکھاتا ہے اور کس وقت کتنا مسکرانا ہے۔

۷۔ بال اور گال
آپ کا تعلق جس بھی صنف سے ہو خود کو خوبصورت دکھانے کے لئے ہم بالوں پر اور گالوں پر بھی محنت کرتے ہیں۔

اب صرف دو کام کرنے ہیں باہر جاتے وقت چاہے کہیں بھی جارہے ہوں جو بھی بالوں پر لگائیں اور گالون پر بھی اس سے مطمَن ہو کر گھر سے نکلنا ہے۔

آپکو کوئی ایسا دوست ضرور یاد آئے گا جو بار بار بال سنوار کر تپ ضرور چڑھاتا ہو گا۔ اگر آپکو تپانے والا کوئی نہیں تو مکن ہے آپ ہی تپانے والے ہوں۔

۸۔ خوشبو
چاہے تعلق کسی بھی صنف سے ہو ایک خوشبو سستی نہیں لگانی دوسری انتہاء کی تیز نہیں لگانی کیونکہ صرف اشتہارات میں ہی اچھا لگتا ہے کہ کوئی جارہا ہو اور اس کے چار فٹ دور دور تک خوشبو آرہی ہو۔ دھیمی اور ہلکی سی خوشبو جو آپکو کھلتا گلاب بنائے۔ نہ کہ خوشبو کی دکان

۹۔ خود سے چھیڑ چھاڑ
اگر عینک کو بار بار چھیڑتے ہیں
دوپٹہ بار بار ٹھیک کرتی ہیں
ناک کان بال کچھ بھی کجھاتے ہیں

آپ کی تیاری کا اثر اتنا کم ہوتا جائَے گا جتنی بار آپ خود کو ہاتھ لگا لگا کر سیٹ کریں گے۔
اعتماد کی کمی، عدم تحفظ، احساس کمتری، ذہنی خلشاار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سر میں جوئیں اور اسطرح کی دیگر علامات کا اظہار ان حرکتوں سے ہوتا ہے سو بس حرکتیں یہ والی نہ کریں۔ تاکہ ہزاروں کی تیاری پر پانی نہ پھرے۔

۱۰۔
Carry yourself
مسکراہٹ اور زاوئے آپ نے آئیںےمیں دیکھ دیکھ کر ٹھیک کر لئے۔ لباس، بیگ، جوتے آپ نے بہترین خرید لئے۔ اب ان سب چیزوں کے ساتھ چلنا پھرنا اٹھنا سیکھ لیں۔ کاندھے کتنے سیدھے، بال کتنے جمے، دوپٹہ کس طرح سیٹ، آنکھیں کتنی کھلی، کتنا اکڑ کر چلنا ہے۔ یہ سب خود کی ویڈیو شوٹ کرا کر دیکھیں۔

آپکو خود کے بارے میں ہی بہت کچھ پتہ چلے گا۔ چند دن امپروومنٹ کے ساتھ گزار کر چل پھر کر دیکھیں۔ پھر ریکارڈ کروا کر دیکھیں۔ آپکو اپنا آپ ہی نیا لگے گا۔

اللہ نے سب کو خوبصورت بنایا ہے۔ اللہ قرآن میں کہتا ہے انسان کا چہرہ میں نے اپنے ہاتھ سے بنایا۔
یہ صرف سوچ اور خیال ہے کہ گورا رنگ لمبا قد چوڑے شانے بادامی آنکھیں شہابی گال ہی خوبصورتی ہیں۔
یقین نہ آئے تو اپنے آس پاس دیکھ لیں موثر اور خوش اخلاق کامیاب لوگ گرومنگ اور وئرنگ مں باکمال نظر آئیں گے۔
sana
About the Author: sana Read More Articles by sana: 231 Articles with 274248 views An enthusiastic writer to guide others about basic knowledge and skills for improving communication. mental leverage, techniques for living life livel.. View More