ادویات کی قیمتوں میں ہوشروبا اضافہ۔موت سستی ترین دستیاب

جس ملک کے باسی حالت جنگ میں ہوں ملک کی معیشت کا بیڑا غرق ہو چکا ہو۔ انرجی کا بحران ہو۔ ملازمتیں ملنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہو۔ روٹی مہنگی اور موت سستی ہو۔ اُس معاشرئے میں جہاں ستر فی صد سے زائد آبادی کے پاس پینے کا صاف پانی نہ ہو۔ جہاں خطِ غربت سے نیچے زندگی گزارنے والے لوگوں کیتعداد آدھی آبدی سے بھی زیادہ ہو۔ جس ملک میں غریب ہونا لعنت تصور کی جائے۔ جس ملک میں جج جنرل اور جنرلسٹ ہی قسمت کے فیصلے کرنے والے ہوں جہاں ہر آٹھواں آدمی جگر کے عارضے میں مبتلا ہو۔ جہاں بلڈ پریشر اور شوگر جیسی بیماری نے ہر گھر میں ڈیڑئے ڈالے ہوں ۔ ایسے ملک میں جمہوری حکموت کے ہوتے سندھ میں ادویات کی قیمتوں میں ستر فیصد اضافہ کرنا ایسے ہی ہے جیسے غریب عوام سے ہوا چھین لی جائے تاکہ وہ نہ سانس لیں سکیں اور نہ جی سکیں۔ پورئے ملک میں ادویات کی قیمتوں میں پندرہ فی صد اضافے کی بھی وعید سنائی گئی ہے۔ اشرافیہ حکمران طبقے نے تو باہر کے ممالک میں اپنا علاج کروانا ہوتا ہے۔ اِس لیے عوام جائے بھاڑ میں ۔ مرتے ہیں تو مریں۔عوام کے لئے سر درد کی دوا کا خریدانا بھی درد سر بن گیا، سندھ بھر میں ادویات کی قیمتوں میں 70 فیصد تک اضافہ کر دیا گیا۔ سندھ بھر میں ادویات کی قیمتوں کو تو شاید پرہی لگ گئے ہیں، عوام کے لئے پہلے ہی آٹے دال کی قیمتوں میں اضافے نے سر میں درد کر رکھا تھا اب اس سر درد کی دوا خریدنا بھی عوام کے لئے درد سر بن گیا ہے۔ دوسری جانب امراض قلب اور شوگر کی ادویات کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کے بلڈ پریشر اور شوگر لیول کو مزید بڑھا دیا ہے ایک رپورٹ کے مطابق مختلف میڈیکل اسٹور مالکان نے بتایا کہ ادویات بنانے والی قیمتوں نے دواوں کی قیمتوں میں 10 سے 70 فیصد اضافہ کر کے نئی فہرست بھی جاری کر دی ہے۔ عوام کا کہنا ہے کہ ایک تو پہلے ہی روزی روٹی کا حصول مشکل ہو گیا ہے، اوپر سے ادویات جیسی بنیادی ضروت کی قیمتوں میں اضافے کر کے عوام سے جینے کا حق بھی چھینا جا رہا ہے انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا نوٹس لے۔ چھ عالمی ادویہ ساز کمپنیوں نے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر اے پی) کی منظوری کے بغیر خاموشی سے اپنی ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد تک اضافہ کردیا۔کمپنیوں کی جانب سے بغیر منظوری لیے قیمتیں بڑھائے جانے سے ملک میں ادویات کی قیمتوں کا میکانزم متنازع ہوگیا ہے۔ایک سینیئر عہدیدار کے مطابق ادویات کی قیمتیں بڑھنے سے مارکیٹ میں ادویات کی مصنوعی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جن ادویہ ساز کمپنیوں نے ادویات کی قیمتیں بڑھائی ہیں، ان میں گلیکسو اسمتھ کلائن (جی ایس کے)، سنوفی ایونٹس، ایبٹ لیبارٹریز، نووارٹس، اوٹسوکا اور ریکٹ بینکیزیئر شامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کمپنیوں کی جانب سے جن ادویات کی قیمتیں بڑھائی گئیں ان میں خون پتلا کرنے، بلڈ پریشر، کمزوری دور کرنے، بخار اور درد کی ادویات شامل ہیں، جبکہ ان میں کچھ ادویات خواتین کو دوران حمل بھی تجویز کی جاتی ہیں۔مذکورہ سینیئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ مریض پہلے ہی ادویات مہنگی ہونے کی وجہ سے پریشان ہیں اور اب ان کی قیمتوں میں اضافے سے ان کی پریشانی مزید بڑھے گی۔انہوں نے کہا کہ ادویہ ساز کمپنیوں نے اپنے عملے کو ہدایت کی ہے کہ وہ صارفین سے نئی قیمتوں کے حساب سے ادویات کے پیسے چارج کریں، جس کے باعث کئی جان بچانے والی ادویات مارکیٹ سے غائب ہوگئی ہیں اور ’مافیا‘ کو کھلی چھٹی مل گئی ہے کہ وہ مریضوں کی پریشانی کا بے جا فائدہ اٹھائیں۔ان کا کہنا تھا کہ کئی ادویہ ساز کمپنیوں نے تو اپنے عملے کو یہ بھی ہدایت کی ہے کہ مارکیٹ سے ادویات کا پرانا اسٹاک اٹھا کر انہیں نئی قیمتوں میں بیچا جائے۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر محمد اسلم افغانی نے کہا کہ ان کمپنیوں نے اپنے طور پر سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے اور حکم امتناع کو جواز بنا کر بغیر منظوری لیے ادویات کی قیمتیں بڑھائیں، تاہم اتھارٹی اس حکم امتناع کے فیصلے کو چیلنج کرے گی۔دوسری جانب چیف ڈرگ کنٹرولر پنجاب ڈاکٹر ذکاء الرحمٰن نے صوبے بھر کے ڈرگ کنٹرولرز کو قیمتوں پر کڑی نظر رکھنے اور ڈرگ مارکیٹوں کو روزانہ کی بنیاد پر چیک کرنے کا حکم دیا ہے۔ لیکن یہ سب کچھ طفل تسلیاں ہیں۔ یہاں قانون کی حاکمیت صرف غرباء پر ہے۔ مجھے قوی امید ہے کہ نواز شریف صاحب اِس حوالے سے فوری ایکشن لیں گے کیونکہ عوام اگر بغیر ادویات کے مرگئی تو اُن کی حکمرانی بغیر رعایا کے کس پر قائم رہے گی ۔ اِس لیے ائے حکمرانوں عوام کو جینے ک اجازت دو تاکہ تمھیں حکومت کرنے کے لیے ریایا میسر رہے۔ ہر شاخ پہ الو بیٹھا ہے انجام گلستان کیا ہو۔

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 452 Articles with 384307 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More