بلاعنوان

روشنی کیوں نہیں پھیلتی،مشت خاک کے سر پر پر امن بادلوں کی فضا کیوں نہیں چھاتی؟بد حالیہمارا مقدر کیوں بن چکیہے؟آج شرمندہ منزل کیوں نہیں آتی؟ہماری ذات غمناک اندھیرں کی چکی میں پھس چکی ہے-کیوں کلمہ طیبہ کا نعرہ بلند نہیں ہوتا-کیوں ہمارے سروں کے اوپر کالے بادلوں کا بسیراہے؟
؂زندگی زندہ دلی کا نام ہے
مردہ لوگ خاک جیا کرتے ہیں

ہماری ثقافت،کلچر،ذات،نسل،ایمان ایک ہیہے-مگر کیوں ہمارے شریک سخن میں ہماری بدحالی در آئی ہے-زندگی کے بہت سے سوال ہیں-اور ہر سوال کے اپنے جواب مگر جب بھی سوالوں کی پوٹلی کھولتی ہوں تو ناجانے کیوں جوابوں کی پوٹلی کھلنے سے انکاری ہے-بہت سوالوں سے سوال نکلتے ہیں-میرے وطن کی برگشتہ طالعی اس کا عالم ویسا نہیں رہا جیسے اقبال اپنی شاعری سے مردہ دلوں کو زندہ کرتے تھے-اب کیوں نہیں آتے ایسے انسان اقبال جیسے میرے قائد جیسے کیوں ان جیسے نکہت برھے لوگ نہیں ملتے؟ جو وطن کیلئے کچھ بھی کر جانے کو تیار تھے-آج موسم بدل چکا ہے.کالے بادل ہمارے وجود کے گرویدہ ہیں-اور وجہ ہے ہمارے مردہ دلہمارے درمیان اخوت کا نا ہونا،انتشار،ناچاقی،اور چپقلش ہے-آج ہم نے ان لوگوں کو خود پر قابض کر لیا ہے جن کے دل میں ہمارے لئے کدورت ہے -جن سے ہماری جان اقبال نے چھڑوائی تھی-آجہم ان کوہی سرپرست بنائے ہوئے ہیں-آج ہمارے ملک کی تباہ کن حالت دیکھ کے وہ آنکھیں تو گم ہو گئی ہیں جو اپنے وجود اور نظروں کو صرف اس ظابطہ حیات منہمک رکھتی تھیں جن میں صرف اور صرف ایک الگ ملک حاصل کرنے کی لگن تھی-جو اوج کمال کے لیئے تھی نا کہ بے بال و پر کیلیئے آج اگر ہمیں اپنی بدحالی کو ختم کرنا ہے نا تو ہمیں ایسا چارہ گر بننا پڑے گا قائد ؒاور اقبالؒ جیسا اس بات پے عمل کرنا پڑے گا کے کام کام اور صرف کام-آپس کی ناچاقیوں کو ختم کرکے ایمان دار شہری بننا پڑے گا.تعلیم کو ترجیح دینی ہو گی ورنہ صرف یہ کہہ سکیں گے کہ سکون اب زندگی میں نہیں رہا.تو کیوں نا سب ایک ہو جائیں کیوں کے زندگی تنوع عبادت ہے اور اسی کے دم سے قوس قزح کے رنگ مزین ہیں-
Zainab Malik
About the Author: Zainab Malik Read More Articles by Zainab Malik: 4 Articles with 3064 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.