فقدان کس کا ؟ لیڈر کا یا شعور کا

رزق صرف کھانے پینے کی اشیاء کا نام ہی نہیں رزق کی مختصراََ تعریف کی جائے تو میرے نظر میں یوں ہوگا کہ ہر انسان کی ہر جائز ضرورت کو رزق بولتے ہیں۔ اور بلاشبہ خدا پاک کی ہی ذات بہتر رزاق ہے۔ وحدہ لاشریک کا ایک قانون ہے کہ وہ رزق کا بندوبست کرنے کے بعد کسی انسان کو وجود دیتا ہے اس بات کو سمجھانے کے لیے سب سے عمدہ اور بہترین مثال تخلیق محمدﷺ کی ہے۔ اس کائنات کی جان اور اصل روح بلاشبہ محبوب خداﷺ کی ذات ہی ہے اور رہے گی۔ تو خدا پاک نے اپنے محبوب کی تخلیق سے پہلے فرمائی اور مناسب وقت تک مخفی رکھا۔ اور وقت آنے پر جب ظہور ہوا تو پھر تاریخ گواہ ہے کہ رہتی دنیا تک کے مسائل کے حل چودہ سو سال پہلے کے دور میں بتا گئے۔ یہ مختصر مگر جامع تمہید بنانے کا مقصد فقط ان اذہان کو قائل کرنا تھا جو یہ مانے بیٹھے ہیں موجودہ دور جس میں ہمارا معاشرہ مشکلات کا شکار ہے اس میں لیڈرز کا فقدان بھی ہے۔

قارئین کرام! ممکن نہیں کہ ایک اچھا ، کھرا ، ایماندار و دیانتدار لیڈر اس معاشرے کی ضرورت ہو اور وہ اس معاشرے میں موجود نہ ہو۔ یہ بات عقل و ادراک پر پورا ہی نہیں اترتی اور ویسے بھی یہ بات قانون قدرت کے منافی ہے۔ کرنٹ افیئرز پر گہری نظر رکھنے والے دانشور اس بات سے بخوبی واقف ہیں ان گھمبیر حالات میں ایک بے داغ ماضی والا، دیانت دار، سچا اور کھرا لیڈر ہماری ضرورت ہے۔ جس کی زندگی آئینے کی طرح صاف ہے جو طاغوتی طاقتوں کی آنکھو ں میں آنکھ ڈال کر دوٹوک جواب دینے کی جرات رکھتا ہوں۔ جو غلط کو غلط اور درست کو درست کہنے کی ہمت رکھتا ہو۔ جو دہشت گرد کو اچھا اور برا کی کیٹیگری میں ڈالنے کی بجائے احادیث کو سامنے رکھ کر خوارج کہے۔ ہمیں ایک ایسے لیڈر کی ضرورت ہے جو مسائل کو مسائل ماننے کی بحث پر منحصر ہوکے رہ جانے کی بجائے ان مسائل کے حل دے۔ اس کالم کے اگلے حصے میں ہم یہ موضوع زیر بحث لائیں گے کہ لیڈر کی پہچان کیسے کی جائے؟ اب یہ موضوع کہ لیڈر شپ کا فقدان ہے سرے سے ہی بے بنیاد ہوگا۔ فقدان لیڈر کا نہیں شعور کے استعمال کا ہے۔

تاریخ انسانی کا مطالعہ کیاجائے تو تاریخ کے سنہرے اوراق بتاتے ہیں کہ بہت سی قومیں گزریں۔ ان کے بھی ہیرو ہوئے تب بھی ہیرو اور ولن والی کیفیات جنم لیتی تھیں۔ تاریخ بتاتی ہے کہ بہت سے چور لٹیرے اپنی عوام کو بے وقوف بناتے رہے۔ مگر ہم ان حالات کو کھنگالیں تو ناصرف ان کے اصل لیڈر کو جانچ سکتے ہیں بلکہ اپنے معاشرے کے موجودہ لیڈر کو بھی تلاش کر سکتے ہیں۔ حقیقت ہے کہ معرکہ اصل میں حق اور باطل کا ہی ہوا کرتا ہے۔ حضرت موسی علیہ السلام کے مقابل فرعون ہوا کرتا تھا۔ بارہا موسی علیہ السلام نے اپنا حق پر ہونا ثابت کیالیکن پھر بھی حلقہ حق میں چند لوگ شامل کر پائے۔ کثیر تعداد میں وڈیرے ، جاگیردار فرعون کے ساتھی تھے۔ حضرت نوح علیہ السلام کی سوانح عمری پر نظر دوڑائیں تو اوراق بتاتے ہیں تب بھی ایک طرف اس قوم کے سردار تھے اور ان کے ہمنواتھے اور ایک طرف حضرت نوح علیہ السلا م کی طویل جدوجہد یقینا مشکلات سے بھری ہوئی تھی اور ان کے حق پرست ساتھی تھے جو تعداد میں کم و بیش 144 تھے۔ سوانح محمدﷺ تو ہم درسی کتابوں میں بھی پڑھ چکے ۔ تاریخ بتاتی ہے کہ سرداران مکہ ایک طرف تھے تو حضرت محمدﷺ امن کے پیامبرو بانی اپنے صحابہ کے ساتھ ایک طرف تھے۔ آپ سوال کرسکتے ہیں کہ صرف دین و مذہب کے نام پر تو لیڈر اورریاست کا سربراہ اک انتخاب تو مشکل ہے۔ بیشتر مذہبی علماء کرام کی رغبت صرف دین تک ہی محدود ہے۔ مگر ایک ریاست کو چلانے کے لیے دین کے ساتھ ساتھ سیاست لازمی جزو ہے۔
علامہ اقبال نے کہا تھا
’’نظام بادشاہی ہو یا جمہوری تماشاہو
جدا ہوویں سیاست تو رہ جاتی ہیں چنگیزیں‘‘

ریاست پاکستان اسلام کے نام پر ہی حاصل کی گئی ہے۔ اور اسلام وہ ہی نافذ کر سکتا ہے جو اسلام اور سیاست کا باہمی تعلق سمجھتا ہو اور پھر اسے نافذ کرنے کے سر بکف کھڑا ہو۔ حاصل گفتگو یہ کہ ہماری ضرورت ایسا لیڈر ہے جو اسلام اور سیاست کا حسین امتزاج سمجھتا ہو۔ ان حالات میں ااس معاشرے کی ضرورت اک ایسا لیڈر ہے جو سود کے معاملات میں گنجائش پیدا کرنے کا نہ کہے بلکہ سود کا متبادل پاک اور صاف شفاف اسلامی نظام دے۔ ایسا لیڈر ہماری ضرورت تھا اورنہ ہوگا جو عوام کے خون پسینے کی کمائی سے پروٹوکول لے اور پھر اس کے پروٹوکول کی نظر اس قوم کی بسمہ جیسی بیٹیاں ہوجائیں۔ ہماری ضرورت اک ایسا لیڈر ہے جس کی محافظ عوام ہو پروٹوکول نہیں۔ ہمیں اک ایسا لیڈر ڈھونڈنا ہے جو اسلام کے اصل چہرے سے روشناس بھی کرائے۔ اور مغربی دنیا میں سے کسی کی بھی نظر عنایت کا محتاج نہ ہو۔
 
یقین جانئے اﷲ پاک نے ہماری ضرورت کا ہر سامان مہیا کر رکھا ہے۔ اک عقابی نظر ڈالئے اور اک ایسا لیڈر ڈھونڈیے جو نبی کا نام لیوا بھی ہو اور سیاست کا پرچار کرنے والا بھی ہو۔ ہمارے معاشرے میں لیڈر موجود ہے بس تھوڑے سے شعور کی ضرورت ہے۔
Iqra Yousaf Jami
About the Author: Iqra Yousaf Jami Read More Articles by Iqra Yousaf Jami: 23 Articles with 21110 views former central president of a well known Students movement, Student Leader, Educationist Public & rational speaker, Reader and writer. student
curr
.. View More