ہیرے تْوں رانجھا ہوئی۔۔۔ ایہہ گل وِرلا جانے کوئی

میں آج اپنے دل کی بات کرنا چاہتا ہوں۔ کیونکہ انسان ازل سے اپنے گردوپیش میں اپنی اہمیت کو سمجھنے کی کوشش میں لگا رہتا ہے۔ اس سعی مسلسل کا سبب یہ ہے کہ وہ کائنات میں اپنے وجود کے جواز اور اس کے مفہوم کا متلاشی ہے۔ اسی تلاش میں صاحبِ علم و نظر نے ادب اور فن کو ایجاد کر ڈالا۔ دراصل یہ ایجادات اس کے تخلیقی سر چشموں کا اظہار بھی ہے اور اس کے سکْون کا سامان بھی۔ اسی طرح دنیا میں بہت سے لوگ تخلیقی یعنی کچھ کر گزرنے کی صلاحیتوں سے مالا مال تو ہیں مگر وہ ان صلاحیتوں کے اظہار و استعمال کے فن سے معذور ہیں۔ یعنی تعلیمی میدان میں وسائل کی کمی، تعلیم کے بعد اْسے اپنے تخلیقی میدان میں تعاون اور وسائل کا نہ ملنا بھی ایک بہت بڑی معذوری اور رکاوٹ بنتی ہے۔ اسی طرح ہمارے ان پڑھ بھائیوں کے اندر بھی بہت سی صلاحیتیں موجود ہیں مگر ماحول کی نا سازگاری اور وسائل کی کمی انہیں معاشرتی، معاشی اور سماجی مسائل جو کہ باہمی تعاون سے حل ہو سکتے ہیں وہ بلکل ناچار ہوتے جا رہے ہیں۔آج انسان تنہا تو کچھ نہیں کرسکتا مگر ایک اور ایک گیارہ کے مترادف ملکر ہم بہت کچھ کرسکتے ہیں کیونکہ اتفاق میں ہی برکت ہے۔

ان تمام مشکلات اور وجوہات کا سامنا ہماری راجپوت برادری کو بہت زیادہ ہے۔ جو قوم کبھی اپنے باہمی اتفاق و محبت اور بہادری کیوجہ سے اس پورے ہندوستان خطے پر ہزاروں سال حکومت کر چکی ہے آج مسائل کا شکار نظر آتی ہے۔ اس مقابلے کے دور میں وہ اپنا قومی وقار اور رعب و دبدبہ اپنے ہی اختلافات و تضادات کی وجہ سے کھو رہی ہے۔ اس میں میں کسی کو الزام نہیں دیتا کہ یہ ہماری اپنی ہی کوتاہیاں اور مفاد پرستی کا نتیجہ ہے۔ جسے کوئی بھی نام دیا جا سکتا ہے۔

انہی مسائل اور پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے اپنے دل میں رجپوت برادری کا درد لئے ہوئے بہت سے علاقوں میں اپنے بہت سے صاحبِ حیثیت راجپوت بھائیوں سے ملا قات کیں۔بہت سی تنظیمیں جو اپنے تعیں راجپوت برادری کے مسائل کو حل کرنے کی لگن میں لگیں ہیں اْن سے بات چیت کرتا رہا اور جہاں تک مجھ سے ہو سکا تعاون بھی کرتا رہا ہوں۔ اسی غرض سے میں نے دیکھا کہ قوم کے بہترین مستقبل کے لئے کوشاں ایک تنظیم جسے یونائٹڈ نیشن راجپوت فورم(UNRF) کا نام دیا گیا ہے یہ بالخصوص راجپوت برادری اور بالعموم تمام پاکستانیوں کے لئے بہت ہی سنجیدگی سے فلاہی کام کر رہی ہے۔ میں نے اسی سلسلے یعنی اپنے تخلیقی جوہر کی تلاش اور برادری کو متحد کرنے کی غرض سے اس متحدہ راجپوت محاذ یعنی یونائٹڈ نیشن راجپوت فورم جوکہ ہماری راجپوت فیملی کے نہایت مخلص سپوتوں نے تشکیل دیا اس میں شمولیت اختیار کرلی ۔

جب میں نے اس فورم کے راجپوت برادری کے لئے فلاہی کاموں کو دیکھا تو میں اس تنظیم کا گرویدہ ہوگیا کیونکہ یہ سب اپنے دلوں میں برادری کا درد لئے ہوئے ہیں۔ یہی درد در اصل ہماری راجپوت قوم کی ہر تکلیف اور مسائل کو دور کرنے کی دوا ہے۔ آخر میں بحیثیت صدر یونائٹڈ نیشن راجپوت فورم پنجاب یوتھ ونگ دو باتیں کہنا چاہونگا۔ نمبر ایک کہ تمام راجپوت برادری اس متحدہ محاذ میں شامل ہو کر باہمی اتحاد کا ثبوت دیں اور ایک دِیئے سے لاکھوں دِیئے جلا کر اپنی اس راجپوت قوم کے مستقبل کو روشن بنانے میں بھر پور تعاون کریں۔نمبر دومیں یقین دلاتا ہوں کہ یونائیٹڈ نیشن راجپوت فورم آپ کو کبھی مایوس نہیں ہونے دیگا۔میں پاکستان بھرمیں جہاں بھی راجپوت برادری بیٹھی ہے اس کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آئیں اور ہم سب ایک پلیٹ فارم اکٹھے ہوکر اپنی قوم اور اپنے ملک کی ترقی کے لیے کوشش کریں۔ آج ہماری برادری سے بہت سے لوگ وزیر، ایم این ایز، ایم پی ایزسیاست میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ سیاست کے علاوہ فوج اور بیوروکریسی میں بھی راجپوت برادری کے چشم و چراغ اپنا اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ اگر ہم سب ملکر اپنے مفادات کو بالاتر رکھ ایک ہوجائیں تو نہ صرف ہم بلکہ ہمارے دوسرے بھائی بھی خودکفیل ہونگے اور ہمارا ملک دن دگنی رات چوگنی ترقی کرے گا۔

Rana Iftikhar
About the Author: Rana Iftikhar Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.