حوصلہ افزائی کی تقریب

شاباش (appriciation)، ویلڈن اور بہت خوب کے الفاظ کسی بھی شخص کیلئے ایک طاقتور ٹانک کا دوسرا نام ہے کسی کے عمدہ کام، اعلی کارکردگی، اس کی قابلیت ولیاقت کو سراہنا اور اس کیلئے تعریفی کلمات کی ادائیگی اس شخص کیلئے عظیم سرمایہ ہوتے ہیں اور جب یہ کلمات ایک تقریب سجا کر آپ کے نام سے منسوب کئے جائیں تو یہ ایک بہت بڑا اعزاز ہوتا ہے ایک تھپکی ہوتی ہے کہ انہوں نے جس محنت اور خلوص سے یہ نمایاں اور منفرد عمل سرانجام دیا ہے اسے مزید نکھارا جائے اس میں اضافہ کرکے اپنی صلاحیتوں کو منوایا جائے۔آج کے کالم میں میں جس تقریب کا ذکر کرنے جارہاہوں یہ بھی اپنی نوعیت کی ایک منفرد تقریب تھی عام طور پر یہ ہوتا ہے کہ چھوٹے لوگ اپنے سے بڑے عہدے مرتبے کے لوگوں کیلئے تقاریب کا انعقاد کرتے ہیں کہیں پر ان کی خوشنودی مطلوب ہوتی ہے کہیں پر کسی کوoblige کرنے کا عمل کارفرما ہوتا ہے لیکن یہ تقریب بڑوں نے اپنے چھوٹوں ماتحتوں کی عمدہ کارکردگی کامظاہرہ کرنے، فرض شناسی سے ڈیوٹی سرانجام دینے اور اپنے ذمہ فرائض کو بخوبی و احسن طریقے سے انجام دینے پر ان کے اعزاز میں سجائی جو انہوں نے محرم الحرام اور بلدیاتی الیکشن میں سرانجام دیں اور اس کی انفرادیت اس وقت بھی دو چند ہوجاتی ہے کہ جب ایک ضلعی پولیس افسر اپنے ماتحت آفیسرز اور ملازمین کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے تقریب منعقد کرے کیونکہ ایسی روایات نایاب ہیں اور جب سے ڈی پی او لودھراں اسد سرفراز خان نے لودھراں میں قدم رنجہ فرمایاہے اس وقت سے نئی نئی روایات کی داغ بیل ڈالی جارہی ہے جو کہ خوش آئند ہونے کے ساتھ ساتھ ہمارے ضلع کو نئی جہت بھی بخش رہی ہیں-

یہ بھی ایک باوقارتقریب تھی جس میں ضلع بھر سے چنیدہ لوگوں کو مدعو کیا گیا تھا جس میں جوڈیشری،ضلعی انتظامیہ ،آرمی ،ضلعی امن کمیٹی ،پولیس آفیسرزاورضلع بھر سے اہل قلم و کیمرہ(جرنلسٹ)کو اس تقریب کا حصہ بنایا گیاتھاتقریبات کسی بھی علاقے میں معمول کا معاملہ ہوتی ہیں جو کہ اکثر و بیشتر ہوتی رہتی ہیں اور ایسا ہوتا ہے کہ جتنے زیادہ اعلی عہدے کے لوگ مدعو ہوتے ہیں تقریب اتنی زیادہ ڈریگ ہوجاتی ہے اور دو تین گھنٹے لیٹ ہونا معمول کی بات سمجھی جاتی ہے جبکہ دو تین گھنٹے کااضافہ بھی معیوب نہیں سمجھا جاتا۔ پولیس لائن میں منعقدہ اس حوالے بھی unique تھی کہ اپنے مقررہ ٹائم پر تمام احباب پنڈال پہنچ گئے اور اپنے مقررہ وقت پر آغاز ہوا۔نقیب محفل نے چار سے پانچ منٹ میں پروگرام کی غرض و غایت بیان کی اورثنائے لم یزل کے بعدگلہائے عقیدت بحضور سرور کونین احمد مجتبی ﷺ نچھاور کئے گئے۔ بعد ازاں محفل کے روح رواں اسد سرفراز خان ڈی پی او نے بڑے پروقار اور نپے تلے انداز میں معزز حاضرین کا شکریہ ادا کیااور انہیں پولیس کے ساتھ مثالی تعاون پر خراج تحسین بھی پیش کرتے ہوئے چھ منٹس میں اپنی تقریر سمیٹ دی اور چھ اداروں کو بہترین انداز میں ان کی کارکردگی اور معاونت پر سراہا۔اسد سرفراز کا ماننا ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کسی بھی ضلع میں ایک شفیق باپ کی حیثیت کا حامل ہوتا ہے تمام اداروں کو قواعد و ضوابط کے مطابق چلانا ان سے بہتر کوئی نہیں جان سکتا اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لودھراں اکرام اﷲ صاحب اور دوسرے ججز صاحبان نے جس انداز میں ہمیں رہنمائی، عزت اور تکریم دی میں ان کا ممنون احسان ہوں۔اگر بات کی جائے ضلعی انتظامیہ کی تو ڈی سی او لودھراں محمد شاہد نیازکی کوآرڈینیشن مثالی رہی جہاں جہاں کسی بھی مسئلہ کو فیس کرنا پڑا شاہد نیاز نے بڑے بھائی کا کردار نبھاتے ہوئے ہمیں باہم معاونت فراہم کی اور مسائل سے چھٹکارا دلایا۔محرم الحرام جو کہ مذہبی و مسلکی حوالے سے ایک انتہائی حساس تہوار ہے بالخصوص پہلا عشرہ تو نہایت ہی ٹینس ہوتا ہے اور پوری پولیس اور انتظامیہ اس میں بری طرح ملوث ہوتی ہے دہشت گردی کا عفریت اور تخریب کاری کے خوف کے ساتھ ساتھ مسالک میں تصادم کا خطرہ بھی ہمہ وقت منڈلاتا رہتا ہے لیکن میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں ضلعی امن کمیٹی کو کہ جنہوں نے مجھے محسوس ہی نہیں ہونے دیا کہ محرم الحرام ہے تمام لوگ ایک منظم انداز میں میرے شانہ بشانہ رہے اور بفضل تعالی یہ ٹائم بھی بخیر و خوبی گزر گیا ۔ میں ان کی محبت اخلاص اور بھرپور تعاون کو سلام پیش کرتا ہوں ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔میڈیا کے کردار کو نہ سراہنا اور قابل ستائش نہ ٹھہرانا بھی یقینا زیادتی کے مترادف ہوگا اور میں اس زیادتی کا متحمل نہیں ہوسکتا،پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا نے جس بھرپورانداز میں مثبت،تعمیری و اصلاحی پہلوؤں کو مد نظر رکھتے ہوئے کوریج دی ہماری کمی کوتاہی پر تنقید برائے تنقید کی بجائے تنقید برائے اصلاح پر گامزن رہے،ہماری رہنمائی کی عوام اور پولیس کے مابین فاصلہ کم کرنے اور اعتماد بڑھانے میں اہم کردار ادا کیاجو کہ قابل صدتحسین ہے اور ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔پاک آرمی کی خدمات کا احاطہ تو کسی بھی طور ممکن نہیں سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہوں میں تمام آفیشلز کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے محرم الحرام اور بلدیاتی الیکشن میں ہمیں تقویت بخشی۔

اب کچھ بات ہوجائے میری ٹیم کی جس کا مجھے ضلع لودھراں میں کمانڈر بنا کر بھیجا گیااس ٹیم نے میری ہر کوشش اور ہر ہدایت پربلاچوں چراں عمل کیا لودھراں میں بطور ڈی پی او میں نے پولیس ڈیپارٹمنٹ پر بہت سے نئے تجربات کئے اور الحمدﷲ سرخرو ہوئے ہماری کاوشیں رائیگاں نہیں گئیں میرے سٹاف اور پوری ٹیم شب و روز میرے ساتھ ملکر ضلع کو امن کا گہوارہ بنانے، جرائم کی بیخ کنی، مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے،مظلوموں کی داد رسی کرنے ، عوام میں اعتماد و یقین کی فضا پیدا کرنے اور پولیس کامورال بلند کرنے میں جو کردار ادا کیااور جس طرح تمام امور کو پایہ تکمیل پہنچانے میں اخلاص و محبت اور فرض شناسی کو شعار بنایا میں انہیں سیلیوٹ کرتا ہوں۔لاہور میں ہوتے ہوئے بھی میں نے بہت سے تجربات کئے لیکن جو تعاون اور ہمراہی مجھے لودھراں کے جوانوں نے فراہم کی لائق صد تحسین ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے ضلع کے 15 ایمرجنسی سسٹم کو پذیرائی مل رہی ہے ہمارے کاموں کی تقلید میں دوسرے اضلاع بھی اب سسٹم کو adopt کرنے جارہے ہیں جس کا تمام ترکریڈٹ میری ٹیم کی شبانہ روز محنت کو جاتا ہے۔موجودہ سسٹم میں مزید بہتری لاکر پولیس ڈیپارٹمنٹ میں اپلائی کیا جائے تو ہماری افرادی قوت میں کمی کے سب سے بڑے مسئلے سے باآسانی نمٹا جاسکتا ہے

یہ اور اسی قسم کی تقاریب سجا کر حوصلہ افزائی کی فضا قائم کرنا ہے اور اسد سرفراز نے بھی یقینا اسی مقولے پر عمل کیا ہوگا(Real education is your behaviour with others not your status. So work hard but spend some time with those who belong to you who care and love you. People remember you for your Good and Bad behaviour.) ’’حقیقی علم یہی ہے کہ آپ دوسروں لوگوں کے ساتھ کس طرح سے پیش آتے ہویہ نہیں ہے کہ آپکا مرتبہ کیا ہے،محنت کئے جاؤ لیکن اپنے وقت میں سے کچھ وقت ان لوگوں کیلئے بھی وقف کرو جو آپ کے متعلق ہیں آپ سے انس و محبت رکھتے ہیں آپ کے بارے میں اچھا گمان رکھتے ہیں کیونکہ لوگ آپ کو ہمیشہ آپ کے اچھے یا برے رویے اور سلوک کی بنا پر یاد رکھتے ہیں‘‘ویسے بھی خوبصورت لوگ ہی خوبصورت روایات کا امین ہوتے ہیں امید واثق ہے کہ آنے والے وقت میں بھی ڈی پی او لودھراں اسدسرفراز ضلع کیلئے مزید بہتر امور سرانجام دیں گے تاکہ جرائم اور مجرموں کو اپنے کرتوت دکھانے کے مواقع میسر نہ آسکیں-
liaquat ali mughal
About the Author: liaquat ali mughal Read More Articles by liaquat ali mughal: 238 Articles with 193135 views me,working as lecturer in govt. degree college kahror pacca in computer science from 2000 to till now... View More