عالمی تبلیغی اجتماع

ہر طرح کے نسلی، لسانی ،فرقہ وارانہ تعصب سے قطع نظر عالم میں دین اسلام کی تبلیغ ا اشاعت کی لئے عالم اسلام کا سالانہ اجتماع ہر سال رائے ونڈ میں منعقد ہوتا ہے لاکھوں افراد پر مشتمل یہ اجتماع حج کے بعد بہت بڑا اجتماع ہے جس میں لاکھوں فرزندان اسلام شرکت کرتے ہیں -

گزشتہ دنوں دکان پہ اپنے کاموں میں مصروف تھے کے ساتھ بیٹھے ڈاکٹر صاحب جو کہ اخبار پڑھنے میں مشغول تھے نے ہماری توجہ اپنی جانب کروائی اور کہا کہ عالم اسلام کا اتنا بڑاتبلیغی اجتماع ہوتا ہے لیکن ان اخبار والوں نے اتنی چھوٹی سی خبر لگائی ہے میں خاموش رہا اور کہا کہ حج کے بعد دوسرا بہت بڑا اجتماع یہی تبلیغی اجتماع ہوتا ہے جس میں لاکھوں کی تعداد میں ٖفرزندان اسلام شرکت کرتے ہیں

میں نے چاہا کیو نہ اتنے بہترین موضوع کو حرفوں میں تبدیل کر کے ایک تحریر سی شکل دی جائے ․․․․․․․․․زبان پہ ذکر الہی ،تبلیغ کی اشاعت کا مشن ،موسم کے مطابق کاندھوں پہ بستر ،ہاتھوں میں تسبیحاں لئے سینکڑوں افراد پر مشتمل قافلے اپنے مخصوص انداز میں چلتے ہوئے نہ صرف پاکستان بلکہ پورے عالم اسلام کے شہروں ،قصبوں کے لوگ اس پر سکون اجتماع میں شرکت کرتے ہیں

منتظمین تبلیغی جماعت نے پاکستان بھر کے حلقوں کو 18حصوں میں تقسیم کیا ہے اور ہر سال بڑھتے ہوئے عوام کے رش کے پیش نظر فیصلہ کیا ہے کہ اس سال 9حلقوں یعنی آدھے پاکستان کا اجتماع ہو گا اور وہ بھی دو حصوں میں ہو گا تاکہ شرکت کرنے والے لوگوں کو کسی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے رائے ونڈ اجتماع کا پہلامرحلہ 5 نومبر سے شروع ہے جو کہ 6نومبر اتوار کی صبح کو اجتماعی دعا کے ساتھ اختتام پزیر ہو گا جبکہ دوسرا مرحلہ 12نومبر سے شروع ہو کر 15نومبر کی صبح دعا کے ساتھ اختتام پزیر ہو گا
اجتماع میں قومیت،دشمنی، ملکی،سرحدی،اور گروہ بندیاں سب یہاں خاک میں مل جاتے ہیں یہاں سب مسلمان کی حیثیت کے ساتھ امیر غریب ،حاکم ومحکوم،گورا کالا ،پٹھان سرایئکی سے بے نیاز ہو کر آتا ہے اﷲ تعالی کے حضور سجدہ ریز ہو کر انسانیت کی ہدایت کی دعا کرتے ہیں یہ حقیقت ہے کہ جس کام میں جان ومال اور وقت یہ تین قیمتی چیزیں خرچ ہوجائے تو وہ کام بھی قیمتی ہو جاتا ہے

تبلیغ کی اشاعت کا کام صرف تبلیغی اجتماع کے موقع پر نہیں بلکہ پورا سال چلتا رہتا ہے ہر شہر میں قائم تبلیغی مرکز میں ہر جمعہ کی شب ایک اجتماع ہوتا ہے جس میں مبلغین کے اﷲ کی وحدت وا یمان افروز بیانات ہوتے ہیں ِ․․․․․․ دین کی اشاعت کے لئے سہ روزہ ،عشرہ ،پندرہ دن ،چلہ اور چار مہینہ اﷲ کی راہ میں صرف کرنا ان کے ترجیحات میں شامل ہوتا ہے نفس تبلیغ کا حکم توکتاب اﷲ اور سنت رسول ﷺ میں موجود ہے اور ہر زمانہ میں اس پر عمل ہوتا رہا دعو ت وتبلیغ کا سلسلہ قدیم زمانے سے چلا آرہا ہے انبیاء علیھم السلام ،صحابہ کرام،اولیائے کرام اور بزرگان دین نے انتھک محنت سے بھولے بھٹکے اور گمراہ لوگوں کو کلمہ طیبہ کی دعوت دی اور راہ راست پر لانے کی کوشش کی نیز موجودہ دور میں بھی دعوت اسلام کاکام اندرو ن و بیرون ملک میں تیزی سے جاری ہے البتہ ہر زمانے کے حالات کے اعتبار سے اﷲ تعالی بندوں کے دلوں میں مفید طریقوں سے القاء فرماتے رہے ہیں ․․․․․․․․حضرت محمد ﷺ کی وفات کے بعد حضرت عبداﷲ بن مسعود ؓکے پاس لوگ ہفتہ میں ایک یا دو دفعہ جمع ہوتے تھے اور وہ ان احادیث کو بیان کرتے حضرت ابو ہریرہ ؓ ہفتہ میں ایک دفعہ مسجد نبوی میں منبر کے قریب کھڑے ہو کر احادیث سنایا کرتے غرض یہ کہ امت کسی بھی وقت مجموعی حیثیت سے نفس تبلیغ سے مکمل طور پر غافل نہ رہی بلکہ ہر زمانے میں امت میں انسانیت کی اصلاح وہدایت کے لیئے مختلف طریقے رائج رہے چناچہ آج کل کے پر فتن دور میں بھی دعوت و تبلیغ کا طریقہ رائج ہے جو شرعی حدود کے اندر وضع کر دہ اصولوں کے مطابق ہے سال میں چلہ ،چار مہینہ اﷲ کی راہ میں صرف کرنا بہت ضروری ہے کیو نکہ آج کل دعوت و تبلیغ کی محنت سے مسلمانوں کی زندگی پر بہت مثبت نتائج مرتب ہورہے ہیں اس لیئے ہر شخص کو اپنی وسعت کے مطابق اس میں ضرور حصہ لینا چاہئے
(زندگی باقی ملاقات باقی)
Muhammad Muaaz
About the Author: Muhammad Muaaz Read More Articles by Muhammad Muaaz: 19 Articles with 15454 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.