مٹی سے بنا اِنسان بڑا توانگر بنا پھرتا ہے جو مٹی سے ڈرتا ہے

مٹی کے ڈھیر سے بنے اِنسان مٹی کے ہی دُشمن بن گئے ہیں ، اِنسان اورمُلک دُشمنوں کا توڑآپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن

آج ہفتہ دس دن بعد گُردے کی پتھری کے عارضے میں مبتلارہنے کے باعث طبیعت میں کچھ بہتری آئی تو میں اپنے کالم کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں اِس عرصے کے دوران مجھے اِس بات کا شدت سے احساس ہواکہ مٹی سے بنااِنسان بڑاتوانگربنابھرتاہے جو مٹی سے ہی ڈرتاہے،دیکھیں اگر اِسی مٹی کے بنے اِنسان کی آنکھ میں مٹی کا ایک ذرہ چلاجائے تو کتنی تکلیف دیتاہے دن بھرہائے ہائے کرتاپھرتاہے اور اگر اِسی مٹی کے اِنسان کے گُردے یاپتے میں پتھری پیداہوجائے تو یہ کتنی تکلیف دیتی ہے اور مشاہدے میں آیاہے کہ مٹی کے بنے اِنسان کو سکون اُسی وقت ملتاہے جب تک اِن دونوں مقامات میں موجود پتھری کو آپریشن کرکے نہ نکالااجائے یعنی کہنے کا مقصدیہ ہے کہ جس طرح مٹی کے بنے اِنسان کی آنکھ ، گردے اور پتے میں بننے والی پتھری باعث تکلیف ہوتی ہے اور جب دوائیوں کے استعمال کے ساتھ ساتھ دوسرے حربے (ٹوٹکے) استعمال کرنے سے بھی کوئی حل نہیں نکلتاہے تو پھر اِسے نکالنے کے لئے آپریشن ضروری ہوتاہے یکدم اِسی طرح جب اِنسانوں کے معاشرے میں بعض اِنسان بھٹک جاتے ہیں اور غلط راہ پر چل نکلتے ہیں تواِنہیں راہ راست پر لانے کے لئے آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن کی طرز کے آپریشن ضروری ہوجاتے ہیں جیساکہ اِن دِنوں میرے مُلک اور میرے شہر میں جاری ہے اور جس کے بہترنتائج سامنے ٓآرہے ہیں اور اُمیدہے کہ جس طرح آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہاہے کہ ’’کراچی میں دہشت گردی اور کرپشن کا شیطانی گٹھ جوڑ توڑاجائے‘‘ یہ آپریشن اِسی جذبے کی تحت جاری رہاتووہ وقت کوئی دورنہیں کہ جلدمیراشہرکراچی امن و سکون اور بھائی چارگی اور اخوت ومساوات و ملی یکجہتی کا ایک عظیم مثالی گہوارہ بن کر پھراپنے روشنیوں اور محبتوں کاشہرہونے کا لقبِ عظیم حاصل کرے گا جہاں پھر قدم قدم محبتوں اور الفتوں کے گیت اپنے سُربکھیریں گے مُلکی معیشت اُوجِ ثریاکی بلندیوں سے بھی آگے نکل جائے گی اورمیرے شہرسمیت پورے مُلک میں ترقی و خوشحالی کا راج ہوگاہر گھرہر محلے اور ہر گلی اور شہر وبازار اور شاہراہ پرکامیابیوں اور کامرانیوں کا رقص ہوگا (آمین)

اِس سے انکار نہیں ہے کہ ربِ کائنات اﷲ رب العزت نے اِنسان کو ٹھنکناتی مٹی سے پیداکیا اور اِسے زمین پر اپنا نائب بناکر بھیجاتاکہ اِنسان اِس کی عبادات کرے اور اِس کی واحدانیت کا پرچارکرے اوراِسے تاقیامت خیروشراور اچھے بُرے کی تمیز کے لئے قرآن کو مشعلِ راہ بناکردے دیاہے۔

مگر افسوس ہے کہ آج ٹھنکناتی مٹی سے پیداکیا گیااِنسان یہ سمجھتاہے کہ وہ ہمیشہ سُکھ اور چین سے رہے گااور زمینِ خداپر ہمیشہ اپنی توانگری قائم رکھے گااورجو اِس کا جی چاہے گاوہ کرے گا،جس کو چاہے گاعزت دے گااور جِسے چاہے گااُس کی عزت کو تارتارکرکے رکھ دے گا،آج وہ اپنی توانگری میں یہ تک بھول چکاہے کہ یہ ایک ناپاک قطرے ٹھنکناتی مٹی سے پیداکیاگیاہے مگر اِس کے باوجود بھی وہ اپنے آگے دوسروں کو حقیرفقیربے توقیرجانتا،سمجھتااوردوسروں سے دوسروں کو سمجھواتاہے اور یہ نالائق یہ بھی سمجھتاہے کہ یہ ایساہمیشہ کرتارہے گا کیوں کہ ایساکرنااِس کا پیدائشی حق ہے اور جب یہ اپنی اِسی حالتِ حدِشیطانیت سے گزرجاتاہے تو بات زمینِ خداپر فسادات اور انارگی پھیلانے تک جاپہنچتی ہے اور پھر اِس جیسے اور بہت سے شیطان کے چیلے باہم متحداور منظم ہوکر زمینِ خداپر فسادات اور دہشت گردی کو پھیلانے کا سبب بنتے ہیں اور خداکی زمین پر فسادات برپاکرتے اور کراتے ہیں یوں ناپاک ٹھنکناتی مٹی سے بنا اِنسان حدِ انسانیت سے نکل کر شیطان اور شیطانیت کے دائرے کارمیں شامل ہوجاتاہے اِس طرح توانگری نے نشے میں دھت ٹھنکناتی مٹی کے ڈھیرمٹی کے ناتواں اور کمزورکو چاٹنے لگتے ہیں اور چاٹتے چاٹتے اِس کا وجو د زمین خداسے ختم کردیتے ہیں آج میرے مُلک اور میرے معاشرے اور میری تہذیب وتمدن اور ثقافت میں توانگری کے نشے میں دھت ہرشعبہ ہا ئے زندگی( سیاست سے لے کر سماجیت تک )ناپاک ٹھنکناتی مٹی کے(ڈھیروں سے) بنے اِنسانوں کا راج ہے ،جو زمینِ خداپر موجود کمزوراور ناتواں مٹی کے بنے ڈھیروں(اِنسانوں) کو ختم کررہے ہیں یا کروارہے ہیں جس سے زمینِ خداکا امن و سکون ناپیدہورہاہے اِنسانوں کے ہاتھوں اِنسانوں کے ناحق خون بہنے سے خداناراض ہوگیاہے زمین پر آنے والی قدرتی آفات اِس بات کا ثبوت دے رہی ہیں کہ تحلیقِ کائنات کا خالق و مالک اﷲ رب العزت اِنسانوں کے شیطان جیسے کاموں سے ناخوش ہے تب ہی دنیابھر میں موسمی تغیراتی تبدیلیوں سے طرح طرح کی قدرتی آفات نازل ہورہی ہیں جن کے آگے جدید سائنس کی ہر تدبیرناکام ثابت ہورہی ہے ایسے میں آج کے اِنسان کو یہ بات اچھی طرح سے مان لینی چاہئے کہ وہ جدیدسائنسی ترقی کرکے بھی رب کائنات کی حکمت اور دانائی کے سامنے رائی کے دانے جتنی بھی طاقت نہیں رکھتاہے یہ ناپاک ٹھنکناتی مٹی کا بنااِنسان کس بات اور کس ترقی پر اِتراتااور گھمنڈکرتاہے جس کے مٹی کے وجود میں لگی مٹی کی آنکھ میں اگرمٹی کاایک ذرہ بھی چلاجائے تو وہ اِسے پریشان کردیتاہے اور اِسی طرح اِس کے مٹی کے جسم میں مٹی سے بنے گُردے میں مٹی کی بنی ایک پتھری کا ذرہ بھی اگربن جائے اِس کے مٹی کے وجود کا نظام بگڑجاتاہے اور پھر اِس کے مٹی کے جسم کو چین تب تک نہیں ملتاہے جب تک اِس کے مٹی کے جسم کے اندرگُردے یا آنکھ میں سے مٹی کا ذرہ یا پتھری نکل ناجائے یاکوئی دوسرامٹی سے بناجسم (اِنسان)ڈاکٹرآپریشن کرکے مٹی کے اِنسان سے مٹی کا ذرہ نکال نہ دے ۔

پچھلے ہفتے میرے سیدھے سائٹ پر پیٹ میں اچانک دردہواٹیسٹ کروانے پر یہ پتہ چلاکہ میرے گردے سے ایک سی ایم کی پتھری نکل کریوریٹرمیں پھنس گئی ہے تکلیف کا باعث بن رہی ہے ڈاکٹرنے فوری آپریشن کا مشورہ دیااور میں حالتِ پریشانی میں اِدھر اُدھر بھٹکنے لگابہت سے لوگوں نے اپنے اپنے تجربات کی روشنی میں مشورے دیئے کچھ کا خیال تھاکہ یہ بغیرآپریشن کے نہیں نکل سکتی ہے اور کچھ کا کہناتھاکہ بغیرآپریشن کے یہ دوائیوں کے مسلسل استعمال سے بھی نکل جائے گی جو ایساکہہ رہے تھے وہ اِس مرحلے سے گزرچکے ہیں اور جن کا خیال تھاکہ آپریشن کے بغیرنکلناناممکن ہے یہ اِن کا تجربہ تھا۔

بہرحال..!!میں نے حتمی فیصلہ یہ کیاکہ بغیرآپریشن کے دوائیوں کے استعمال سے ہی اپنی پتھری نکالی جائے سواَب میں نے یکسوئی کے ساتھ طویل عرصے (قریباََ چھ ماہ )تک دوائیوں کے استعمال کا ارادہ کرکے دوائیاں شروع کردی ہیں اور اَب میں دواؤں اوردُعاؤں کے ساتھ یہ کوشش کررہاہوں کہ یہ دوائیوں کے استعمال سے ہی نکل جائے تومیں آپریشن کے بعد پیداہونے والی بہت سی دیگر پیچیدگیوں سے بچاسکتا ہوں اگرپھر بھی یہ دوائیوں سے نہ نکلی اور میرایہ مسئلہ اِس طرح سے حل نہ ہوسکاتولامحالہ مجھے بھی آپریشن کا سہاراایسے ہی لیناپڑے گاآج جس طرح حکومت نے مُلک کو دہشت گردوں کی دہشت گردی ، بم دھماکوں ، قتل وغارت گری، کرپشن ، فرقہ واریت اور انارگی پھیلانے والے بھٹکے ہوؤں کو راہ راست پر لانے اور اِنہیں قومی دھارے میں شامل کرنے کے لئے ایک بڑے عرصے تک جاری مذاکرات میں ناکامی کے بعد آپریشن ضرب عضب کا فیصلہ کیا اور الحمدﷲ آج اِس میں وزیراعظم نوازشریف اور جنرل راحیل شریف اور ہماری پاک فوج کو کراچی آپریشن سمیت 90فیصدکامیابی حاصل ہوئی ہے یکدم اِسی طرح مجھے بھی اپنے گرُدے کی پتھری نکالنے کے لئے فوری آپریشن کا فیصلہ کرناپڑے گاکیوں کہ یہ بات بھی میں اچھی طرح سمجھتاہوں کہ آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن کی طرح میرے مسئلے کا واحدحل بھی آپریشن سے ہی نکل پائے گا ۔آج اِس میں کوئی شک نہیں کہ آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن ہی مٹی سے بنے بھٹکے ہوئے توانگراِنسانوں کا قلع قمع کرنے کے لئے ضروری تھے، ضروری ہیں اور ہربارضروری ہوں گے،اَب میں اپنے اِ س جملے کے ساتھ ہی اجازت چاہوں گاکہ کیوں ’’مٹی کے ڈھیر سے بنے بھٹکے اِنسان مٹی کے ہی دُشمن بن گئے ہیں..‘‘اِنہیں اگر حکومت، وزیراعظم نوازشریف ، جنرل راحیل شریف اور پاک فوج آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن سے بچاناہے تو اِن کے لئے یہ بہت ضروری ہے کہ اَب یہ ہتھیارڈال دیں اور کان پکڑکر توبہ کریں اور کہیں کہ یہ ٹھنکناتی ناپاک مٹی سے بنے مٹی کے ڈھیر(اِنسان) اپنی اصلیت کو بھول چکے تھے اور یہ بھی بھول گئے تھے کہ اِنہیں پلٹ کر اﷲ کے سامنے حاضر ہوناہے یہ اِس پکڑ سے نہیں پچ سکتے ہیں سو اَب یہ توبہ کرتے ہیں اور اچھے بچوں کی طرح سیدھی زندگی گزاریں گے اور مُلک و قوم کی ترقی و خوشحالی میں اپنااپناحصہ ڈالیں گے ،اور وہ یہ بھی کہیں گے کہ ’’ ہم بڑی غلطی پر تھی اگر آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن نہ شروع ہوتاتو ہمیں اپنی غلطیوں کا احساس بھی نہ ہوتااور ہم اپنی توانگری میں مست رہتے اور اپنے جیسے اِنسانوں سے ڈرتے رہتے اور اِن کی طاقت اور قوت کو توڑنے اور ختم کرنے اور اِنہیں اپنے سامنے جھکانے کے خاطر اِنہیں مارتے اور قتل کرتے رہتے ۔۔۔آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن نے سیدھی راہ سُجھائی اور اَب یہ راہ راست پرآگئے ہیں ‘‘ ۔
Muhammad Azim Azam Azam
About the Author: Muhammad Azim Azam Azam Read More Articles by Muhammad Azim Azam Azam: 1230 Articles with 889674 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.