الفرق بین المدارس ولمکاتب

تحریر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سعید الرحمن عزیز
بسا اوقات رسائل و اخبارات میں یہ چیز پڑھنے کو ملتی ہے کہ مدارس اسلام کے قلعے ہیں. مدارس:>فی الحال اردو زبان میں مدارس کا لفظ جو معروف ہے وہ جگہ جہاں دین کی تعلیم محض کتاب و سْنّت کی روشنی میں ہوتی ہو اور درجہ ششم سے تعلیم کا آغاز ہوتا ہو. مکاتب:>عام فہم ہے جہاں طفلان الف تا درجہ پنجم کی تعلیم ہوتی ہو اور یہاں قرآن,دعا,اردو,ہندی,انگریزی,حساب,سائنس اور جغرافیہ وغیرہ کا ابتدائیہ ازبر کرا دیا جاتا ہو.مدارس اسلام کے قلعے ہیں لا شَکَّ فِیہ.لیکن مدارس صرف دیوار اور چھت کے مانند ہیں اصل بنیاد تو مکاتب ہیں اور اِسی کو خواص (علماء) اپنے تقریر و تحریر میں بھول جاتے ہیں اور اپنا سارا وجود مدارس پر مرکوز کر لیتے ہیں عوام بھی مالی و جسمانی امداد صرف مدارس ہی پر خرچ کرتی ہے.جب کہ اگر کشادہ نظری سے معائنہ کیا جائے تو حاصل یہ ہو گا کہ آج مکاتب جس مفلوک الحالی سے دو چار ہے اَللّہ کی پناہ. اساتذہ کی تنخواہ ایک کمتر مزدور سے کم ہے مْشکل سے گزارہ ہو پاتا ہے.مکتب کے بچّوں کی پہچان یہ بن گئی ہے کہ اگر راستے میں بوریہ کی تھیلی میں کچھ کتابیں لیئے ہوئے کسی گندے اور غلیظ بچّے کو دیکھو تو یقین کر لو کہ یہ مکتب ہی کا طالب علم ہوگا.مکاتب کے انحطاطی پہلو پر نظر رکھ کر مدارس کے ارتقائی نَس کو پکڑیں تو معلوم ہوگا کہ آج عوام و خواص کا دھیان مکاتب سے ہٹ کر فقط مدارس پر مرکوز ہونا اِس بات کی علامت ہے کہ ہم نے اپنی بنیاد کمزور کرنا شروع کردیا اور جس چیز کی اساس متزلزل ہوجائے تو بڑا سے بڑا پہاڑ بھی سکنڈوں میں مْنہدم ہوجائے اور آپ صرف قلعے کی بات کرتے ہیں.ہمارے مْشفق و مْربّی ہم عصر استاذ مولانا عزیزاﷲ صاحب قاسمی نے بیان کیا(جو فی الحال ایک مکتب کے مْنتظم و صدر اعلٰی ہیں اور مَیں اْن کا نائب تھا)کہ اساتذہ بچّوں کے لیئے چار حیثیت رکھتے ہیں.1- ماں 2- باپ 3- دوست4- اور مْربّیاساتذہ اِن کی وجہ سے اپنے مکتب کو چمن بنا سکتے ہیں مزید تعلیم کی مضبوطی قائم کر سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ اْن کا مدرسہ الحمد للّہ حلقے ہی میں نہیں پورے ضلع میں اپنا مقام رکھتا ہے.

فرقہ ناجیہ کے تمام عوام و خواص سے مؤدبانہ التماس ہے کہ ازراہِ کرم اپنی بنیاد کمزور نہ ہونے دیں. از بہر اَللّہ مْستحق و اَحق کو مالی و جسمانی تعاون دیں تاکہ ہماری جڑیں مضبوط ہوسکیں یہی وہ مکاتب ہیں جہاں سے علّامہ ابولکلام آزاد,علّامہ احسان الٰہی ظہیر,عبید اﷲ مبارک پوری علیھم الرحمہ ودیگر جیّد علماء نے تربیت پائی. یہی مکاتب ہمارے لئے اساس ہیں.اِسی کے خاک سے انساں بنائے جاتے ہیں.
 
Shuaiburrahman Aziz
About the Author: Shuaiburrahman Aziz Read More Articles by Shuaiburrahman Aziz: 14 Articles with 19988 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.