ڈکوٹہ ریسٹورینٹ

گلگت بلتستان کے ضلع سکردو سے تقریبا بیس منٹ کے فاصلے پر ایک گائوں ہے جس کا نام کچورا ہے ۔مزے کی بات یہ ہے کہ بہت کم لوگ اس گائوں کو اس کے اصل نام سے جانتے ہیں ۔۔لیکن دوسری طرف اگر کوئی شنگریلا کا نام لے تو جنہوں نے شنگریلا نہیں بھی دیکھا ہے تو فٹ سے کہئنگے کہ شنگریلا سکردو میں واقع ہے ۔کچورا جو سکردو کا ایک خو بصورت گائوں ہے جہاں دو جھیلیں لوئر اور اپر کچورا جھیل کے نام سے مشہور ہیں۔یہ گائوں سکردو سے تیس کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے ۔کچورا گائوں ہی شنگریلا کے نام سے مشہور ہوا ۔ اور اس کی وجہ شہرت یہاں واقع شنگریلا ٹورسٹ ریسورٹ ہے ۔ اس ٹورسٹ ریسورٹ کی کہانی بھی بڑی دلچسپی کے حامل ہے۔برگیڈئر محمد اسلم جو انیس سو سینتالیس میں گلگت سکاوٹس کے کمانڈنگ آفسیر تھے ۔ گلگت سکاوٹس اورمجاہدین جوتحریک آزادی کشمیر کی جنگ لڑ رہے تھے اورپیش قدمی کرتے ہوئے تراگبل دراس تک پہنچ گئے اسی دوران برگیڈئر محمد اسلم سکردو پہنچ گئے اور اس وقت کے پولیٹکل ایجنٹ کو درخوست گزار کر کچورا گائوں میں جھیل کے ساتھ واقع اراضی اپنے نام منظور کروائی، جس کو بعد می ٹورسٹ ریسورٹ میں تبدیل کر کے شنگریلا نام رکھ دیا۔۔۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ جتنی زمین الاٹ ہوئی تھی اس سے دوگنی اور تگنی زمیں ریصٹورنٹ کے لئے بعد میں اجافہ کیا گیا جس پر ایک تنازعہ گائوں اور ریٹائرڈ برگیڈئر کے مابین چل گیا۔۔۔شروع میں اس ریسٹورنٹ کو دیکھنے کے لئے انٹری فیس لی جاتی تھی جو اس تنازعے کی وجہ سے ختم ہوئی۔اس ٹورست ریسورٹ کے اندر مختلف سوٹس بنے ہوئے ہیں ان میں سے ایک سوٹس جو صرف اور صرف پاکستان کے سربراہ مملکت یا غیر ملکی سربراہوں کے لئے مخصوص ہے پریزیڈنشیل سوٹ کہلاتا ہے۔اس کے علاوہ مختلف سوٹس مختلف ناموں سے موجود ہیں ۔۔اس ریسٹورنٹ کی خوبصورتی میں چار چاند لگانے کی اصل وجہ ریسٹورنٹ کے سامنے کچورا جھیل ہے۔اسی ٹورسٹ ریسورٹ میں ایک ڈکوٹہ ریسٹورنٹ موجود ہے جو تمام سیاحوں کا مرکز رہتا ہے اور سکردو پہنچنے والا ہر سیاح اس ڈکوٹہ ریسٹورینٹ کو دیکھے بغیر واپس نہیں آتا ہے۔۔اس ڈکوٹہ ریسٹورینٹ کی کہانی بھی دلچسپی سے خالی نہیں ۔ انیس سو پچاس کی دھائی میں سکردو ائیر پورٹ سے اورینٹ ائیر ویز کے ایک طیارے نے اڑان بھرنی چاہی لیکن بھر نہ سکا اور ائیر پورٹ کے آخری سرے میں ریت میں دھنس گیا۔۔۔۔۔اسی جہاز کو برگیڈئر محمد اسلم مرحوم نے ائیر ویز سے معاوضے میں حاصل کیا اور گلگت سکاوٹس کے نوجوانوں کی مدد سے جہاذ کی باڈی کو شنگریلا ٹورسٹ ریسورٹ پہنچایا اور اس کی ضروری مرمت کر کے اسے ایک ریسٹورنٹ میں تبدیل کر دیا۔۔۔۔ پچاس کی دھائی میں اورینٹ ائیر ویز کے جو جہاز ان علاقوں میں پرواز کرتے تھے وہ ڈی سی تھری کہلاتے تھے اور ڈکوٹہ جہاز کے نام سے مشہور تھے اس لئے اس ریسٹورینٹ کو بھی ڈکوٹہ ریسٹورینٹ کہا جاتا ہے
 

Hidayatullah Akhtar
About the Author: Hidayatullah Akhtar Read More Articles by Hidayatullah Akhtar: 46 Articles with 51810 views
Introduction:
Hidayatullah Akhtar (Urduہدایت اللہ آختر‎) is a columnist, writer, poet, social worker and Ex Govt servant from Gilgit Pakistan. He
.. View More